لکھنؤ سپر جائنٹس کے مالک اور کے ایل راہول کی وائرل ویڈیو: ’لگتا ہے راہول ملازم ہیں جنھیں منیجر اوور ٹائم کے لیے ہراساں کر رہا ہے‘

بی بی سی اردو  |  May 09, 2024

بدھ کے روز انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں ہونے والے ایک میچ کے دوران سن رائزرز حیدرآباد نے لکھنؤ سپر جائنٹس کو شکست دے دی۔

حیدرآباد نے 166 رنز کا ہدف بنا کسی نقصان کے 9.4 اوورز میں باآسانی پورا کر لیا۔ پوری اننگز کے دوران لکھنؤ کے بولرز سن رائزرز کے اوپنرز ابھیشیک شرما اور ٹریوس ہیڈ کی بلے بازی کے سامنے بے بس نظر آئے۔

اگرچہ یہ آئی پی ایل میں ہونے والا ایک عام سے میچ تھا تاہم میچ کے بعد گراؤنڈ میں کچھ ایسا ہوا جس کے بارے میں ناصرف انڈیا اور پاکستان بلکہ دیگر ممالک کے کرکٹ فینز بھی سوالات اٹپا رہے ہیں۔

میچ کے اختتام پر لکھنؤ کی فرنچائز کے مالک سنجیو گوئنکا کی کے ایل راہول کے ساتھ گراؤنڈ میں بات چیت کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے بظاہر سنجیو کافی غصے میں ہیں اور وہ مسلسل کے ایل راہول کو کچھ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں جنکہ لکھںؤ کے کپتان کافی اطمینان سے اُن کی باتیں سُن رہے ہیں۔

https://twitter.com/1sInto2s/status/1788266334788182397

ویڈیو میں کمنٹری بھی سنائی دے رہی ہے جس میں کمنٹیٹرز کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ایسی بحث بند کمروں میں ہونی چاہیے نہ کہ ایسے کھلے عام گراؤنڈ میں اور کیمروں کے سامنے۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں راہول اور سنجیو کے درمیان ہونے والی گفتگو سنائی تو نہیں دے رہی مگر سوشل میڈیا صارفین سنجیو کی جانب سے دورانِ بحث کیے جانے والے اشاروں کے بارے میں سوال اٹھا رہے ہیں جو بظاہر کافی غصیلے اور جارحانہ نظر آ رہے ہیں۔

کچھ صارفین کا خیال ہے کہ شکست کے بعد فرنچائز مالک راہول کو ڈانٹ رہے ہیں جبکہ دوسرے اس عمل کو لے کر کافی ناراض ہیں۔ تاہم ابھی تک نہ تو راہول اور نہ ہی سنجیو نے اس بارے میں کوئی وضاحت جاری کی ہے۔

ایک صارف کا کہنا ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کے ساتھ ایسا برتاؤ نہیں کرنا چاہیے۔ ’آپ اپنے کپتان کو میڈیا کے سامنے بے عزت کر رہے ہیں۔ کچھ تو تمیز کا مظاہرہ کریں۔‘

آئی پی ایل میں سنچری اور سب سے زیادہ رنز بنا کر بھی وراٹ کوہلی تنقید کی زد میںمچل سٹارک آئی پی ایل کے سب سے مہنگے کھلاڑی قرار، فہرست میں اور کون شاملکوہلی کے سٹرائیک ریٹ پر گاوسکر کی تنقید مگر وسیم اکرم کا دفاع: ’باہر کے شور کی پرواہ نہیں تو جواب کیوں دیا؟

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ راہول ایک بین القوامی کھلاڑی ہیں، ان پر گراؤنڈ میں ایسے چلانا، جہاں لاتعداد کیمرے ہر چیز ریکارڈ کر رہے ہیں، درست نہیں۔ اُنھوں نے کے آر راہول کو یہ مشورہ بھی دے ڈالا کہ وہ ایسے رویے کے بعد آئی پی ایل کے بقیہ میچز نہ کھیلیں۔

