پتا نہیں میرے بعد میری ماں کا کیا ہو گا ۔۔ موت کو قریب سے دیکھنے والے پولیس اہلکار کے درد ناک الفاظ، حادثے میں بچ جانے والے پولیس افسر نے کیا بتایا؟

ہماری ویب  |  Feb 01, 2023

پشاور دھماکے میں ہر آنکھ اشکبار ہوئی۔ سانحے میں بہت سے بے گناہ پولیس افیسر اور نمازی شہید ہوگئے۔ گھر والے انتطار کرتے رہ گئے کہ وہ کب گھر پہنچیں گے مگر ان کی لاشیں گھر پہنچیں۔

ایک باہمت پولیس جوان اہلکار کے الفاظ اس وقت سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہے ہیں جنہوں نے سب نے افسردی کر دیا ہے۔

حادثے کی جگہ سے ایمبولینس کے ذریعے زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے والے ریسیکو 1122 کے ایک کارکن نے بتایا کہ زخمیوں کی حالت انتہائی نازک تھی، دو زخمی افراد نے ان کے سامنے ایمبولینس میں ہی موقع پر دم توڑ دیا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ ایک زخمی جوان بہت حوصلے میں تھا۔ اس کے سر پر چوٹ آئی تھی۔ چوٹ والی جگہ پر کسی نے کوئی کپڑا باندھ دیا تھا مگر اس کے جسم کے دیگر حصوں سے بھی خون بہہ رہا تھا۔ میں نے خون کا بہاؤ روکنے کی کوشش شروع کی تو اس دوران وہ جوان زخموں سے کراہنے کے باوجود جرات کا مظاہرہ کر رہا تھا۔

پولیس جوان کا کہنا تھا کہ اس دوران میں نے اس کا حوصلہ بلند رکھنے کے لیے بات شروع کی تو اس نے بتایا کہ وہ مسجد کے آخر میں ایک کونے میں نماز ادا کر رہا تھا۔ ایک دم دھماکہ ہوا اور وہ نیچے گر پڑا۔

اس نے مجھ سے پوچھا جسم کے مختلف حصوں میں درد ہو رہا ہے تو کیا میں بچ پاؤں گا۔ اس اہلکار نے کہا کہ اور تو کوئی غم نہیں بس میں اپنی ماں کا بہت لاڈلا ہوں اگر مجھے کچھ ہوا تو پتا نہیں میری ماں کا کیا ہو گا۔

مگر سوشل میڈیا پر مذکورہ پولیس اہلکار رضوان جلال کا ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے جس میں اس نے موت کی تردید کرتے ہوئے اپنی جعلی خبریں سوشل میڈیا پر سے ڈیلیٹ کرنے کی درخواست کی ہے۔

ویڈیو میں اپنی شہید ہوجانے کی خبروں پر رضوان جلال کا کہنا تھا کہ میرا نام رضوان جلال ہے اور میں اے ایس آئی ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے نئی زندگی عطا کی اور میں اپنے والدین کی دعاؤں سے بالکل محفوظ ہوں۔ مزید انہوں نے کیا کہا دیکھیئے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More