31 برس سے منجمد ایمبریو یا بیضے سے بچے کی پیدائش کا نیا ریکارڈ قائم

بی بی سی اردو  |  Aug 01, 2025

Getty Images

امریکی ریاست اوہائیو کے ایک جوڑے کے ہاں 31 برس سے زائد عرصے سے منجمد ایمبریو یا بیضے سے بچے کی پیدائش ہوئی ہے جس نے اطلاعات کے مطابق ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

سنیچر کو امریکی ریاست ٹینیسی کے ایک آئی وی ایف کلینک میں 35 سالہ لنزے اور 34 سالہ ٹم پیئرس نے اپنے بیٹے تھڈویس ڈینیئل کو خوش آمدید کہا۔

ٹیکنالوجی سے متعلق امریکی میگزین ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو سے گفتگو کرتے ہوئے پیئرس کا کہنا تھا کہ ’یہ سب ایک سائنس فکشن فلم کی طرح لگ رہا ہے۔‘

اسے طویل عرصے تک محفوظ رکھے گئے بیضے کے ذریعے بچے کی پیدائش کا نیا ریکارڈ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل سنہ 2022 میں امریکی ریاست ٹینیسی میں ریچل ریجوے نامی خاتون نے 1992 میں منجمد بیضے سے جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا۔

ٹم پیئرس اور لنزے سات برس سے بچے کے لیے کوشاں تھے جس میں ناکامی پر اُنھوں نے کسی اور کے بیضے سے بچے کی پیدائش کا فیصلہ کیا۔

یہ بیضہ 62 سالہ لنڈا آرچرڈ نے اپنے شوہر کے ہمراہ آئی وی ایف کے ذریعے 1994 میں محفوظ کرایا تھا۔

اس وقت مس آرچرڈ نے چار ایمبریوز محفوظ کرائے تھے جن میں سے ایک کے ذریعے اُن کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی جو اب 30 برس کی ہو چکی ہیں جبکہ دیگر تین ایمبریوز منجمد کرا دیے گئے تھے۔

اپنے شوہر سے علیحدگی کے بعد آرچرڈ نے تینوں محفوظ کرائے گئے ایمبریوز کو ضائع کرنے کے بجائے تحقیق یا کسی اور خاندان کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اُن کے بقول وہ یہ ضروری سمجھتی تھیں کہ وہ اس عمل میں شامل رہیں کیوںکہ اس کا تعلق کسی نہ کسی طور پر ان کے بالغ بیٹی کے ساتھ بھی ہے۔

Getty Images

مس آرچرڈ ایمبریو کو محفوظ رکھنے کے لیے سالانہ ہزاروں ڈالرز ادا کرتی رہی ہیں۔ پھر اُنھیں ایمبریو گود لینے والی ایجنسی نائٹ لائف کرسچن ایڈاپٹیشن ایجنسی کا پتا چلا جو سنو فلیکس کے نام سے ایک پروگرام چلاتی ہے۔ اس نوعیت کی ایجنسیوں کے مطابق ایسے پروگراموں کا مقصد انسانی جانوں کو بچانا ہے۔

مس آرچرڈ نے جس پروگرام کا انتخاب کیا، وہ اُنھیں یہ اجازت دیتا تھا کہ وہ قومیت، مذہب یا نسل کی بنیاد پر جوڑے کا انتخاب کر سکتی ہیں۔

آرچرڈ نے ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو کو بتایا کہ اُن کی ترجیح تھی کہ وہ امریکہ میں مقیم کسی مسیحی جوڑے کو ایمبریو عطیہ کریں تاکہ پیدا ہونے والا بچہ ملک سے باہر نہ جائے۔ آخر کار اُنھیں پیئرس خاندان مل گیا۔

یہ بھی پڑھیےتین افراد کے ڈی این اے سے بچہ پیدا کرنے کی تکنیک جو بچے کو مہلک وراثتی بیماری سے پاک کر دیتی ہےآپ کی ناک کا میل آپ کی صحت کے بارے میں کیا بتاتاہے اور یہ بیماریوں سے لڑنے میں کیسے مددگار ثابت ہوتا ہے؟سابق بوائے فرینڈ کا ’انتقام‘: ’بے بی ڈول آرچی‘ کا اکاؤنٹ جس پر برسوں ایک خاتون کی تصاویر سے فحش مواد بنایا اور وائرل کیا گیاایک گھنٹے میں 23 کروڑ ڈالر کے ڈیجیٹل اثاثے غائب: انڈیا میں کرپٹو کرنسی کی سب سے بڑی چوری کا معمہ