ایک اور ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ لکھنؤ سپر جائنٹس کا رویہ صحیح نہیں۔ ’آپ کے ایل راہول کو ورلڈ کپ کے فائنل میں ان کی پر فارمنس پر ڈانٹ سکتے ہیں مگر ائی پی ایل کے کسی میچ کے لیے آپ ان کے ساتھ ایسا نہیں کر سکتے۔‘

ایک اور صارف شیکھر کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل ٹیم کے مالک کا کے ایل راہول جیسے کھلاڑی کو ایسے کھلے عام ڈانٹنا بہت مایوس کن ہے۔

ایلفا نامی صارف نے لکھا کہ ’جب آپ پیسوں کے لیے کھیلتے ہیں تو آپ کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ ہوتا ہے۔‘

Getty Imagesکے ایل راہول کا کہنا تھا کہ سن رائزرز کے بلے بازوں کی تعریف کرنی چاہیئے

ایک اور صارف سمیرا کا کہنا تھا کہ بے شک سنجیو گوئینکا نے لکھنؤ سپر جائنٹس ہر کروڑوں لگائے ہیں مگر یہ کسی چوٹی کے انڈین کھلاڑی سے بات کرنے کا کوئی طریقہ نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کے ایل راہول کو جلد از جلد سپر جائنٹس کو خیرباد کہہ دینا چاہیے۔

رچرڈ کیٹلبرو کے نام سے بنائے گئے ایک اکاؤنٹ نے لکھا، ’ایسا لگتا ہے کہ جیسا کے ایل راہول ملازم ہیں اور ان کا منیجر انھیں اوور ٹائم ڈیوٹی کے لیے ہراساں کر رہا ہے۔‘

ابھیشیک نامی ایک صارف کا کہنا تھا کہ لکھنؤ شہر ثقافت کا شہر ہے، یہاں ایسے بدتمیز لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کے ایل راہول کو کپتانی [ان کے] منہ پر مار کر چلے جانا چاہیے۔‘

https://twitter.com/RichKettle07/status/1788380547842183449

شکست کے بعد کے ایل راہول کا کیا کہنا تھا؟

میچ کے بعد بات کرتے ہوئے راہول کا کہنا تھا کہ ’میرے پاس کہنے کے لیے الفاظ نہیں۔ ہم نے ایسی بلے بازی ٹیلی ویژن پر دیکھی تو ضرور تھی مگر یہ ہمارے لیے ناقابلِ یقین تھا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ سن رائزرز کے بلے بازوں کی تعریف کرنی چاہیے، جیسے وہ کھیل رہے تھے ہر چیز ان کے حق میں جا رہی تھی۔

راہول کا کہنا تھا کہ دوسری اننگ میں ان کو پِچ کا جائزہ لینے کی اجازت بھی نہیں دی گئی تھی۔

لکھنؤ سپر جائنٹس کے کپتان کا کہنا تھا کہ ’جب آپ ہار جاتے ہیں تو ایک کے ہر فیصلے پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔‘

’پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ہم بڑا سکور کرنا چاہتے تھے مگر ہم 40 سے 50 زنز کم بنا پائے۔ پاور پلے میں جب ہمارے کھلاڑی آؤٹ ہوئے تو اس سے ہماری [رنز بنانے کی] رفتار بھی کم ہو گئی۔‘

ایوش بادونی اور نکولس پورن کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں کی بہترین بلے بازی کی بدولت لکھنؤ 166 رنز بنا سکی۔

تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اگر 250 رنز بھی بنائے ہوتے تب بھی حیدرآباد باآسانی وہ ہدف پورا کرلیتی۔

انڈین کرکٹ بورڈ پر ذات پات کی بنا پر جانبداری کے الزامات کیوں لگ رہے ہیں؟انڈین شائقین بہترین کھیل پیش کرنے والے وراٹ کوہلی کو ’خود غرض‘ کیوں کہہ رہے ہیں؟ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: کیا وراٹ کوہلی کی اب ٹیم انڈیا میں جگہ نہیں بنتی؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More