اسرائیل کا زیر حراست انروا ملازمین پر تشدد پریشان کن ہے، امریکا

Vedant Patel
Vedant Patel

واشنگٹن ۔18اپریل (اے پی پی):امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کو اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (یو این آر ڈبلیو اے) کی رپورٹ میں شامل ان الزامات پر گہری تشویش ہے کہ اس کے ملازمین اور دیگر کو اسرائیلی فورسز نے غزہ سے حراست میں لیا اور اس دوران ان کو ناروا سلوک کا نشانہ بنایا۔العربیہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ یو این آر ڈبلیو اے کے ملازمین سے متعلق الزامات کی مکمل تحقیقات کرائے۔ ان الزامات میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں برہنہ ہونے پر مجبور کیا گیا۔

یاد رہے اقوام متحدہ کے ادارے نے اطلاع دی ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی طرف سے حراست میں لیے گئے اس کے کچھ ملازمین اور دیگر افراد کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا اور انہیں شدید مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا اور جبری برہنہ کیا گیا۔واضح رہے منگل کو انروا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سرکاری کام کی انجام دہی کے دوران ان ملازمین کو ساری دنیا سے رابطے منقطع کرنے پر مجبور کیا گیا، انہیں حراست میں لے کر دیگر قیدیوں کی طرح بدسلوکی کی مختلف شکلوں سے گزارا گیا۔

ملازمین کو مار پیٹا گیا، واٹر بورڈ جیسی سزا دی گئی، عصمت دری اور بجلی کا جھٹکا لگانے کی دھمکیاں دی گئیں۔ اس کے ساتھ کپڑے اتارنے پرمجبور کیا گیا۔ انروا نے اسرائیلی حکام سے باضابطہ احتجاج بھی کیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے اب تک اس حوالے سے واضح جواب نہیں دیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اسرائیلی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کرتی ہے۔