اسلام قلعہ کی صفری سرحد پر مہاجرین کے عارضی قیام کے لیے کیمپس کی تعمیر کا عمل جاری ہے جو جلد ہی مکمل کرلیا جائے گا۔
اب تک اس مقام پر دو نئے کیمپس اور چار سایہبان تعمیر کیے گئے ہیں جن کی مجموعی گنجائش 16 ہزار افراد ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تین ہالز بھی مکمل کیے گئے ہیں جن میں 11 ہزار افراد کو رکھا جا سکتا ہے۔
مزید برآں، ایک بڑی معیاری کچن بھی تیار کی گئی ہے جو روزانہ 20 ہزار افراد کے لیے کھانا بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ 20 کنٹینر ہاؤسز (کانکس)، 120 خیمے جن میں 1200 افراد رہ سکتے ہیں، اور 6 انتظار گاہیں تعمیر کی گئی ہیں جن میں مجموعی طور پر 18 ہزار افراد کو عارضی طور پر رکھا جاسکتا ہے۔
اب تک اسلام قلعہ سرحد پر تنصیبات کی تعمیر پر تقریباً 70 ملین افغانی لاگت آ چکی ہے، اور مجموعی طور پر 41 ہزار 400 مہاجرین کے عارضی قیام کے لیے ہالز، انتظار گاہیں، خیمے اور کنٹینرز دستیاب ہیں تاکہ انہیں ابتدائی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ امارت اسلامی نے اسلام قلعہ سرحد کے ذریعے مہاجرین کی بڑے پیمانے پر واپسی کے آغاز سے اب تک ایک ارب افغانی مستحقین میں تقسیم کیے ہیں اور ساتھ ہی 15 ہزار افراد کے لیے روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے ہیں۔