Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشت گردی کا منبع افغانستان، سرحد پر بین الاقوامی قوانین نافذ کرنا ہوں گے: خواجہ آصف

خواجہ آصف کا بیان ایسے وقت میں ایسا جب پاکستان پے در پے دہشت گردی کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں(فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیرِدفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر افغانستان کی سرحد پر بین الاقوامی قوانین نافذ کرنا ہوں گے۔
بدھ کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کہا کہ ’دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے پیش نظر بارڈر کی صورت حال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے اور باوجود ہماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا بلکہ دہشت گردی کے ٹھکانے ان کے علم میں ہونے کے باوجود ان کی سرزمین سے دہشت گرد پاکستان کے خلاف آزادانہ آپریٹ کر رہے ہیں۔‘
خواجہ آصف میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد سے متعلق کہا کہ ’پاک افغان بارڈر ساری دنیا کے روایتی بارڈر سے مختلف ہے۔ موجودہ حالات میں جب کابل سے تعاون میسر نہیں، پاکستان کو اس بارڈر پہ تمام بین الاقوامی قوانین اور روایات نافذ کرنا ہوں گی اور دہشت گردوں کی ٹریفک ختم کرنا ہو گی۔‘
’اس طرح دونوں ممالک روایتی اچھے ہمسایوں کی طرح اپنے تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔پاسپورٹ اور ویزے کے ذریعے سفر کی سہولتیں جاری رکھی جاسکتی ہیں۔‘
خواجہ آصف کا بیان ایسے وقت میں ایسا جب پاکستان پے در پے دہشت گردی کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
منگل خیبر پختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے قریب دھماکے میں پانچ چینی شہریوں سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

چین کی حکومت نے پاکستان سے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے(فائل فوٹو: اے ایف پی)

اس سے قبل پیر کو بلوچستان کے ضلع کیچ میں نیول ایئربیس پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا جو کئی گھنٹے تک جاری رہا تھا۔
رواں ماہ 20 مارچ کو بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر میں ایک سرکاری کمپلیکس پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا۔ اندھا دھند فائرنگ کے بعد حملہ آوروں نے راکٹ کے گولے اور گرنیڈ لانچر سے دستی بم بھی پھینکے تھے۔
منگل کو چینی شہریوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد چین کی حکومت نے پاکستان سے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے سفارت خانے میں جا کر ہلاکتوں پر تعزیت کی تھی۔
فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ ’دہشت گرد عناصر کو کیفرکرادر تک پہنچایا جائے گا۔‘

شیئر: