پنجاب میں طوفانی بارشوں اور آندھی سے تباہی: کم از کم آٹھ افراد ہلاک، 45 زخمی

پنجاب کے مختلف اضلاع میں آندھی، طوفان، شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 45 زخمی ہو گئے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ابتدائی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد میں راولپنڈی، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، سیالکوٹ اور میانوالی سے ایک ایک ہلاکت شامل ہے جبکہ جہلم میں تین افراد ہلاک ہوئِے۔

خلاصہ

  • گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے مختلف اضلاع میں آندھی، طوفان، شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 45 زخمی ہو گئے
  • غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک خاتون ڈاکٹر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ان کے 10 میں سے 9 بچے ہلاک ہو گئے
  • حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 74 افراد ہلاک ہوئے ہیں
  • وزیراعظم پاکستان شہباز شریف 25 مئی سے ترکی، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
  • آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے معرکۂ حق اور آپریشن بنیان مرصوص کے دوران افواجِ پاکستان کی قربانیوں، سیاسی قیادت کے تعاون اور قوم کے حوصلے کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے عشائیہ دیا جس میں سیاسی و عسکری قیادت شریک ہوئی

لائیو کوریج

  1. غزہ میں ایک خاتون ڈاکٹر کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملہ، نو بچے ہلاک، شوہر شدید زخمی

    غزہ

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ڈاکٹر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے 10 میں سے نو بچے ہلاک ہو گئے۔

    نصر ہسپتال کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر آلاء النجار کا ایک بچہ اور ان کے شوہر زخمی ہوئے ہیں تاہم وہ زندہ بچ گئے ہیں۔

    ہسپتال میں کام کرنے والے برطانوی سرجن گریم گروم، جنھوں نے اسے زندہ بچ جانے والے 11 سالہ بچے کا آپریشن کیا، نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ’ناقابل برداشت ظلم‘ہے کہ ان کی والدہ نے، جنہوں نے بچوں کی دیکھ بھال میں کئی سال گزارے، ایک ہی میزائل حملے میں اپنا سب کچھ کھو دیا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے طیاروں نے جمعے کے روز خان یونس میں’متعدد مشتبہ افراد‘ کو نشانہ بنایا تھا اور ’غیر ملوث شہریوں کو نقصان پہنچانے کے دعوے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘

    حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو اور بی بی سی نے تصدیق کی ہے کہ خان یونس میں ہونے والے حملے کے ملبے سے چھوٹی جلی ہوئی لاشیں نکالی گئی ہیں۔

    خان یونس کا علاقہ ایک خطرناک جنگی علاقہ ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہاں کارروائیاں شروع کرنے سے قبل آئی ڈی ایف نے اپنی حفاظت کے لیے شہریوں کو اس علاقے سے نکال لیا تھا۔ ’

    سنیچر کے روز ایک عام بیان میں آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے گذشتہ روز غزہ بھر میں 100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 74 افراد کو ہلاک کیا ہے۔

    وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البرش نے ایکس پر بتایا کہ ڈاکٹر آلا النجار کے شوہر حمدی اپنی بیوی کو کام پر چھوڑ کر گھر واپس آئے تھے کہ چند منٹ بعد النجار میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔

    ڈاکٹر البرش نے بتایا کہ ڈاکٹر النجار کے بچوں میں سب سے بڑے بچے کی عمر 12 سال تھی۔

    ناصر اسپتال وکٹوریہ روز میں کام کرنے والے ایک اور برطانوی سرجن کی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں گروم کہہ رہے ہیں کہ بچوں کے والد 'بہت بری طرح زخمی' ہیں۔

    انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے والد کے سر پر شدید چوٹ لگی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے والد جو خود بھی ہسپتال میں ڈاکٹر ہیں اور ان کا کوئی سیاسی اور فوجی رابطہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ سوشل میڈیا پر نمایاں ہیں۔

    انھوں نے اسے ڈاکٹر آلا النجار کے لیے ناقابل تصور صورتحال قرار دیا۔

    گروم کا کہنا تھا کہ زندہ بچ جانے والا 11 سالہ لڑکا آدم اپنی عمر کے لحاظ سے ’کافی چھوٹا‘ تھا۔

    انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ان کا بائیاں بازو لٹکا ہوا تھا، اور جسم زخموں سے بھرا تھا۔‘

    ’شاید یہ لڑکا زندہ بچ سکتا تھا، لیکن ہم اس کے والد کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘

    ’ہم نقل مکانی اور بھوک سے تھک چکے ہیں‘

    غزہ میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے جمعہ کی سہ پہر ٹیلی گرام پر بتایا کہ ان کی ٹیموں نے خان یونس میں ایک پٹرول پمپ کے قریب النجار کے گھر سے آٹھ لاشیں اور متعدد زخمی برآمد کیے ہیں۔

    ہسپتال نے ابتدائی طور پر فیس بک پر پوسٹ کیا کہ آٹھ بچے ہلاک ہوئے ہیں، پھر دو گھنٹے بعد اس تعداد کو اپ ڈیٹ کرکے نو کر دیا گیا۔

    ایک اور ڈاکٹر یوسف ابو الرش نے وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ وہ آپریشن روم میں پہنچے تو ڈاکٹر النجار اپنے زندہ بیٹے کے بارے میں معلومات کا انتظار کر رہی تھیں انھوں نے انھیں دینے کی کوشش کی۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کے رشتہ دار یوسف النجار نے کہا ’بہت ہو گیا! ہم پر رحم کریں! ہم تمام ممالک، بین الاقوامی برادری، عوام، حماس اور تمام دھڑوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہم پر رحم کریں۔ ہم نقل مکانی اور بھوک سے تھک چکے ہیں، بس!‘

    جمعے کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا تھا کہ غزہ کے لوگ جنگ کے ’ظالمانہ ترین مرحلے‘ کا سامنا کر رہے ہیں اور انھوں نے مارچ میں انسانی امداد پر اسرائیل کی ناکہ بندی کی مذمت کی۔

    اسرائیل نے اس ہفتے کے اوائل میں ناکہ بندی کو جزوی طور پر ختم کر دیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کے ادارے کوگاٹ کا کہنا ہے کہ آٹا، خوراک، ادویات سے لدے مزید 83 ٹرک جمعے کے روز غزہ میں داخل ہوئے۔

    اقوام متحدہ نے بارہا کہا ہے کہ علاقے میں داخل ہونے والی امداد کی مقدار علاقے کے 21 لاکھ لوگوں کے لیے کافی نہیں ہے۔ اس کے مطابق ایک دن میں 500 سے 600 ٹرکوں کی ضرورت ہوتی ہے اور اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زیادہ امداد جانے کی اجازت دے۔

  2. آواران، بلوچستان: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے صحافی لطیف بلوچ ہلاک, محمد کاظم، بی بی سی کوئٹہ

    social media

    ،تصویر کا ذریعہsocial media

    بلوچستان کے شورش سے متاثرہ ضلع آواران میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک سینئیر صحافی لطیف بلوچ ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر آواران انجنیئر عائشہ زہری نے فائرنگ کے واقعے میں لطیف بلوچ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کو مشکے کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔

    لطیف بلوچ طویل عرصے سے بلوچستان کے معروف روزنامہ انتخاب سے وابستہ تھے تاہم ان کی محکمہ لیویز فورس میں ملازمت بھی تھی۔

    لطیف بلوچ کی ہلاکت کے حوالے سے ضلع کے ایک سینئیر پولیس آفیسر نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے لطیف بلوچ پر ان کے گھر میں حملہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ لطیف بلوچ اپنے گھر میں سو رہے تھے کہ چار نقاب پوش مسلح افراد علی الصبح چار بجے ماہیوار کے علاقے میں واقع ان کے گھر میں داخل ہوئے اور ان پر کلاشنکوف سے فائر کھول دیا۔

    ’لطیف کو چار گولیاں لگیں جن کی وجہ سے ان کی ہلاکت ہوئی۔ ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے رورل ہیلتھ سینٹر مشکے لے جایا گیا۔‘

    پولیس اہلکار نے بتایا کہ واقعے کے محرکات کے بارے میں مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل رمضان کے مہینے میں فائرنگ سے لطیف بلوچ کے ایک بیٹے بھی ہلاک ہو گئے تھے۔

    دریں اثنا بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) نے آواران کے مقامی صحافی لطیف بلوچ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح افراد نے انھیں ان کے گھر میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ سو رہے تھے۔

