انسان اس وقت کامیاب ہوتا ہے جب وہ اپنی غلطی کو قبول کرے، اس کو مانے اور یہ سوچے کہ غلطیاں ہمیں کچھ سکھا دیتی ہیں۔ لیکن کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جوغلطی بھی نہیں مانتے ہیں اور خود بھی عقلی بنیادوں پر نہیں سوچتے۔ بالکل ایسی ہی کچھ باتیں ہم آپ کو بتا رہے ہیں جو برائیٹ سائیڈ کی ویب سائیڈ پر بھی لوگوں کو بتائی گئیں اور کچھ عام روزمرہ زندگی کی باتیں بھی ہیں جو غلط ہیں لیکن لوگ اپنی سوچ کو کبھی غلط نہیں مانتے ہیں۔
٭ ایک خاتون بتاتی ہیں کہ میرا شوہر سیب کو ہمیشہ چمچ سے کھاتا ہے، وہ کبھی اس کو چھیلتے نہیں بلکہ سرف اوپر سے کاٹ لیتے ہیں اور پھر چمچ کی مدد سے سیب کھاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے اکثر دعوتوں میں مجھے شرمندگی ہوتی ہے۔
٭ ایک اور خاتون بتاتی ہیں کہ میرے شوہر کھانے کی خالی پلیٹوں اور باکس کو فریج میں رکھ دیتے ہیں اور اس کو بُرا نہیں سمجھتے ہیں۔
٭ ایک شوہر لکھتے ہیں کہ میری بیوی آئس کیوبز کی پوری ٹرے استعمال کئے بغیر دوسری ٹرے استعمال کرنا شروع کر دیتی ہے اور جب ساری آئس ٹرے ختم ہو جائے تو پھر بیٹھ کر افسوس کرتی ہے کہ سب ختم ہوگئی ہیں، مگر اپنی غلطی کو نہیں مانتی۔
٭ ایک شوہر نے بتایا کہ میری بیوی رول اور پراٹھے کو برگر کی طرح درمیان سے چبا کر کھاتی ہے۔ اس کی یہ حرکت ہوٹلز میں مجھے شرمندہ کر دیتی ہے۔
٭ گھر میں بھائی اور بچوں کو برتن سمیٹ کر رکھنے کے لئے کہہ دو تو اس طریقے سے برتنوں کو رکھتے ہیں کہ ان کو مزید دوبارہ پھیلا کر صحیح کرنا پڑ جاتا ہے۔
نہ صرف یہ بلکہ کچھ مرد حضرات کو لگتا ہے کہ نہانے کے بعد گیلا تولیہ بستر پر ڈال دینا صحیح ہے، جبکہ یہ بالکل اچھی عادت نہیں ہے۔
اسی طرح خواتین ایک دوسرے کی بُرائیاں کرکے کہہ دیتی ہیں کہ چھوڑو ہمیں کیا کرنا، تو یہ بھی ایک بڑی بُری عادت ہے، جبکہ وہ تو بُرائی کر چکی ہوتی ہیں۔