’مجھے مفت چاول ملتے ہیں‘، سخت تنقید کے بعد جاپانی وزیر کو استعفیٰ دینا پڑ گیا

اردو نیوز  |  May 23, 2025

جاپان کے وزیر زراعت نے یہ کہنے پر استعفیٰ دے دیا ہے کہ انہیں مفت چاول مل جاتے ہیں۔ ان کے اس بیان پر تنقید کی جا رہی تھی کیونکہ جاپان میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق تاکو ایٹو کے استعفے نے جولائی میں ہونے والے الیکشن سے پہلے وزیراعظم پر دباؤ میں اضافہ کیا ہے جو چاول اور دیگر ضروریات زندگی کی قیمتیں کم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

وزیر توکو ایٹو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ابھی اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو پیش کردیا ہے۔‘

حکومت نے چاول کی قیمت میں کمی لانے کے لیے رواں برس ایمرجنسی سٹاک سے تین لاکھ ٹن چاول فراہم کیے تھے اور اس وقت توکو ایٹو نے عوام کو درپیش مشکلات پر ہمدردی ظاہر کی تھی۔

تاہم رواں ہفتے کے آغاز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے کبھی خود چاول نہیں خریدے کیونکہ میرے حامی اتنے چاول دیتے ہیں کہ میں انہیں فروخت کر سکتا ہوں۔‘

بدھ کو تاکو ایٹو کی جگہ شنجیرو کوئزومی نے لے لی ہے جو سابق وزیر ماحولیات ہیں۔

اپریل میں جاری ہونے والے ڈیٹا کے مطابق جاپان میں گذشتہ برس کے مقابلے میں دوگنا قیمت پر چاول خریدنا پڑ رہے ہیں۔

تاکو ایٹو نے کہا کہ ’میں خود سے پوچھتا ہوں کہ چاول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کیا مجھے وزارت پر قائم رہنا چاہیے اور میں نے یہ نتیجہ نکالا کہ نہیں۔‘

’لوگ چاول کی قیمت میں اضافے پر پریشان ہیں اور میں بطور وزیر اپنے تبصرے پر معذرت چاہتا ہوں۔‘

جاپان میں چاول کی پیداوار میں کمی کی کئی وجوہات ہیں جن میں 2023 میں گرمی کی وجہ سے کاشت میں کمی اور 2024 میں زلزلے کی وارننگ کے باعث زیادہ خریداری شامل ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ہول سیلر اور ڈسٹری بیوٹرز چاول کی ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More