خیبر پختونخوا قیمتی معدنیات سے مالامال ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی

ہماری ویب  |  Jul 29, 2025

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ماربل، کوئلہ جیسے معدنیات ہیں تو دوسری جانب شہد اور کارپٹ ودیگر کاروبار بھی ہورہے ہیں، اپنے جغرافیائی محلِ وقوع، ثقافتی ورثے اور قدرتی وسائل کی بدولت علاقائی تجارت کا قدرتی مرکز ہے۔

منگل کے روز گورنر ہاؤس پشاور میں پڑوسی ممالک اور وسط ایشیاء ممالک تک تجارتی استعداد کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال اور یہاں کے عوام محنتی اور ہنر مند ہیں، صوبہ کو وسط ایشیائی ممالک تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیکر ملکی اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہیں، دنیا تجارت کی طرف جا رہی ہے، ہم نے بھی تجارتی راستوں کو ہموار کرنا ہے۔

کانفرنس میں وسط ایشیائی ممالک کے سفرا، ایران اور افغانستان کے قونصل جنرلز، خیبر چیمبر کے صدر، ڈائریکٹر TDAP پشاور، چیئرمین جیمالوجیکل انسٹیٹیوٹ پشاور اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے ایس ایم تنویر سمیت بزنس کمیونٹی نے شرکت و خطاب کیا۔کانفرنس میں مقررین نے خیبر پختونخوا کی تجارتی انتہائی استعداد اور صوبہ میں تجارتی راہداریوں کے فوری استعمال سے متعلق اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کانفرنس میں ازبکستان، آذربائیجان، ترکمانستان اور قازقستان کے سفارتی عملہ ، ایران اور افغانستان کے قونصل جنرلز سمیت ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کو گورنر ہاؤس آمد پر خوش آمدید کہا اور اس اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر خیبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور TDAP انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے کہاکہ آج کی کانفرنس صوبہ کی اقتصادی ترقی کے لیے تجارتی راہداریوں کے مواقع پیدا کرنے سے متعلق ایک اہم سنگ میل ہے، خیبر چیمبر سمیت تمام بزنس کمیونٹی ملک کی اقتصادی و تجارتی ترقی کے سفیر ہیں، وسط ایشیاء ممالک تک کراس بارڈرز ٹریڈ صرف خیبرپختونخوا نہیں بلکہ پاکستان کا بہترین مستقبل ہے، ہم سب کا مشترکہ مقصد ملکی اقتصادی ترقی یقینی بنانا ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ خیبر پختونخوا صوبہ وسط ایشیائی ممالک تک تجارتی لحاظ سے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، صوبہ کی تمام سرحدوں سے تجارت بڑھانے اور تجارتی سہولیات کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ گورنر نے صوبے کی معدنیات، سنگ مرمر، شہد، قیمتی پتھروں، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں کو عالمی برآمدات کے لیے موزوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان شعبوں میں سرمایہ کاری، معیار اور برانڈنگ پر توجہ دے کر صوبے کو تجارتی قوت بنایا جا سکتا ہے۔گورنر نے کہا کہ تجارتی مشنز کو بیرون ملک خیبر پختونخوا کی مصنوعات اور امکانات کو اجاگر کرنا ہوگا تاکہ سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔

افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا کہ تجارت قوموں کے لیے کاروبار کا ایک بڑا ذریعہ ہے، اسلامی ممالک میں سیاسی اور تجارتی روابط درست ہو کسی دوسری ملک کی ضرورت نہیں، سب کو معلوم ہے افغانستان بہت جنگوں سے نکلا ہے، ابھی افغانستان میں کافی امن ہے، امن تجارت زراعت سب کے لیے بہت ضروری ہے، سرحدی ممالک آپس میں تجارت کو بہتر بنالیں تو ترقی کرسکتے ہیں، صرف تجارتی معاملات نہیں ویزوں کے حصول میں بھی آسانی ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان کونصل خانے جو بھی آتا ہے ہم آسانی سے ویزہ دیتے ہیں، افغانستان سے انگور، ٹماٹر اور انار پاکستان آتا ہے، پاکستان سے بھی کئی اشیا افغانستان جاتی ہیں، تعلقات کو مزید بہتر کریں گے۔

تقریب کے اختتام پر گورنرنے غیرملکی سفیروں، سفارتی عملہ سمیت بزنس کمیونٹی میں خیبر چیمبر کی جانب سے شیلڈز بھی پیش کیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More