انڈین وزیراعظم مودی اپنی انتخابی مہم میں بار بار پاکستان کا ذکر کیوں کر رہے ہیں؟

بی بی سی اردو  |  May 04, 2024

Getty Images

انڈیا میں انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کیہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کبھی مسلمانوں کے خلاف بات کرتی نظر آئی تو کبھی سیاسی تقریروں میں پاکستان کا ذکر ہوتا سنائی دیا۔

پاکستان اور انڈیا میں انتخابات سے قبل ایک دوسرے کے خلاف بات کرنا یا اس حوالے سے مخالف جماعت کے امیدواروں کو ہدف تنقید بنانا ایک عام بات ہے۔

اب انڈیا میں جاری پارلیمانی انتخابات میں پاکستان کا ذکر ایک بار پھر سے ہو رہا ہے اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اپوزیشن جماعت کانگریس کو جارحانہ انداز میں پاکستان سے جوڑ رہے ہیں۔

جمعرات کو گجرات میں ایک سیاسی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پاکستان کے رہنما اب مخالف جماعت کانگریس کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔

اس بیان کی وجہ سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری کی ایک پوسٹ ہے جس میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ایک کلپ کو شیئر کرتے ہوئے فواد چوہدری نے لکھا ’راہل آن فائر۔‘

فواد چوہدری نے کیا ویڈیو کلپ شیئر کیا؟

فواد چوہدری کی جانب سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر اس ویڈیو میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ بی جے پی نے اس سال کے شروع میں ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کے لیے انڈیا کے پسماندہ اور غریب طبقوں کو مدعو نہیں کیا تھا۔

گاندھی نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہاں انڈیا کے امیر ترین لوگ موجود تھے لیکن کیا ’کوئی کسان دکھائی دیا؟ کوئی مزدور دکھائئ دیا؟ بیروزگار نوجوان دکھائی دیا؟‘

انھوں نے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے کہتی ہے کہ ’دیکھو بھیا، وہ۔۔۔ اُدھر ایشوریہ رائے ناچ رہی ہے، وہ دیکھو اُدھر امیتابھ بچن نے ڈانس کیا، وہ دیکھو بھائی ورات کوہلی نے چوکا مارا، دیکھو پاکستان میں لڑائی ہو گئی، وہ دیکھو چین میں یہ ہو رہا ہے مگر انڈیا میں کتنی بیروزگاری ہے اس کے بارے میں نہیں بولیں گے۔‘

فواد چوہدری کے پوسٹ کے فوراً بعد بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’چوہدری فواد حسین، جنھوں نے عمران خان کی کابینہ میں وزیر اطلاعات و نشریات کے طور پر کام کیا، راہل گاندھی کو پروموٹ کر رہے ہیں، کیا کانگریس پاکستان میں الیکشن لڑنے کا منصوبہ بنا رہی ہے؟‘

https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1785635422309101683

نریندر مودی نے کیا کہا؟

وزیراعظم نریندر مودی نے بھی فواد چوہدری کی پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی تقریر میں واضح طور پر پاکستان کا ذکر کیا اور کانگریس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ’مائیکروسکوپ سے بھی کانگریس کو دھونڈنا مشکل ہو رہا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ یہاں کانگریس مر رہی ہے اور وہاں پاکستان رو رہا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’آپ کو پتا چلا ہو گا کہ کانگریس کے لیے اب پاکستانی لیڈر دعا کر رہے ہیں۔ کانگریس کے وزیر اعظم کے لیے پاکستان بے چین ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’کانگریس پاکستان کی مرید ہے۔ پاکستان اور کانگریس کی یہ پارٹنر شپ اب پوری طرح بے نقاب ہو گئی۔‘

مودی نے کہا ’ملک کے دشمن کو ویسی سرکار چاہیے جو 2014 سے پہلے تھی۔۔۔ مودی کی مضبوط سرکار نہ ہی جھکتی ہے اور نہ ہی رکتی ہے۔‘

BBCمودی بار بار پاکستان کا نام کیوں لے رہے ہیں؟

صحافی اور سیاسی تجزیہ کار آدتیہ مینن نے اس بارے میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اکثر پاکستان کو انڈین مسلمانوں کے لیے ایک پراکسی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور ایسا بی جے پی کے ووٹروں کی توجہ مبذول کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

