کراچی پریس کلب میں سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے ریحام خان کا کہنا تھا کہ میں کراچی سے اپنی پارٹی کا اعلان اس لیے کررہی ہوں کہ میرے مطابق اسے دارالخلافہ ہونا چاہیے تھا، اس وقت پاکستان میں تمام سیاسی لیڈر اور پارٹیاں ایک برابر ہیں۔
میں نے اب تک جو نوکری لی ہے جو کام کیا ہے ذمہ داری نبھائی ہے وہ میرٹ کی بنیاد پر کی ہے، ابھی ملک میں ہونے والے حالیہ حادثات پر پوائنٹ اسکورنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے بلکہ انفراسٹرکچر کی بات ہونی چاہیے۔
میں چاہتی تو کوئی بھی پارٹی جوائن کرسکتی تھی لیکن میں چاہتی ہوں کہ جن بچوں کی کوئی نمائندگی نہ ہو میں ان کی آواز بنوں، میں ایک موومنٹ شروع کرنے جارہی ہوں جس سے میں پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کے چہرے بدل کر دکھاوں گی۔
مجھ جیسے خاتون کے پارلیمنٹ پہنچنے سے بہتر آپ لوگوں کی نمائندگی ہے، کسان کی نمائندگی کسان کرے، اسکول ٹیچر کی نمائندگی اسکول ٹیچر کرے۔ میں تمام بڈھے بابوں کو تبدیل کرنے کی نیت بنا کر آئی ہوں۔
اب پاکستان میں یہاں کے رہنے والوں کی بات ہوگی، اب ملک کے مفاد کی بات ہوگی، مجھے سیاسی جماعت بنانے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے میں یہ میرے آبا واجداد کی زمین ہے۔