سیو آور سوسائٹی فائونڈیشن کا قائداعظم یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد

اے پی پی  |  May 10, 2024

اسلام آباد۔10مئی (اے پی پی):سیو آور سوسائٹی فائونڈیشن نے بری امام کی آبادی سے تعلق رکھنے والی گھریلو خواتین سے ملاقات کی اور قائداعظم یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد کیا اور کوڑا کرکٹ اور سیوریج کو ندی نالوں میں پھینکنے کی روک تھام اور اس حوالے سے ملک بھر میں لٹریسی بورڈز کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ سیو آور سوسائٹی فائونڈیشن نے بری امام سے اپنی مہم کا آغاز کیا تاکہ کمیونٹی کو گھریلو فضلے اور کچرے کو ماحولیات کے موافق طریقوں سے ٹھکانے لگانے کی فوری ضرورت کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا سکے۔

قائداعظم یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف انوائرمنٹل سائنسز نے اس حوالے سے ایک سیمینار کا بھی اہتمام کیا۔سیو آور سوسائٹی کی سی ای او ڈاکٹر شائستہ سہیل نے ٹلی سٹاپ بری امام کے قریب بری امام کے حوالے سے بات کی جسے گھریلو خواتین نے توجہ سے سنا۔ سیمینار میں ڈاکٹر سکندر، ڈاکٹر عابدہ فاروقی، ڈاکٹر سہیل یوسف، ڈاکٹر مظہر اقبال، ڈاکٹر عمر مسعود قریشی، ڈاکٹر فخر بلال اور انوائرمنٹل سائنسز کے شعبہ جات کے طلباءنے شرکت کی۔ طلباءنے سیمینار میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ ڈاکٹر شائستہ سہیل نے قائداعظم یونیورسٹی کے طلبہ اور گھریلو خواتین کو گھریلو کچرے کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ٹھکانے لگانے کی ضرورت سے آگاہ کیا جو معاشرے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سبزیوں، پھلوں کے گلے سڑے چھلکے اور کاغذ و پلاسٹک کو کھاد کیلئے کچرے سے الگ کیا جائے، کھاد تیار ہونے پر اس کی مارکیٹنگ کر کے آمدن حاصل کی جا سکتی ہے۔ قائداعظم یونیورسٹی کی طالبہ اقصیٰ نے کھاد پر اپنے تحقیقی منصوبے کو بری امام کی رہائشی خواتین کے ساتھ شیئر کیا۔ گھریلو خواتین نے انہیں توجہ سے سنا اور اپنے باہر کے ماحول کو گھروں کی طرح صاف رکھنے کا وعدہ کیا اور گندگی کو تازہ پانی کی ندیوں میں نہ پھینکنے کا عہد کیا۔ باری امام کا فضلہ راول جھیل میں گرتا ہے، اگر مکین کچرا اور سیوریج ان ندی نالوں میں پھینکنا بند کر دیں تو راول جھیل صاف ہو سکتی ہے۔ صاف پانی کے ذخیرہ میں سیوریج کے نالے خالی ہونے کی وجہ سے پانی کی آلودگی ناقابل قبول سطح پر پہنچ گئی ہے۔

سیو آور سوسائٹی فائونڈیشن نے قائداعظم یونیورسٹی کے طلباءپر زور دیا کہ وہ قائداعظم یونیورسٹی کی دہلیز پر پسماندہ کمیونٹی کو درپیش حقیقی مسائل پر اپنا تحقیقی کام جاری رکھیں اور رہائشیوں کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنے کے لئے جدید حل پیش کریں۔ شرکاءنے اس بات پر اتفاق کیا کہ سی ڈی اے کو پانی کی نالیوں میں کچرا اور سیوریج خالی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کی ضرورت ہے۔ شرکاءنے پانی کو آلودہ کرنے کے خلاف وارننگ کے ساتھ ساتھ سائن بورڈز لگانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ایس او ایس کی سی ای او ڈاکٹر شائستہ سہیل نے سیمینار میں یہ تجویز بھی پیش کی کہ موجودہ انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری تعلیمی بورڈز میں ایک ڈیسک لگا کر لٹریسی بورڈز قائم کئے جائیں، وہ سکول چھوڑنے والے تمام بچوں کو ایک اور موقع فراہم کریں گے اور جنہیں کبھی سکول جانے کا موقع نہیں ملا وہ پرائیویٹ طور پر تعلیم حاصل کر کے اپنی سماجی و معاشی حالت کو بہتر بنا سکیں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More