کیا میدہ صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟

بی بی سی اردو  |  Apr 19, 2024

Getty Images

جب مرغن غذاؤں کی بات آتی ہے تو صحت سے متعلق سوالات ذہن میں اٹھتے ہیں کہ آیا چکنائی والی غذائیں کھانی چاہیے یا نہیں۔

لیکن روزمرہ کی زندگی میں بہت سی چیزیں میدے سے بنتی ہیں جیسے پراٹھا، نان، سموسے وغیرہ۔ پیزا، برگر، پاستا، نوڈلز جو بچوں کو بہت پسند ہیں یا ہمارے گھروں میں روزمرہ کے کھانے کا حصہ بن رہے ہیں سب میدے سے تیار کیے جاتے ہیں۔ بہت سی مٹھائیاں بھی میدے سے تیار کی جاتی ہیں۔

ہم ہر روز کسی نہ کسی شکل میں میدہ کھا رہے ہیں تو ایسے میں اس سوال کا جواب جاننا ضروری ہے کہ اس کے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور آیا میدہ صحت کے لیے نقصان دہ تو نہیں؟

تاہم پہلے جانتے ہیں کہ میدہ کیسے تیار کیا جاتا ہے۔

میدہ کیسے تیار ہوتا ہے؟Getty Images

کیا گندم کا آٹا، میدہ اور سوجی سب ایک جیسے ہیں؟ ہمیں میدہ کھانے سے کیوں گریز کرنا چاہیے؟

ہم میں سے اکثر کو یہ نہیں معلوم کہ میدے کو کیسے تیار کیا جاتا ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ میدہ گندم کو پیس کر بنایا جاتا ہے۔

ہم نے ماہر امراض اطفال اور نیوٹریشن کنسلٹنٹ ارون کمار سے پوچھا کہ میدہ کیا ہے؟

انھوں نے کہا کہ ’چاول کی تین پرتیں ہوتی ہیں۔ پہلی تہہ کو ہٹانے سے کھانے کے چاول نکلتے ہیں۔ گندم کو بھی اسی طرح صاف کیا جاتا ہے۔ اگر گندم کے دانے کو بھوسے سمیت پیس لیا جائے تو آٹا تیار ہوتا ہے جس سے ہم گھر میں روٹی بناتے ہیں۔‘

’لیکن اگر گندم کے بھوسے کو بالکل نکال دیا جائے اور اسے بہت باریک پیس لیا جائے تو یہ آٹے کی شکل اختیار کرتا ہے جسے دراصل ’میدہ‘کہا جاتا ہے۔‘

ڈاکٹر ارون کا کہنا ہے کہ یقیناً بہت زیادہ چکنائی کھانا صحت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’انٹرنیٹ پر میدے کے استعمال سے متعلق بہت ساری غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔ میدے سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘

میدے کا سفید رنگ کیسے حاصل ہوتا ہے؟

ہم نے ڈاکٹر ارون سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ جب گندم کا رنگ بھورا ہوتا ہے تو میدہ گندم کے آٹے کی طرح بھورے کی بجائے چمکدار سفید کیسے ہوتا ہے، اور کیا اسے سفید کرنے کے لیے اس میں کوئی کیمیکل ملایا جاتا ہے؟

ڈاکٹر ارون کمار کے مطابق میدہ گندم کو باریک پیس کر حاصل کیا جاتا ہے اور یہ اپنے چمکدار سفید رنگ کے لیے مشہور ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ میدے کا سفید رنگ بلیچ کے استعمال سے حاصل کیا جاتا ہے اور اس عمل کو ’آکسیڈیشن‘ کہتے ہیں اور ’اس کیمیائی عمل کے ذریعے گندم کا بھورا رنگ ختم کیا جا سکتا ہے۔‘

ان کے مطابق ’اس کے لیے کچھ بلیچنگ کیمیکل جیسے کلورین گیس اور بینزوئیل پیرو آکسائیڈ وغیرہ استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان کیمیکلز کو کتنا استعمال کیا جانا چاہیے، اس کے بارے میں کچھ رہنما خطوط ہیں۔ اس کا استعمال صحیح مقدار میں کیا جانا چاہیے۔‘

ڈاکٹر ارون کمار کا کہنا ہے کہ ’اس سب کے علاوہ ماہرین خوراک کا کہنا ہے کہ جب بلیچنگ کے عمل کے بعد میدہ بنایا جائے تو اس میں یہ کیمیکل موجود نہیں ہونے چاہیے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’میدہ اپنے سفید رنگ کے لیے مشہور ہے۔ نان، بن، کیک، بسکٹ وغیرہ کی تیاری میں میدہ شامل ہوتا ہے اور یہ ایک اہم غذا بن گیا ہے۔‘

