چلچلاتی گرمی عروج پر ہے اور ایسے حالات میں جس کے پاس گھر میں اے سی ہے ان کے لیئے تو وہ کسی نعمت سے کم نہیں ہے کیونکہ اے سی دوپہر اور رات کے وقت جب چل جائے تو سارے جسم کی گرمی منٹوں میں بھاگ جاتی ہے۔
لیکن وہیں اس نعت میں خلل بجلی کے بل کی وجہ سے ہوتا ہے کہ جب اے سی چلے اور بجلی کا بل آسمان سے باتیں کرنے لگے۔
اگر آپ بھی چاہتے ہیں کہ اے سی تو چلے مگر بل نہ بڑھے تو گھبرائیں نہیں بس ان طریقوں پر عمل کریں اور بل کی فکر سے آزاد ہوجائیں۔
• جب آپ اے سی چلائیں تو گھر کی تمام اضافی لائٹ اور پنکھے وغیرہ سب بند کردیں۔
• اے سی چلا کر کوشش کریں کہ کپڑوں پر استری وغیرہ نہ کریں کیونکہ استری پہلے ہی یونٹ زیادہ کھینچتی ہے اور اے سی کے ساتھ چلنے سے اضآفی منٹ بھر جاتے ہیں لہٰذا اے سی کے ساتھ استری کا استعمال ترک کردیں۔
• کوشش کریں کہ جب اے سی چلائیں تو گھر کے دیگر تمام الیکٹرونکس کے آئٹم بند رہیں تاکہ بجلی کے میٹر پر زیادہ زور نہ پڑے۔
• اے سی کو پندرہ سے بیس منٹ چلائیں اور کمرے کو بند کردیں تاکہ جلد ہی کمرہ ٹھنڈا ہوجائے اور بیس منٹ بعد اے سی کو بند کردیں، یوں آپ کو ٹھنڈک بھی مل جائے گی اور بجلی کے یونٹ بھی کم استعمال ہوں گے۔
• صبح اٹھ کر آپ اے سی کو بند کردیں اور پنکھے چلالیں تاکہ یہاں بھی آپ بجلی کو بچا سکیں۔
• گھر میں انرجی سیورز کی جگہ ایل ای ڈ لائٹس کا استعمال کریں کیونکہ یہ کم بجلی صرف کرتی ہیں۔
• فریج گھر کی واحد الیکٹرونک آئٹم ہے جو مستقل چلتی ہے، لہٰذا فریج میں یا فریزر میں بہت گرم چیزیں نہ رکھیں کیونکہ اس سے بجلی کے یونٹس پر زیادہ پڑتا ہے اور وہ تیزی سے بھاگتے ہیں۔
• سپلٹ اے سی کی جگہ انورٹر گھروں میں استعمال کریں کیونکہ یہ چار ماہ چلنے کے بعد بجلی کم صرف کرتا ہے۔