خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں گھروں اور دکانوں سے پہلی بار صفائی ستھرائی کی فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد دیہی علاقوں میں صفائی کے نظام کو مؤثر اور بہتر بنانا ہے۔
محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کے مطابق رہائشی یونٹس سے 100 سے 200 روپے جبکہ کمرشل یونٹس سے 250 سے 1000 روپے ماہانہ سروس چارج وصول کیے جائیں گے۔ اس سے قبل دیہی علاقوں میں صفائی کے لیے کوئی فیس نہیں لی جاتی تھی۔
مراسلے کے مطابق 10 مرلے تک کے گھروں سے 100 روپے، 11 سے 20 مرلے تک کے گھروں سے 150 روپے اور 20 مرلے سے زائد رقبے والے گھروں سے 200 روپے ماہانہ لیے جائیں گے۔ تاہم بیوہ خواتین کی سربراہی والے غریب گھرانے، مساجد، مدارس، سرکاری اسکول اور یتیم خانے اس فیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
کمرشل یونٹس میں چھوٹی دکانوں سے 250 روپے اور ہوٹل، پٹرول پمپ، فیکٹریوں، صنعتوں اور بلڈنگ میٹریل اسٹاکسٹ سے 1000 روپے ماہانہ سروس چارج وصول کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ بلدیات کے مطابق صوبے کی تمام ویلیج کونسلوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ خصوصی اجلاس بلا کر صفائی مہم سے متعلق قرارداد منظور کریں۔ یہ اجلاس لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 اور ویلیج و نیبرہُڈ کونسل ذیلی قواعد 2023 کے تحت طلب کیے جائیں گے۔
مزید براں ہر ویلیج کونسل کا سیکرٹری اپنے علاقے میں رہائشی اور کمرشل یونٹس کی درست تعداد مرتب کرے گا تاکہ فیس کی وصولی مؤثر انداز میں کی جا سکے۔