وہ کہتے ہیں ’میرے خیال میں یہ اپنے ’کور‘ ووٹرز کو متحرک کرنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں چونکہ ہو سکتا ہے ان کی 400 سے زائد نشستیں جیتنے کے بیان سے ان کا ووٹر تھوڑا ڈھیلا پڑ گیا۔‘

واضح رہے کہ انڈیا کے پارلیمانی انتخابات کے سات مرحلوں میں سے دو مرحلے ہو چکے ہیں، لیکن ووٹرز ٹرن آؤٹ شرح گذشتہ انتخابات سے کم رہا، جس کی وجہ سے کچھ مبصرین کا قیاس ہے کہ آیا ووٹروں میں بی جے پی کو لے کر، جو کہ تیسری بار اقتدار میں واپسی کے لیے کوشاں ہے، شاید کم تجسس پایا جاتا ہے۔

آدتیہ مینن نے کہا کہ ’یہ دیکھا گیا ہے کہ بی جے پی کے ووٹر نہ صرف ووٹ دیتے ہیں بلکہ وہ پارٹی کے ایجنڈے کو بھی آگے بڑھاتے ہیں اور پارٹی کی سوچ شاید یہ ہے کہ ان کے ووٹر اس الیکشن میں ایسا نہیں کر رہے ہیں۔‘

وہ تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بی جے پی ان سے کہ رہی ہے کہ ’آپ کو پوری محنت لگانی ہے، پوری تعداد میں ووٹ دینا ہے اور اگر نہیں آئیں گے تو دیکھیے آپ کے ساتھ ایسا ہو جائے گا، اس قسم کے لوگ آ جائیں گے، پاکستان حاوی ہو جائے گا۔‘

یہ بھی پڑھیےمودی تیسرے دور حکومت میں انڈیا کو دنیا کی تیسری بڑی معیشت بنانے کی گارنٹی کیسے دے رہے ہیں؟مودی کی والدہ جنھیں معلوم تھا کہ ایک دن ان کا بیٹا انڈیا کا وزیر اعظم بنے گابی جے پی بیانیے پر کانگریس کی تنقید

پی ٹی آئی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے پارلیمنٹ میں 572 میں سے 400 سیٹیں حاصل کرنے کے بی جے پی کے اعلان شدہ ہدف کا ذکر کیا اور کہا کہ ’بی جے پی گذشتہ 8-10 دن سے ’400 پار کرنے‘ کے بارے میں بات نہیں کر رہی۔ پہلے مراحل کی پولنگ کے بعد انھیں فیڈ بیک ملا اور اسی وجہ سے وہ منگل سوتر، مذہب، مندر مسجد، انڈیا پاکستان، چکن مٹن اور سبزی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ انڈین الیکشن کے ابتدائی مراحل میں بھی وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی ایک تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ کانگریس ملک کے وسائل مسلمانوں کو دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

منموہن سنگھ نے 2006 میں ایک تقریر میں اقلیتوں اور دوسرے پسماندہ طبقوں کو بااختیار بنانے کی بات کی تھی تاکہ وہ ترقی کے ثمرات میں حصہ لے سکیں اور کہا تھا کہ ملک کے وسائل پر ان طبقوں کا پہلا حق ہونا چاہیے۔

منموہن کے بیان پر اس وقت بھی تنازعہ ہوا تھا جب اس وقت کی حزب اختلاف نے الزام لگایا تھا کہ حکومت مسلمانوں کو ملک کے وسائل پر پہلا حق دینا چاہتی ہے۔ اس کے بعد وزیر اعظم کے دفتر نے دہرایا تھا کہ انھوں نے ایسا صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ ہر پسماندہ طبقے کے لیے کہا تھا۔

اس الیکشن میں مودی اور ان کی پارٹی کے لیڈروں نے یہ بھی کہا ہے کہ کانگریس کے منشور پر پاکستان کی بانی جماعت مسلم لیگ کی چھاپ ہے۔

