امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان انڈیا دونوں کے ساتھ تجارت کو ’کافی حد تک‘ بڑھائیں گے۔
اتوار کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم دی ٹروتھ پر کی گئی پوسٹ میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ‘میں ان دونوں عظیم ملکوں کے ساتھ تجارت کافی حد تک بڑھاؤں گا۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’مجھے پاکستان اور انڈیا کی مضبوط اور ثابت قدم قیادت پر بہت فخر ہے جس نے ہمت، بصیرت اور دانش مندی کے ساتھ اس امر کا ادراک کیا کہ جارحیت کو روکنے کا وقت آ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں معصوم اور اچھے لوگ مارے جا سکتے تھے اور بڑے پیمانے پر تباہی ہو سکتی تھی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’مجھے امریکہ پر بھی فخر ہے کہ اس نے آپ کو اس تاریخی اور بہادرانہ فیصلے تک پہنچانے میں مدد دی اور کامیاب رہا۔ اور بغیر کسی سے مشاورت کے میں دونوں ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے جا رہا ہوں۔‘’اسی طرح میں آپ دونوں کے ساتھ اس معاملے پر بھی کام کروں گا کہ کیا ہزار سال کے بعد بھی کشمیر کے تنازع کا کوئی حل نکل سکتا ہے۔ خدا پاکستان اور انڈیا کی قیادت کا بھلا کرے اس نے بہت اچھا کام کیا ہے۔‘
امریکی صدر کی جانب سے یہ بیان پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی تک پہنچنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان شدید لڑائی اور ایک دوسرے پر حملے کیے گئے۔
تاہم پاکستان اور انڈیا جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود بھی ایک دوسرے پر اس کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے ہیں۔
اس سے قبل سنیچر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ پر ہی پوسٹ کے ذریعے اعلان کیا گیا تھا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے۔
اس کے بعد پاکستان اور انڈیا کے وزرائے خارجہ نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کر دی تھی۔
امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے جنگ بندی پر دونوں ممالک کو سراہتے ہوئے کہا’پاکستان اور انڈیا کے ایک غیرجانبدار مقام پر کئی اہم امور پر بات چیت شروع کرنے پر تیار ہیں۔‘
خیال رہے انڈیا کی جانب سے پاکستان کے مختلف مقامات پر حملوں کے بعد پاکستان نے جواباً انڈیا میں کئی مقامات پر حملے کیے تھے۔
جس کے بعد سعودی عرب، امریکہ اور ترکی جنگ بندی کے لیے متحرک ہوئے تھے اور دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بات چیت کے بعد سنیچر کو جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا تھا۔