Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی لڑکی جس کی پیدائش جیل میں اور تعلیم ہارورڈ یونیورسٹی میں

آرورا سکائی کاسنر کہتی ہیں کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں وہ نفسیات اور فلسفہ پڑھنا چاہتی ہیں (فائل فوٹو: ہارورڈ یونیورسٹی)
این ڈی ٹی وی کے مطابق امریکی ریاست ٹیکسس سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ لڑکی جن کی پیدائش جیل میں ہوئی تھی اب وہ ہارورڈ یونیورسٹی میں پڑھیں گی۔
وہ اپنے ہائی سکول سے گریجویشن میں ٹاپ کرنے کے بعد اب رواں سال ہارورڈ یونیورسٹی میں پڑھیں گی۔ آرورا سکائی کاسنر کا تعلق مونٹگمری کاؤنٹی سے ہے۔ ان کی پیدائش گالویسٹن کاؤںٹی جیل میں ہوئی تھی جہاں ان کی والدہ قید تھیں۔
اخبار ’ہیوسٹن کرونیکلز‘ کے مطابق لڑکی نے آئیوی لیگ سکول کی درخواست کے مضمون میں لکھا کہ ’میں جیل میں پیدا ہوئی تھی۔‘
انہوں نے اپنی درخواست میں اپنی مینٹور مونا ہیمبی کو کریڈٹ دیا جس نے آرورا کی 10 سال تک مدد کی۔
ہیمبی کہتی ہیں کہ انہوں نے مجھے بتایا کہ میں جیل جا چکی ہوں۔ اس پر میں نے کہا کہ ’نہیں یہ سچ نہیں ہو سکتا۔‘
’مجھے علم تھا کہ میں اس بچی کے پاس صرف ہفتے میں ایک مرتبہ (جیل میں) جا کر کھانا نہیں کھا سکتی۔ اسے میری زیادہ ضرورت ہے۔‘
مونا ہمبی آرورا کو سیلون ان کی پہلی ہیئر کٹ کروانے لے کر گئیں۔ انہیں ان کے نظر کے چشمے لے کر دیے اور انہیں مارچ 2022 میں ہارورڈ کے کیمپس بھی لے کر گئیں۔
مونا کہتی ہیں کہ بوسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر جیمز والس نے آرورا کی ہارورڈ کی درخواست لکھنے میں مدد کی۔
آرورا کے مطابق ’انہوں نے میری کہانی لکھنے میں ہر ممکن مدد کی۔‘ ہارورڈ جانے والی آرورا چھوٹی عمر سے ہی کتب بین تھیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’تمام مضامین میں اے گریڈ لینا میرے لیے انتہائی اطمینان بخش بات تھی۔ گریڈز میرے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں وہ نفسیات اور فلسفہ پڑھنا چاہتی ہیں۔

شیئر: