دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کی جارہی ہے جبکہ افریکہ سے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ ہوسکتا ہے آئندہ کچھ ماہ میں ملک ویکسین کی تیاری میں کامیاب ہوجائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جنوبی افریقی یونی ورسٹی وِٹ واٹرز رینڈ کے پروفیسر شبیر مضی نے کہا ہے کہ جنوبی افریقا اگر کرونا ویکسین کے جاری انسانی آزمائش میں کامیاب ہو گیا تو اگلے برس 2021 کے پہلے تین ماہ میں افریقا کے پاس ویکسین موجود ہوگی۔
تیار کی جانے والی ویکسین ChAdOx1 nCoV-19 ان 19 ویکسینز میں سے ایک ہے، انسانوں پر جن کی آزمائش اس وقت دنیا کے مختلف ممالک میں جاری ہے، تاہم یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ اس دوڑ میں کون سب سے پہلے کرونا ویکسین حاصل کر لے گا۔
تاہم اس ویکسین کو برازیل میں بھی آکسفرڈ یونی ورسٹی کے سائنس دانوں کے ذریعے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے، یہ سائنسدان برطانوی دوا ساز کمپنی آسترا زینیکا کے ساتھ مل کر ویکسین کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔
شبیر مضی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ 25 سال سے افریقی مینوفیکچررز نے کوئی بھی ویکسین نہیں تیار کی۔
شبیر مضی نے بتایا کہ انسانوں پر آزمائش ان 18 سے 65 برس عمر کے 2 ہزار رضاکاروں پر مبنی ہے جنہیں ویکسینیشن کے بعد 12 ماہ تک نگرانی میں رکھا جائے گا، ابتدائی نتائج رواں برس نومبر یا دسمبر میں متوقع ہیں، ویکسین کی افادیت اس وقت تسلیم کی جائے گی جب ہمارے پاس ٹیکے لگانے کے ایک ماہ بعد اندازے کے مطابق صرف 42 کو وِڈ 19 کیسز ہوں۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقا میں اب تک کورونا وائرس انفیکشن سے 3,720 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2 لاکھ 38 ہزار کیسز سامنے آ چکے ہیں۔