    بی یو جے کے صدر خلیل احمد اور جنرل سیکرٹری عبدالغنی کاکڑ نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ لطیف بلوچ ایک فرض شناس صحافی تھے ان کی ہلاکت آزاد آوازوں کو دبانے کی جاری سازشوں کا ایک حصہ معلوم ہوتا ہے جس کی بی یو جے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان جیسے حساس صوبے میں صحافی پہلے ہی شدید خطرات سے دوچار ہیں،اور ایسے واقعات ان کے تحفظ کے حوالے سے حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔

    اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ رجحان مزید خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے۔

    بی یو جے نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان حکومت لطیف بلوچ کی ہلاکت میں ملوث ملزمان کو فی الفور گرفتار کر کے انصاف کے تقاضے پورے کرے۔

  3. پنجاب میں طوفانی بارشوں اور آندھی سے تباہی: کم از کم آٹھ افراد ہلاک، 45 زخمی

    gettyimages

    ،تصویر کا ذریعہgettyimages

    گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے مختلف اضلاع میں آندھی، طوفان، شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 45 زخمی ہو گئے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ابتدائی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد میں راولپنڈی، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، سیالکوٹ اور میانوالی سے ایک ایک ہلاکت شامل ہے جبکہ جہلم میں تین افراد ہلاک ہوئِے۔

    سب سے جانی زیادہ نقصان جہلم میں ہوا جہاں دو مردوں اور ایک خاتون سمیت تین افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 10 افراد زخمی ہوئے۔

    راولپنڈی میں ایک مرد ہلاک اور آٹھ افراد زخمی ہوئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، ان زخمیوں کی وجہ بھی دیوار گرنے کے واقعات بتائی گئی ہے۔

    مری، اٹک اور خوشاب میں چند افراد زخمی ہوئے جبکہ گجرات میں ایک اور گوجرانوالہ میں پانچ افراد زخمی ہوئے۔ ان اضلاع میں بھی زیادہ تر واقعات دیوار گرنے کے باعث پیش آئے۔

    شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور سیالکوٹ سے بھی ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ ان مقامات پر اموات کی وجہ چھت یا کھمبے گرنے جیسے حادثات بنے۔ سیالکوٹ میں چھ افراد زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات بوسیدہ یا کچے مکانات گرنے اور غیر محفوظ مقامات پر موجودگی کے باعث ہوئیں۔ طوفانی ہواؤں سے کئی علاقوں میں دیواریں، چھتیں، درخت اور سولر پینل گرنے کے واقعات پیش آئے جن سے زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

    لاہور میں درختوں کے گرنے اور سولر پینل کو نقصان پہنچنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق تاحال مویشی یا فصلوں کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق صوبائی کنٹرول روم اور تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور صورتحال کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ جاری ہے۔

    حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ خراب موسم کے دوران احتیاط برتیں، بجلی کے کھمبوں اور لٹکتی تاروں سے دور رہیں اور آسمانی بجلی سے بچاؤ کے لیے محفوظ مقامات پر قیام کریں۔

    کھلے مقامات پر نہ رکیں اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔ شہری کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

    gettyimages

    ،تصویر کا ذریعہgettyimages

  4. روس نے کیئو پر 250 ڈرونز اور 14 بیلسٹک میزائل داغے، کم از کم 14 افراد زخمی: یوکرینی فضائیہ کا دعویٰ

    EPA-EFE

    ،تصویر کا ذریعہEPA-EFE

    یوکرین کے دارالحکومت کیئو کی انتظامیہ کے مطابق شہر پر روس کے بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے میں کم از کم 14 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    یوکرینی فضائیہ کا دعویٰ ہے کہ روس نے کیئو پر 250 ڈرونز اور 14 بیلسٹک میزائل داغے جن کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ یہ حملہ جنگ کے آغاز کے بعد شہر پر ہونے والے سب سے بڑے فضائی حملوں میں سے ایک تھا۔

    یوکرینی فضائیہ کا دعویٰ ہے کہ چھ میزائل اور 245 ڈرونز کو مار گرایا گیا۔

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا: ’ایسے ہر حملے کے بعد دنیا کا یقین مزید پختہ ہو جاتا ہے کہ جنگ کے طویل ہونے کی اصل وجہ ماسکو ہے۔‘

    یہ بمباری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب روس اور یوکرین نے ترکی میں ہونے والے مذاکرات کے بعد قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔

    صدر زیلنسکی نے کہا کہ کیئو میں دھماکے اور آگ لگنے کے واقعات ہوئے جن میں گھروں، کاروباری مقامات اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

    64 سالہ مقامی رہائشی اولہا چیروخا جو شہر کے وسطی علاقے کے قریب رہتی ہیں، نے خبر رساں ادارے رؤئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ’کاش وہ جنگ بندی پر متفق ہو جائیں۔ ایسے بم گرانا بہت ظلم ہے۔ میری تین سالہ نواسی خوف سے چیخ رہی تھی۔‘

    کیئو کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تکاچینکو نے روس کے مشترکہ فضائی ہتھیاروں کے استعمال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: ’دشمن اپنی ڈرونز کی حکمت عملی میں مسلسل بہتری لا رہا ہے اور ساتھ ہی بیلسٹک حملے بھی کر رہا ہے۔‘

    زیلنسکی نے مزید کہا کہ: ’صرف وہ اضافی پابندیاں جو روسی معیشت کے کلیدی شعبوں کو نشانہ بنائیں، ماسکو کو جنگ بندی پر مجبور کر سکتی ہیں۔‘

    گذشتہ ہفتے روس نے دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین نے روس کے مختلف علاقوں جن میں ماسکو بھی شامل ہے، پر سینکڑوں بارودی ڈرونز سے حملے کیے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق 485 ڈرونز کو مار گرایا گیا۔

  5. خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے ہلاک ہو گئے

    Getty Images

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک خاتون ڈاکٹر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ان کے 10 میں سے 9 بچے ہلاک ہو گئے۔

    بی بی سی کو یہ خبر ناصر ہسپتال نے دی ہے جہاں ڈاکٹر اعلا النجار کام کرتی ہیں۔

    ہسپتال کے مطابق ڈاکٹر النجار کے شوہر اور ایک بچہ بچ گئے تاہم وہ زخمی ہیں۔ ہسپتال میں خدمات انجام دینے والے برطانوی سرجن گریم گروم نے بتایا کہ انھوں نے ڈاکٹر النجار کے 11 سالہ زندہ بچ جانے والے بیٹے کا آپریشن کیا ہے۔

    اس واقعے کی ایک ویڈیو جو حماس کے زیرِ انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر نے شیئر کی اور بی بی سی نے اس کی تصدیق کی ہے، اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خان یونس میں حملے کے بعد ملبے سے بچوں کی لاشیں نکالی جا رہی ہیں جو آگ سے جھلس چکی ہیں۔

    بی بی سی نے اسرائیلی فوج سے اس واقعے پر تبصرے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

    ہفتے کے روز اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں 100 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

    وزارت صحت کے مطابق ان حملوں میں سنیچر کی دوپہر تک کم از کم 74 افراد ہلاک ہوئے۔

    وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البورش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ النجار خاندان کے گھر کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب ڈاکٹر النجار کے شوہر حمدی انھیں ہسپتال چھوڑ کر واپس گھر پہنچے ہی تھے۔

    ڈاکٹر البورش کے مطابق ڈاکٹر النجار کے سب سے بڑے بچے کی عمر صرف 12 سال تھی۔

    برطانوی سرجن وکٹوریا روز کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں گروم نے بتایا کہ بچوں کے والد جو خود بھی ہسپتال میں ڈاکٹر ہیں، شدید زخمی حالت میں ہیں۔ ان کے بارے میں بتایا گیا کہ ان کا نہ کوئی سیاسی تعلق ہے، نہ فوجی، اور نہ ہی وہ سوشل میڈیا پر نمایاں شخصیت ہیں۔

    گروم نے ڈاکٹر النجار کے ساتھ پیش آئے واقعے کو ’ناقابلِ تصور المیہ‘ قرار دیا۔

    جمعے کی دوپہر غزہ کے حماس کے زیرِ انتظام سول ڈیفنس ادارے کے ترجمان محمود باسل نے ٹیلیگرام پر بتایا کہ ان کی ٹیم نے النجار خاندان کے گھر، جو ایک پٹرول پمپ کے قریب واقع ہے، سے آٹھ لاشیں اور متعدد زخمیوں کو نکالا۔

