Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر نے اسلام آباد بلدیاتی بِل دستخط کیے بغیر واپس پارلیمنٹ بھیج دیا

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 75 کی شق (1) (بی) کے تحت بغیر دستخط کے بِل واپس کیا (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد کی مقامی حکومت سے متعلق بِل یہ کہہ کر بغیر دستخط کیے پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا ہے کہ ’اس بِل سے بلدیاتی انتخابات میں مزید تاخیر ہو گی۔‘
ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق صدر مملکت کا کہنا ہے کہ ’وفاقی حکومت کے عجلت میں اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں انتخابی عمل میں دو بار تاخیر ہوئی جو جمہوریت کے لیے مثبت نہیں۔‘
’وفاقی حکومت کے غلط اقدامات کی وجہ سے اسلام آباد میں انتخابات نہیں ہو سکے۔ 50 یونین کونسلوں کی حد بندی مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے 31 جولائی کو اسلام آباد میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کا فیصلہ کیا۔‘
ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق ’پولنگ کی تاریخ کے اعلان کے باوجود وفاقی حکومت نے یونین کونسلوں کی تعداد 50 سے بڑھا کر 101 کر دی۔ جس کے نتیجے میں انتخابات التوا کا شکار ہوئے۔‘
’موجودہ بِل کا سیکشن 2 اسلام آباد میں 125 یونین کونسلوں کا ذکر کرتا ہے۔ موجودہ بِل کے باعث 31 دسمبر کو ہونے والے انتخابات دوبارہ ملتوی کر دیے گئے۔ موجودہ بِل کے سیکشن 3 کے مطابق انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کا طریقہ تبدیل کر دیا گیا ہے۔‘
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 75 کی شق (1) (بی) کے تحت بغیر دستخط کے بِل واپس کر دیا۔
خیال رہے کہ 31 دسمبر کو ہونے والے انتخابات وفاقی حکومت کی جانب سے قانون سازی کے بعد الیکشن کمیشن نے 27 دسمبر کو ملتوی کر دیے تھے تاہم 30 دسمبر کی شام اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتخابات اپنی مقررہ تاریخ یعنی 31 دسمبر کو کرانے کا حکم دیا تاہم تیاری نہ ہونے کے باعث انتخابات نہیں ہوسکے تھے۔
جمعے کو الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی جس کی سماعت کل پیر کو ہونے کا امکان ہے۔ 

شیئر: