’مقدس چیزوں پر حملہ‘: ایران میں گرفتار ہونے والے ’شہزادہ سیرین‘ کون ہیں؟

بی بی سی اردو  |  Mar 27, 2024

سوشل میڈیا پر ’شہزادہ سیرین‘ کے نام سے مشہور شخصیت سیرین کرٹس کو ایران میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق شہزادہ سیرین‘ کو 25 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایرانی عدلیہ نے اعلان کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر متحرک شخصیت کے عارضی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے اور انھیں گرفتار کر کے مزید تفتیش کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

ایرانی عدلیہ سے منسلک میزان نیوز ایجنسی نے گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت سیرین کرٹس کے نام سے کی ہے ’جنھوں نے مقدس چیزوں پر حملہ‘ کیا تھا۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ’شہزادہ سیرین‘ اپنا تعارف سیرین بدیع کے نام سے بھی کرواتے ہیں۔

انھوں نے کچھ دن پہلے اپنی ایران میں موجودگی کی خبر دے کر اپنے فالوورز کو حیران کردیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ’شہزادہ سیرین‘ اپنا تعلق ایران کے قدیم بادشاہوں کے خاندان سے کرواتے ہیں اور وہ گذشتہ کئی سال سے امریکہ میں مقیم تھے۔

’شہزادہ سیرین‘ کی ذاتی ویب سائٹ کے مطابق ان کا مقصد ’ایران میں مذہبی آمریت، بدعنوانی اور ناانصافی کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔‘

’شہزادہ سیرین‘ کی گرفتاری پر ردِعمل

’شہزادہ سیرین‘ برسوں سے سوشل میڈیا پر مختلف طرح کا مواد شیئر کر رہے ہیں۔ وہ کبھی سوشل میڈیا پر سیاسی تنقید کرتے ہوئے نظر آتے ہیں تو کبھی اپنے فالوورز کو اپنی پُرتعیش زندگی کی جھلکیاں دِکھا رہے ہوتے ہیں۔

’شہزادہ سیرین‘ کی جانب سے اکثر جنسی نوعیت کی تصاویر بھی شیئر کی جاتی ہیں جس کے سبب ان پر لوگ اکثر تنقید کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وہ اکثر ایران کی موجودہ اور سابقہ حکومتوں اور اسلام پر تنقید کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد کے لیے ’شہزادہ سیرین‘ کی ایران میں موجودگی ناقابلِ یقین تھی۔

ایران میں ان کی گرفتاری کی خبر سوشل میڈیا پر پھیلنے کے بعد صارفین کی جانب سے بھی ردِ عمل دیکھنے میں آیا۔ کوئی ان پر طنز کرتا ہوا دکھائی دیا اور کوئی ایران میں ان کے ساتھ ہونے والے سلوک پر تشویش کا اظہار کرتا ہوا پایا گیا۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ایسی خبریں ’رائے عامہ کو منظم کرنے اور حکومتی بدعنوانی کو معاشرے سے چھپانے‘ کا ایک طریقہ ہیں۔

ایرانی حکومت کے کچھ مخالفین ’شہزادہ سیرین‘ کی واپسی کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’شہزادہ سیرین‘ کی گرفتاری ’حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو بدنام‘ کرنے کی کوشش ہے۔

ایران آمد سے قبل ’شہزادہ سیرین‘ کی طرف سے انسٹاگرام پر اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اپنے آبائی وطن جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انسٹاگرام کی ایک لائیو پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ میں رہ کر تھک چکے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ ان کی ایران میں موجودگی پر وہاں کی حکومت کی جانب سے ردِ عمل آ سکتا ہے۔

ان کی انسٹاگرام ویڈیوز دیکھ کر بہت سے صارفین ان کی دماغی صحت کے حوالے سے بھی پریشان نظر آئے تھے۔

گرفتاری سے قبل امریکی موسیقار کیوان زانڈ کے ساتھ کیے جانے والے انسٹاگرام لائیو میں ’شہزادہ سیرین‘ نے اپنے ایران میں موجود ہونے کی تصدیق کی تھی۔

’شہزادہ سیرین‘ کو اس ویڈیو کے اپلوڈ ہونے کے چند گھنٹے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔

ایران اور علاقائی تنازعات: ’امریکہ کے ساتھ جنگ وہ آخری چیز ہے جو ایران چاہے گا‘ایران میں تبدیل ہوتا فیشن: ’یہ خواتین کی ہمت اور سوچمیں تبدیلی کا نتیجہ ہے‘’پارٹی سِٹی‘ سے اسلامی جمہوریہ تک: ایران میں 45 برس قبل انقلاب برپا کرنے والے ’پرانے انقلابی‘ آج کیا سوچتے ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More