مکان کا کرایہ بڑھانے پر تنقید، برطانوی وزیر روشن آرا علی مستعفی

اردو نیوز  |  Aug 08, 2025

برطانیہ کی وزیر برائے بےگھر افراد روشن آرا علی نے کرایہ داروں کو گھر سے نکالنے اور کرایہ سینکڑوں پاؤنڈز تک بڑھانے کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وزارت ہاؤسنگ کی ایک جونیئر وزیر روشن آرا علی نے وزیراعظم کیئر سٹارمر کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ تمام قانونی تقاضوں کی پیروی کی ہے تاہم وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے ذاتی معاملات حکومت کے اہم اور پُرعزم کام میں رکاوٹ بنیں۔

روشن آرا علی کا استعفیٰ کیئر سٹارمر کی لیبر حکومت کے لیے ایک دھچکا ہے۔

روش آرا علی چوتھی لیبر وزیر ہیں جو دباؤ میں آ کر مستعفی ہوئی ہیں ان سے پہلے وزیر ٹرانسپورٹ، انسداد بدعنوانی کے وزیر اور ایک جونیئر وزیر صحت نے الگ الگ وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا۔

اپوزیشن کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین کیون ہولنریک نے کہا ہے کہ ’کیئر سٹارمر نے ایمانداری اور اصولوں پر قائم حکومت کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے بجائے انہوں نے منافقت اور خود کو نوازنے کی حکومت کی صدارت کی۔‘

اخبار آئی پیپر کی رپورٹ کے مطابق روش آرا علی جنہوں نے پہلے کرایہ داروں کے استحصال اور غیر معقول کرایہ میں اضافے کے خلاف آواز اُٹھائی تھی، نے گزشتہ سال مشرقی لندن میں اپنے چار بیڈ روم والے گھر سے چار کرایہ داروں کو بے دخل کر دیا تھا کیونکہ جائیداد فروخت ہو رہی تھی۔

روشن آرا علی نے کہا کہ ’میں نے اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو سنجیدگی سے نبھایا‘ (فوٹو: اے ایف پی)رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ صرف ہفتوں بعد جائیداد، جس کا ماہانہ کرایہ 3,300 پاؤنڈ تھا، کوئی خریدار نہ ملنے کے بعد کرائے میں 700 پاؤنڈ کا اضافہ کیا گیا اور بعد میں زیادہ کرایہ پر دے دیا گیا۔

کرائے کے معاہدوں کا خاتمہ برطانیہ میں بے گھر ہونے کی ایک اہم وجہ سمجھا جاتا ہے اور حکومت کرایہ داروں کے حقوق کا ایک بل تیار کر رہی ہے جس کے تحت مکان مالکان کو بے دخلی کے بعد چھ ماہ کے اندر زیادہ کرائے پر جائیداد کو ’ری لِسٹ‘ کرنے پر پابندی ہوگی۔

روشن آرا نے وزیراعظم کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ ’میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ میں نے ہر وقت تمام متعلقہ قانونی تقاضوں کی پیروی کی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ میں نے اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو سنجیدگی سے نبھایا اور حقائق اس بات کو ظاہر کرتے ہیں۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More