Getty Imagesکیا میدے کا استعمال ذیابیطس کا سبب بنتا ہے؟

سنہ 2016 میں، انڈیا کی مدراس ہائی کورٹ میں ایک کیس دائر کیا گیا تھا، جہاں درخواست گزار نے کہا تھا کہ میدے پر پابندی لگائی جانی چاہیے کیونکہ اس میں الوکسن ہوتا ہے، جو اسہال کا سبب بنتا ہے۔ اس کیس کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے محکمہ خوراک کومیدے سے بنے کھانوں کا معائنہ کرنے کی ہدایت کی۔

بعد ازاں عدالت نے کہا کہ محکمہ خوراک کے معائنہ کے دوران اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ کھانے میں کوئی خطرناک کیمیکل نہیں ہے۔

اگر ہم ایلوکسن کو دیکھیں تو یہ بلیچنگ کے عمل کے دوران آٹے میں نہیں پایا جاتا۔ لیکن یہ ایک ایسا عنصر ہے جو آکسیڈیشن کے عمل کے دوران خود کو تشکیل دے سکتا ہے۔ اس میں چربی بہت کم مقدار میں موجود ہوتی ہے۔

ایک تحقیق کے دوران ایلوکسن کو مصنوعی طور پر چوہوں میں ذیابیطس پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ لیکن ان تجربات میں استعمال ہونے والا ایلوکسن میدے میں پائے جانے والے ایلوکسن سے 25,000 گنا زیادہ طاقتور تھا اس لیے دونوں کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

اگر ایسا ہے تو کیا آج کل بسکٹ اور میدے سے بنی دیگر غذائیں کھانے والوں کو ذیابیطس ہونے کا خطرہ ہے؟

ڈاکٹر ارون کہتے ہیں کہ ’غیر سائنسی وجوہات کی بنا پر کھانے کو مسترد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘

یہ بھی پڑھیےمکھن یا مارجرین: آپ کی صحت کے لیے کیا بہتر ہے؟آپ کو جلی ہوئی روٹی سے کیوں پرہیز کرنا چاہیے؟کیا میدہ نقصان دہ ہے؟

ڈاکٹر ارون کہتے ہیں کہ ’آج کل گندم سے بنی روٹی، بسکٹ اور پراٹھوں کو میدے کے پکوان کے متبادل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ بازار میں ملنے والے گندم کے پراٹھے میں میدہ بھی ملایا جاتا ہے۔‘

اسی طرح اگر ہم بازار سےکھا رہے ہوں تو گندم کی روٹی یا گندم کے بسکٹ صرف گندم سے ہی نہیں بنائے جاتے بلکہ اس میں کچھ میدہ ضرور ڈالا جاتا ہے۔

Getty Images

چکنائی والی غذاؤں میں عام طور پر چربی زیادہ ہوتی ہے جیسے کہ پراٹھوں میں تیل بہت زیادہ ہوتا ہے۔ سفید چنے بھی اسی طرح میدے اور تیل سے بھرے ہوتے ہیں۔

دھرینی کرشنن کہتی ہیں کہ ’میدے سے بنے بسکٹ اور سنیکس بہت زیادہ چینی اور تیل کا استعمال کرتے ہوئے بنائے جاتے ہیں۔ جب ایسے مادے کھانے میں شامل کیے جاتے ہیں جن میں پہلے سے نشاستہ زیادہ ہوتا ہے، تو وہ جسم کے لیے نقصان دہ ہو جاتے ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’جن لوگوں کو ذیابیطس ہے، انھیں چکنائی نہیں کھانی چاہیے کیونکہ فائبر کے بغیر کھانا بلڈ شوگر کی سطح میں اچانک اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ موٹے لوگوں کو بھی چربی سے پرہیز کرنا چاہیے۔‘

دھرینی کرشنن کہتی ہیں کہ ’خاص طور پر وہ خواتین جن کا وزن زیادہ ہے، انھیں نشاستہ دار کھانے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔ ورنہ اگر آپ کا وزن بڑھ جاتا ہے تو آپ کو ماہواری میں تاخیر سے لے کر کئی دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘

کیا الٹرا پروسیسڈ کھانے ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہیں؟ مکھن یا مارجرین: آپ کی صحت کے لیے کیا بہتر ہے؟آپ کو جلی ہوئی روٹی سے کیوں پرہیز کرنا چاہیے؟دالیں اور کچی سبزیاں صحت کے لیے کتنی فائدہ مند ہیںکیا دیسی انڈہ واقعی فارم کے انڈے سے زیادہ غذائیت کا حامل ہوتا ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More