وفاقی محتسب کی معا ئنہ ٹیم کا ایکسا ئز اینڈ ٹیکسیشن آ فس کا دورہ

اے پی پی  |  Apr 25, 2024

اسلام آباد۔25اپریل (اے پی پی):وفاقی محتسب اعجاز احمد قر یشی کی ہدا یت پر سینئر ایڈ وائزر کی سر برا ہی میں وفاقی محتسب کی معا ئنہ ٹیم نے گز شتہ روز ایکسا ئز اینڈ ٹیکسیشن آفس (ای ٹی او) اسلام آباد کا دورہ کر کے عوام النا س کو در پیش مشکلات اور ای ٹی او کی طرف سے فرا ہم کر دہ سہو لیا ت کا جا ئزہ لیا۔

ٹیم نے دورہ کے دوران وہاں موجود افراد کی شکا یات سنیں اور ای ٹی او انتظا میہ سے ملا قا ت کر کے ان کے با رے میں ہدا یات دیں۔ ٹیم نے وفاقی محتسب کو اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے۔وفاقی محتسب نے ای ٹی او آفس میں ون ونڈو ڈیسک قائم کر نے کی ہدا یت کی تا کہ عوام کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات میسر ہوں۔

وفاقی محتسب کی معا ئنہ ٹیم کو بتا یا گیا کہ گاڑیوں کی رجسٹر یشن، ٹرا نسفر، ٹو کن اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام سہو لیا ت آن لائن دستیاب ہیں۔ای ٹی او کی ٹیم صرف 1900 روپے فیس کی ادائیگی پر یہ تمام سہو لیا ت گھر کی دہلیز پر بھی فرا ہم کر رہی ہے۔علا وہ ازیں روزانہ چار بجے کے بعد مختلف پا رکوں اور پبلک مقامات پر ای ٹی او آفس کی مو با ئل ٹیمیں مو قع پر بھی یہ سہو لیا ت فراہم کر رہی ہیں۔وفاقی محتسب نے ان سہو لیا ت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہو ئے اس بارے میں آ گا ہی مہم چلا نے کی بھی ہدا یت کی تاکہ عام لوگ ان سہو لیا ت سے مز ید فا ئد ہ اٹھا سکیں۔

ٹیم سے گفتگو کے دوران رجسٹر یشن کے لئے آ ئے ہوئے بعض افراد نے بتا یا کہ ایجنٹ ما فیا ان سے 200 روپے فی رجسٹر یشن فا رم لے لیتا ہے جب کہ ایک فو ٹو کا پی کے 50روپے وصول کئے جا رہے ہیں حالانکہ رجسٹر یشن فا رم مفت ہے اور فو ٹو کاپی کا سر کا ری ریٹ 5اور 10روپے مقرر ہے۔ٹیم نے انتظا میہ کو ہدا یت کی کہ گاڑیوں کی رجسٹر یشن، ٹرانسفر، ٹوکن اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام ہدا یات جلی حروف میں اردو اور انگلش میں بورڈز پر آ ویزاں کی جا ئیں نیز آن لا ئن اور گھر میں آ کر رجسٹر یشن کی سہولیات کے بارے میں بھی بو رڈز نما یا ں انداز میں لگائے جا ئیں اور اس با رے میں آ گا ہی مہم چلا ئی جائے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More