ٹرمپ کی پالیسیوں کے اثرات کے درمیان ایئرلائن سربراہوں کی انڈیا میں کانفرنس

اردو نیوز  |  May 30, 2025

ایئرلائن انڈسٹری کے سربراہ اتوار سے نئی دہلی میں اپنی سالانہ کانفرنس کے لیے جمع ہو رہے ہیں، جہاں وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے اثرات کا مقابلہ کرنے پر غور کریں گے۔

خبر رساں دارے اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں نے ہوا بازی کے اخراجات میں ممکنہ اضافہ کیا ہے۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف عائد کرنے کی کوشش نے عالمی تجارتی نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جب کہ ان کے منصوبوں کے خلاف قانونی چیلنجز نے غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

امریکہ کے اندر کشیدہ ماحول، جیسے کہ غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کے منصوبے اور امریکی سرحدوں پر مسافروں کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات، سیاحت پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہیں۔

’غیر یقینی صورتحال سے سفر کم ہو جاتا ہے‘

فرانس کے مونٹپلیئر بزنس سکول کے پروفیسر پال چیامباریٹو نے اے ایف پی کو بتایا، ’ایئرلائن سیکٹر ہمیشہ معاشی اور سیاسی حالات کے لیے حساس ہوتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی قسم کی غیر یقینی صورتحال ٹریفک کو کم کر دیتی ہے، اور یہ خاص طور پر کاروباری مسافروں کو متاثر کرتی ہے، جو کہ سب سے زیادہ منافع بخش طبقہ ہوتا ہے۔

بااثر ادارہ انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) اس کانفرنس کے دوران اپنی سفری اور منافع کی پیش گوئیاں اپ ڈیٹ کرے گا۔ کانفرنس میں 350 ایئرلائنز کے نمائندے شریک ہو رہے ہیں۔

دسمبر میں ایاٹا نے 2025 میں 5.2 ارب فضائی سفر کی پیش گوئی کی تھی، جو 2024 کے مقابلے میں 6.7 فیصد زیادہ ہے۔

ایاٹا کے مطابق ایئرلائنز کا مجموعی منافع 36.6 ارب ڈالر ہو گا، جبکہ آمدنی ایک کھرب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔

دسمبر میں ایاٹا نے 2025 میں 5.2 ارب فضائی سفر کی پیش گوئی کی تھی، جو 2024 کے مقابلے میں 6.7 فیصد زیادہ ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)لیکن ٹرمپ کی ’لیبریشن ڈے‘ ٹیرف پالیسی اور ان کی انتظامیہ کے امیگریشن، تعلیم جیسے معاملات پر سخت موقف ان اندازوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

’بند کا بورڈ لگا دیا گیا ہے‘مارچ تک، شمالی امریکہ کی فضائی منڈی، جو عالمی ٹریفک کا 23 فیصد حصہ رکھتی ہے، میں کمی آنے لگی تھی، اور کئی امریکی ایئرلائنز نے انتباہ دیا کہ وہ مالی اہداف حاصل نہیں کر سکیں گی۔

ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، امریکہ 12.5 ارب ڈالر کا سیاحتی ریونیو کھو سکتا ہے، کیونکہ غیر ملکی سیاحوں میں وہاں جانے کے حوالے سے خوف بڑھ رہا ہے۔

ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی صدر جولیا سمپسن نے کہا کہ ’جب دیگر ممالک غیر ملکیوں کے لیے خوش آمدید کے بینر لگا رہے ہیں، امریکہ نے 'بند' کا سائن آویزاں کر دیا ہے۔‘

ماہر صنعت دیدیئر بریشمئیر کے مطابق آج شمالی اوقیانوس کے لیے بکنگز پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کم ہیں۔

ایاٹا کے ڈائریکٹر جنرل ویلی والش نے جمعرات کو کہا کہ امریکی اندرون ملک مارکیٹ میں کمزور طلب اور نارتھ امریکن پریمیم کلاس میں تیزی سے گراوٹ جیسے عوامل صارفین اور کاروباری اعتماد میں کمزوری کی علامات ظاہر کر رہے ہیں۔

عالمی ہوا بازی کو خطرہدہائیوں سے ہوا بازی کو کھلے بارڈرز، درآمدی ٹیکسوں کے خاتمے اور بڑھتے معیارِ زندگی (خصوصاً ایشیا میں) کا فائدہ ہوا ہے جس کی وجہ سے 2000 کے بعد سے فضائی سفر تین گنا بڑھ چکے ہیں۔

لیکن تحفظ پسند (protectionist) پالیسیوں کی واپسی نے جہاز ساز کمپنیوں کے عالمی سپلائی ماڈل کو خطرے میں ڈال دیا ہے، جس سے لاگت میں اضافہ ممکن ہے اور ایئرلائنز پر مالی دباؤ بڑھ سکتا ہے۔

توانائی کی قیمتوں میں کمیایک مثبت پہلو یہ ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے، جو کہ معاشی سست روی کے سبب ہے، اور اس سے ایئرلائنز کو اپنے ایندھن کے اخراجات، جو کل اخراجات کا ایک چوتھائی سے ایک تہائی ہوتے ہیں، میں سینکڑوں ملین ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے۔

ریپبلکن حکومت اب فوسل فیول کی ترقی کی بھرپور حمایت کر رہی ہے، جبکہ سابق ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن نے Sustainable Aviation Fuel  کو سبسڈی دی تھی۔

منتظمین کے مطابق، انڈین وزیرِاعظم نریندر مودی پیر کو کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)ایوی ایشن انڈسٹری کے ماہر ماہر جیروم بوشارڈ کا کہنا ہے کہ اب پائیدار ترقی ایئرلائن انڈسٹری کی فوری ترجیحات سے تقریباً غائب ہو چکی ہے۔

انڈیا کا بڑھتا ہوا کردارانڈیا میں ایئرپورٹس اور مسافروں کی تعداد گزشتہ دہائی میں دگنی ہو گئی ہے، جبکہ انڈیگو اور ایئر انڈیا جیسی بڑی ایئرلائنز نے سینکڑوں ہوائی جہازوں کا آرڈر دے رکھا ہے۔

منتظمین کے مطابق، انڈین وزیرِاعظم نریندر مودی پیر کو کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

تاہم، پاکستان کے ساتھ حالیہ فضائی کشیدگی، جس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر فضائی حدود بند کی، نے یہ ظاہر کر دیا کہ ایسے تنازعات کس طرح شہری ہوا بازی کو متاثر کر سکتے ہیں۔

اس تنازعے نے ایشیا کے ساتھ فضائی روابط کے لیے اضافی مشکلات پیدا کر دی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More