پیئرس کے مطابق وہ اور اُن کے شوہر کوئی ریکارڈ نہیں توڑنا چاہتے تھے بلکہ اُن کا مقصد صرف اپنے بچے کی پیدائش تھا۔

مس آرچرڈ کا کہنا تھا کہ وہ ابھی نومولود بچے سے نہیں ملیں لیکن اُنھیں یقین ہے کہ اس کی مشابہت اُن کی بیٹی سے ہو گی۔

آئی وی ایف ٹیکنالوجی کیا ہے اور یہ کتنا آسان ہے؟

آئی وی ایف کا عمل منجمد بیضے سے آگے کچھ اس طرح سفر کرتا ہے:

ایک منجمد کیے گئے بیضے کو غیر منجمد کیا جاتا ہے۔

جو اس غیر منجمد کیے جانے کے عمل سے زندہ بچ جاتے ہیں انھیں سپرم کے ساتھ فرٹیلائز کیا جاتا ہے۔

کامیابی سے فرٹیلائز ہونے والے بیضے ایمبریو بنتے ہیں

زندہ رہنے میں کامیاب ہونے والے ایمبریو ایک یا دو (چالیس سال سے زائد کی عمر کے خواتین میں زیادہ سے زیادہ تین) کو پھر بچہ دانی میں منتقل کیا جاتا ہے۔

یہ طریقہ کار 1978 میں شروع ہوا جب لیسلی براؤن ٹیسٹ ٹیوب بچے کو جنم دینے والی دنیا کی پہلی خاتون بنی تھیں۔

گجرات کے آنند میں واقع اکانکشا ہسپتال اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر پٹیل نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’آئی وی ایف کا استعمال ان خواتین کے معاملے میں کیا جاتا ہے جن کی ٹیوبیں انفیکشن یا کسی اور وجہ سے خراب ہو جاتی ہیں۔‘

’اس میں ہم لیب میں انڈے اور سپرم کو فرٹیلائز کرتے ہیں۔ جب ایمبریو(حیاتیات کی نشوونما کا ابتدائی مرحلہ یا جنین) تیار ہو جاتا ہے تو اسے عورت کے رحم میں داخل کر دیا جاتا ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’اس ٹیکنالوجی نے بہت سے جوڑوں کو والدین بننے کی خوشی سے ہمکنار کیا اور خواتین سے بانجھ پن کا لیبل دور کیا ہے۔‘

لیکن سب کچھ اتنا آسان نہیں جتنا سننے میں لگتا ہے۔

پچھلے کچھ برسوں میں آئی وی ایف کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے لیکن ایسا ہر بار نہیں ہوتا کہ کوئی اس عمل کے ذریعے والدین بن جائے۔ کئی بار اس کے کیسز بھی ناکام ہو جاتے ہیں۔

ڈاکٹر پٹیل کہتے ہیں کہ ’کبھی کبھی جوڑے پہلی بار خوشی پاتے ہیں اور کبھی کبھی یہ عمل بہت طویل ثابت ہوتا ہے۔‘

آپ کی ناک کا میل آپ کی صحت کے بارے میں کیا بتاتاہے اور یہ بیماریوں سے لڑنے میں کیسے مددگار ثابت ہوتا ہے؟تین افراد کے ڈی این اے سے بچہ پیدا کرنے کی تکنیک جو بچے کو مہلک وراثتی بیماری سے پاک کر دیتی ہےپاس ورڈ کی معمولی غلطی جس نے 158 سال پرانی کمپنی ڈبو دی اور 700 افراد کو بے روزگار کر دیاسابق بوائے فرینڈ کا ’انتقام‘: ’بے بی ڈول آرچی‘ کا اکاؤنٹ جس پر برسوں ایک خاتون کی تصاویر سے فحش مواد بنایا اور وائرل کیا گیاایک گھنٹے میں 23 کروڑ ڈالر کے ڈیجیٹل اثاثے غائب: انڈیا میں کرپٹو کرنسی کی سب سے بڑی چوری کا معمہ
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More