اگر سورج اچانک غائب ہوجائے تو کیا دنیا پر کوئی گہرا اثر پڑے گا؟

ہماری ویب  |  Jul 03, 2020

ہمارے معاشرے میں یا یوں کہہ لیں کہ ہمارے ارد گرد بہت سے افراد جو سائنس سے وابستہ ہیں، وہ سائنس کو بہتر طور پر سمجھ کر پڑھتے تو ہیں لیکن کبھی کبھی ان کے تجسس میں اس قدر اضافہ ہوجاتا ہے کہ وہ بیشتر بار ایسے سوالات کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جو بظاہر تو بے معنی لگتے ہیں مگر ان کے پیچھے چھپی سائنسی علم ہر متجسس شخص کو ہونا چاہئے.

سورج ہماری کہکشاں کا ایک اہم ترین ستارہ ہے جس کے بغیر دنیا سمیت کائنات کے تمام سیارے ماند پڑسکتے ہیں۔ لیکن کیا کبھی سوچا کہ اگر سورج کی روشنی اچانک غائب ہوجائے تو کیا ہوگا؟ اور اس کے نظام شمسی میں کیسے اثرات مرتب ہوں گے؟

اس سوال کے 2 پہلو بنتے ہیں، پہلا یہ کہ ایسا ہونے کے بعد کائنات کا منظر کیسا ہوگا؟ اور دوسرا پہلو یہ کہ سورج کے اوجھل ہوجانے سے زمین پر موجود تمام جانداروں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

اگر سورج اچانک کائنات سے غائب ہو جائے تو تب بھی زمینی باشندوں کو اس کی خبر تک نہ ہوگی اور اس کی روشنی ان تک پہنچتی رہے گی۔

اس روشنی کا دورانیہ محض 8 منٹ تک برقرار رہے گا، ہم جانتے ہیں کہ خلاء میں روشنی لگ بھگ 3 لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے اور زمین سے سورج تک کا درمیانی فاصلہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ کلو میٹر ہے تو اس فاصلے کو طے کرنے میں روشنی کو 8 منٹ طے کرنا پڑتے ہیں۔

سورج کی روشنی جو آپ اس وقت دیکھ رہے ہیں، وہ 8 منٹ پہلے سورج سے روانہ ہوئی تھی، یوں اس بات کا اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے کہ روشنی جو اس کائنات کی سب سے تیز رفتار شے کہلائی جاتی ہے، وہ بھی کچھ وقت کے بعد زمین تک پہنچتی ہے۔

بعض لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ اگر زمین سورج کی کشش کی وجہ سے اس کے گرد محور ہے تو جیسے ہی سورج غائب ہوگا، اسی وقت زمین بھی اپنے مدار سے ہٹ کر ایک سیدھ راستے پر چلنے لگ جائے گی لیکن ایسا ہرگز نہیں۔

اگر آپ نے آئن اسٹائن کا نظریہ پڑھیں تو اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ کائنات میں زمان و مکاں کی ایک چادر موجود ہے، جس چیز کا جتنا زیادہ مادہ ہوگا، وہ اس چادر میں اتنا زیادہ خم پیدا کرے گی اور اس کے گرد ڈھلوان پر چھوٹی چیزیں جن میں سیارے، سیارچے وغیرہ شامل ہیں گردش کریں گے.

بمطابق آئن اسٹائن اگر کوئی مادہ اس چادر پر حرکت کرے گا یا اچانک غائب ہو جائے گا تو اس چادر میں لہریں، جن کو گریوٹیشنل ویوز کہتے ہیں، بنیں گیں اور ان لہروں کے پھیلنے کی رفتار روشنی کی رفتار کے برابر ہوگی۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ سورج کے غائب ہونے کے 8 منٹ بعد ہمیں اس کے غائب ہونے معلوم ہوگا، ساتھ ہی ساتھ 8 منٹ بعد ہی زمان و مکاں کی چادر میں خم ختم ہوگا اور اس وقت زمین اپنے مدار سے ہٹ کر سیدھے راستے کی جانب بڑھ جائے گی۔

سورج کے غائب ہونے کے بعد دنیا میں دن کا وجود سرے سے ہی ختم ہوجائے گا اور نظام شمسی کے تمام سیارے تاریکی میں ڈوب جائیں گے، سورج زمین پر روشنی کا واحد ذریعہ ہے اور اس کے غائب ہونے کے بعد تمام سیاروں پر اندھیروں کے ساتھ ساتھ شدید ٹھنڈھ کا بھی راج ہوگا، یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ دنوں میں پورے کرہ پر زندگی کا نام و نشان بھی باقی نہ رہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More