Getty Imagesانڈین میڈیا اور سیاسی امیدواروں کا پاکستان مخالف بیانیہ

وزیر اعظم مودی نے حالیہ الیکشن کے دوران بھی اور 2019 کے انتخابات سے پہلے بھی انڈیا میں دہشت گردی کے الزامات پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا ’گھس کے ماریں گے۔‘

انڈین ایجنٹوں کی جانب سے پاکستان میں متعدد سکھ علیحدگی پسندوں کو مبینہ طور پر قتل کرنے کی اطلاعات کے بعد یہ جملہ ایک نیا معنی اختیار کر گیا ہے۔

حکومت نے سرکاری طور پر اس میں انڈیا کے ملوث ہونے کے دعوے کی تردید کی لیکن انتخابی مہم میں یہ ایک عام جملہ بن گیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی اس سال کے شروع میں جموں میں اس بات کو دہرایا۔

یہی بیانیہ خبروں میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔ کئی نیوز چینلز نے مودی کی حالیہ تقریر کو شیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’پاکستان نے راہل کو پھنسا دیا‘، ’کانگریس مر رہا ہے، پاکستان رو رہا ہے ‘ اور ’24 کی لڑائی پاکستان پر آئی۔‘

وزیر اعظم مودی کے یوٹیوب چینل نے بھی ان کی تقریر کا ایک کلپ شیئر کیا جس کا عنوان تھا ’شہزادے (جیسا کہ مودی راہل گاندھی کو کہتے ہیں) کو پی ایم بنانے کے لیے پاکستان بےچین ہے۔‘

اس الیکشن کے دوران بی جے پی کے دیگر لیڈروں کے بھی ایسے ہی بیانات سامنے آئے ہیں۔

بی جے پی کے ایک سینیئر رہنما اور اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر بی جے پی 400 سے زیادہ سیٹیں حاصل کر لیتی ہے تو انڈیا پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ترنگا (انڈیا کا پرچم) لہرائے گا۔

حیدرآباد سے آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین کے صدر اسدالدین اویسی کے خلاف لڑنے والے بی جے پی کے ایک اور امیدوار نے کہا کہ اویسی جیسے لوگ ’انڈیا کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے اور روہنگیا، پاکستان اور افغانستان سے لوگوں کو لاتے ہیں اور ان سے بڑی تعداد میں بچے پیدا کرنے کو کہتے ہیں۔‘

اتر پردیش میں بی جے پی کے ایک اور امیدوار نے سماج وادی پارٹی نامی مقامی پارٹی کے خلاف اپنی لڑائی کو انڈیا پاکستان میچ قرار دیا۔

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’نہ وہ گیند پھینک سکیں گے، نہ ہی بلے کو سوئنگ کر سکیں گے، ہم تمام چھ گیندوں پر چھکے ماریں گے۔‘

اس طرح کے بیانیے پر تجزیہ کرتے ہوئے آدتیہ مینن کہتے ہیں کہ بی جے پی اپنے نظریاتی اہداف حاصل کرنے میں نسبتاً کامیاب رہی ہے لیکن یہی بات اس کی حکمرانی کے لیے نہیں کہی جا سکتی۔

وہ کہتے ہیں کہ اسی لیے ان کا ’سب سے اہم طریقہ کار نظریاتی شناخت، قومی فخر، ہندو مفاد کو آگے بڑھانا، قوم کی شناخت جیسی چیزوں پر مبنی ہے۔‘

لیکن یہ کس حد تک ووٹ میں تبدیل ہوگا؟ وہ کہتے ہیں کہ ’یہ کہنا مشکل ہے کیونکہ ان کے سامنے والے کتنے جارحانہ طریقے اور کس طرح کا بیانیہ لے کر آتے ہیں، یہ اس پر کافی کچھ منحصر کرتا ہے۔‘

’جب تک زندہ ہوں دلتوں کے کوٹے کو مسلمانوں میں تقسیم نہیں ہونے دوں گا‘: مودی مسلمان مخالف بیانیے سے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟’ہر صفحے سے بھارت کے ٹکڑے کرنے کی بو آ رہی ہے‘: مودی کو کانگریس کے منشور پر ’مسلم لیگ کی چھاپ‘ کیوں نظر آ رہی ہے؟انڈین وزیر اعظم مودی نے جن پسماندہ مسلمانوں کی بات کی وہ آخر کون ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More