انڈیا کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 30 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ بڑی تعداد میں سیاح بھی لینڈ سلائیڈنگ کے بعد پھنس گئے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ملک کے شمال مشرقی علاقے گواہٹی، آسام، اروناچل، میگھالیہ، منی پور اور میزورم کے علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب کی صورت حال ہے۔
رپورٹ کے مطابق 14 افراد سنیچر کو ہلاک ہوئے تھے اور مجوعی طور پر 60 ہزار کے قریب افراد شدید متاثر ہوئے ہیں۔
آسام میں پانچ اور اروناچل پردیش میں نو افراد ہلاک ہوئے جبکہ ایک اور واقعے میں کیمنگ کے علاقے میں گاڑی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث برساتی نالے میں گر گئی جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوئے۔
اسی طرح ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیاحتی مقام گوہاٹی بھی بارشوں سے شدید متاثر ہوا ہے اور وہاں موجود تقریباً ڈیڑھ ہزار سیاح سڑکیں بند ہونے کے باعث پھنس گئے ہیں، جبکہ آٹھ سیاحوں کے لاپتہ ہو جانے کی بھی اطلاع ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی تلاش کا کام جاری ہے، تاہم شدید بارش کی وجہ سے اس میں مشکلات کا سامنا ہے اور ٹیسٹا دریا کی سطح بہت زیادہ بلند ہو جانے کی وجہ سے اس کو روکنا بھی پڑا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آسام کے لیے اورینج اور باقی شمال مشرقی پٹی کے لیے ییلو الرٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔
آسام کی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے شہری علاقے کیمرپ میں بھی پانچ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گواہٹی میں بارشوں کا پچھلے 67 برس کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور 24 گھنٹے میں 111 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے دریائے براہماپترا سمیت دوسرے دریاؤں میں بھی پانی کی سطح کافی بلند ہے۔