پی ٹی آئی ارکان نے اچانک استعفے واپس کیوں مانگ لیے؟

ہماری ویب  |  Oct 06, 2022

اسلام آباد: تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی نے عمران خان کی وزارت عظمیٰ سے برطرفی کے بعد دیئے جانے والے استعفوں کی منظوری کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔

پی ٹی آئی کے تمام ایم این ایز نے 11 اپریل کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے دو دن بعد اجتماعی استعفیٰ دے دیا تھا۔

اسپیکر اسد قیصر کی جگہ قائم مقام اسپیکر کی ذمہ داری نبھانے والے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے 15 اپریل کو تمام استعفے منظور کر لیے تھے۔

قاسم سوری کا اقدام مسترد کرتے ہوئے نئے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے انفرادی طور پر انٹرویو کر کے استعفوں کی تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا تاہم بعد میں انہوں نے 11 استعفوں کو منظور کرلیا تھا۔

اسپیکر کی جانب سے استعفوں کی منظوری کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے ایم این اے شکور شاد نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس کے بعد ان کا استعفیٰ روک دیا گیا تھا جبکہ اب علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، ڈاکٹر شیریں مزاری، ڈاکٹر شاندانہ گلزار، فخر زمان خان، فرخ حبیب، اعجاز شاہ، جمیل احمد اور محمد اکرم نے استعفوں کی منظور روکنے کی درخواست کی ہے۔

درخواست گزاروں کاکہنا ہے کہ پارٹی پالیسی کے مطابق سیاسی بنیادوں پر استعفیٰ دیا جس کا مقصد اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ نئے انتخابات کے انعقاد کے لیے معاہدہ کرنا تھا تاکہ حقیقی مینڈیٹ کے ساتھ نئی حکومت تشکیل دی جا سکے۔

درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ہدایت کی جائے کہ ایم این ایز کو طلب کرکے پہلے تصدیق کریں کہ آیا استعفے حقیقی تھے یا صرف دباؤ ڈالنے کیلئے دیئے گئے تھے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ آج پی ٹی آئی ارکان کی درخواستوں کی سماعت کرینگے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More