جہاں ایک طرف فیلڈمارشل عاصم منیر اور امریکی صدر کی ملاقات نےعالمی توجہ حاصل کی وہیں سوشل میڈیا پرصارفین کی متفرق آراء بھی سامنےآرہی ہے کچھ صارفین کاماننا ہےکہ جنرل منیرسےملاقات کےبعدصدرٹرمپ کالہجہ ایران کےحوالےسےنرم ہواہے،
ایک صارف کایہ کہناہےکہ ایسا لگتاہےکہ جنرل منیرنےایران کےحوالےسےپاکستان کاواضع موقف صدرٹرمپ کےسامنےرکھاہےجسےانھوں نےنہ صرف سنابلکہ اس موقف کوسمجھابھی،جواپنےآپ میں ایک غیرمعمولی بات ہے
کچھ صارفین نے فیلڈمارشل اورامریکی صدرکی ملاقات کےبعد صدرٹرمپ کےاندازگفتگوکوبھی غیرمعمولی حدتک سنجیدہ اورمتوازن قراردیا ۔‘
بعض صارفین نےایکس پرلکھا کہ یہ ٹرمپ کےلئےاچھا موقع ہےکہ وہ جنرل عاصم منیر کےحالیہ دورہ ایران سے کچھ سیکھیں ،جبکہ پاکستان کو بھی یادرکھنا چاہیے کہ اسے آقاکی نہیں بلکہ دوستوں کی ضرورت ہے ،
کچھ صحافیوں نے سوشل میڈیاپر اس ملاقات کو انڈیا کیجانب سےپاکستان مخالف پروپیگینڈا کی موت بھی قراردیا ،کیونکہ اس ملاقات میں نہ تو پہلگام واقع کازکرآیا اور نہ ہی بھارتی خدشات کا تذکرہ ہوا،
تاہم سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد اس بات پرمتفق نظرآئی کہ ایران اسرائیل تنازع کےحل کےلئے پاکستان ضرور اس میں کچھ نہ کچھ کرداراداکریگا،