سی پیک اور ڈویلپمنٹ روڈز پاک ، ترکیہ باہمی تجارتی حجم کو بڑھانے میں مددگار ہوں گے ،چیئرمین پاک ترک پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ علی شاہین

اے پی پی  |  Apr 28, 2024

انقرہ ۔28اپریل (اے پی پی):ترکیہ کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے سنیئر رہنما ، رکن پارلیمنٹ اور پاک ترک پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے چیئرمین علی شاہین نے کہا ہے کہ پاکستان کو عالمی سطح بالخصوص مسلم ورلڈ میں اہمیت حاصل ہے ،، پاکستان سے محبت ترکوں کے خون میں دوڑتی ہے، پاکستان اور ترکیہ کے تجارتی تعلقات دونوں ملکوں کے عوام کے گہرے روابط سے ہم آہنگ نہیں، سی پیک اور ڈیویلپمنٹ روڈز پاک ، ترکیہ باہمی تجارتی حجم کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہونگے ، ۔وہ اپنے دفتر میں ترک پاک ویمن فورم کی سربراہ شبانہ ایازکے ہمراہ پاکستانی صحافیوں کے گروپ سے بات چیت کر رہے تھے ۔

واضح رہے کہ علی شاہین نیٹو پارلیمنٹ میں بھی ترکیہ کی نمائندگی کرتے ہیں ۔علی شاہین اپنی اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے 1990تا 1997 تک کراچی میں مقیم رہے ، اسی بنا پر وہ اردو زبان روانی سے بولتے ہیں اور انٹرویو کے دوران ساری گفتگو اردو میں کی ۔انہوں نے بتایا کہ کراچی میں لوگوں نے مجھے بہت پیار دیا، پاکستان کے لوگوں کی ترکیہ سے محبت کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ، میرے لیے پاکستان جانا ایک بہت دلچسپ تجربہ تھا ۔علی شاہین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تعلیم پوری دنیا میں مل جاتی ہے لیکن جو محبت اور عقیدت ترکیہ کے ساتھ پاکستان کی ہے وہ کہیں نہیں ملے گی۔

پاکستان اور ترکیہ امت مسلمہ کے جڑواں بیٹے ہیں، پاکستان میرا آبائی وطن ہے اور میں پاکستان کا بیٹا ہوں،انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات دونوں ملکوں کی صلاحیتوں سے کافی کم ہیں،دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کا حجم سالانہ 1اعشاریہ 2بلین ڈالر ہے جو بہت کم ہے، ، دونوں ممالک میں اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے راستے میں حائل بعض رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے ، مشرق وسطی میں امن و امان کے قیام کیلئے ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر اور مضبوط ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان باہمی تعاون اور میکنزم کے ذریعے مسلمان ممالک اور امت کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں تو مسائل حل ہو جائیں گے۔ علی شاہین نے کہا کہ ترکیہ ،عراق، قطر اور یو اے ای کے ساتھ مل کر ڈیویلپمنٹ روڈز کے اہم منصوبے پر کام کر رہا ہے ، پاکستان ایران اور چائنہ کو بھی اس تجارتی روڈ منصوبے کا حصہ بننے کی ضرورت ہے ، سی پیک پاکستان میں گیم چینجر پراجیکٹ ہے ۔علی شاہین نے مزید کہا کہ سفارتی اور پارلیمنٹری تعلقات کے ساتھ ساتھ ثقافتی تعلقات کو بڑھانے کی بھی ضرورت ہوتی ہے

،محمود غزنوی پر ترکیہ ڈرامہ بنانے کا سوچ رہا ہے، پاکستانی ڈرامے بھی ترکیہ کے چینلز پر چلنے چاہیے۔ پاکستانی ڈراموں کو ترکیہ چینلز پر چلانے کی ہم بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انقرہ میں پاکستانی سفارتخانہ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ، خاص طور پر پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید مسائل کے حل کیلئے ہم سے ہمہ وقت رابطے میں ہیں ،اس موقع پر علی شاہین نے پاک ترکیہ تعلقات کے فروغ اور دونوں ممالک کی عوام کو قریب لانے کی کوششوں پر ترک پاک ویمن فورم کی کاوشوں کے خاص طور پر سراہا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More