    ابتدائی طور پر ناصر ہسپتال نے فیس بک پر آٹھ بچوں کی ہلاکت کی اطلاع دی، جسے دو گھنٹے بعد نو بچوں سے اپ ڈیٹ کر دیا گیا۔

    ایک اور ڈاکٹر یوسف ابو الرِیش نے وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جب وہ آپریشن تھیٹر پہنچے تو ڈاکٹر النجار وہاں اپنے زندہ بچ جانے والے بیٹے کی حالت جاننے کے انتظار میں موجود تھیں اور انھوں نے کوشش کی کہ انھیں تسلی دے سکیں۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی جانب سے شئیر کردہ ایک ویڈیو میں ان کے رشتہ دار یوسف النجار نے کہا: ’بس کرو اور ہم پر رحم کرو۔‘

  6. پنجاب میں تیز آندھی اور بارش، پی ڈی ایم اے اور واسا الرٹ پر: شہریوں کو احتیاط کی ہدایت

    لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

    اس وقت لکشمی چوک، راوی روڈ، شیرانوالہ گیٹ، مصری شاہ، باغبانپورہ، شاد باغ، شاہدرہ، گلبرگ، تاجپورہ، مصطفیٰ آباد، گجرپورہ، ایل ڈی اے ایونیو ون، جوہر ٹاؤن، سبزہ زار اور اسلام پورہ میں تیز آندھی اور بارش کی اطلاعات ہیں۔

    پنجاب کے مختلف اضلاع میں تیز آندھی اور بارش کے باعث ممکنہ ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے پنجاب اور واسا لاہور کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز، ریسکیو اداروں اور متعلقہ محکموں کو فوری طور پر الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    ڈی جی کا کہنا ہے کہ صوبائی کنٹرول روم اور تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو متحرک کر دیا گیا ہے اور پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں صورتحال کی 24/7 نگرانی کی جا رہی ہے۔

    عرفان علی کاٹھیا نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ خراب موسم کے دوران احتیاط برتیں، بجلی کے کھمبوں اور لٹکتی تاروں سے دور رہیں اور آسمانی بجلی سے بچاؤ کے لیے محفوظ مقامات پر قیام کریں۔

    کھلے مقامات پر نہ رکیں اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔ شہری کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

  7. آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی طرف سے عشائیے میں سیاسی و عسکری قیادت کی شرکت

    ISPR

    ،تصویر کا ذریعہISPR

    پاکستانی فوج کے شعبہِ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گذشتہ رات آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے معرکۂ حق اور آپریشن بنیان مرصوص کے دوران افواجِ پاکستان کی قربانیوں، سیاسی قیادت کے تعاون اور پاکستانی قوم کے حوصلے کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ایک عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔

    اس تقریب میں صدرِ پاکستان آصف علی زرداری، وزیرِاعظم شہباز شریف، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ، چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی، وفاقی وزرا، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، تینوں افواج کے سربراہان، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما، اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک ہوئے۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر تقریب کے شرکا نے مشکل وقت میں ملک کو سنبھالنے پر قیادت کی بصیرت کو سراہا، فوج کے جوانوں کی بہادری اور قربانیوں کو سلام پیش کیا، اور عوام کے جذبہ حب الوطنی کی تعریف کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں معرکۂ حق کے دوران سیاسی قیادت کی حکمت و بصیرت پر شکریہ کا اظہار کیا اور کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص میں افواج کے درمیان ہم آہنگی کو کامیابی اہم وجہ قرار دیا۔

    آئی ایس پی کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ انڈین پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں پاکستانی نوجوانوں اور میڈیا نے اہم کردار ادا کیا اور سچ کے دفاع میں مضبوط دیوار بنے۔ انھوں نے سائنسدانوں، انجینئروں اور سفارتکاروں کی محنت اور جذبے کو بھی سراہا۔

    ISPR

    ،تصویر کا ذریعہISPR

    ISPR

    ،تصویر کا ذریعہISPR

    ISPR

    ،تصویر کا ذریعہISPR

    ISPR

    ،تصویر کا ذریعہISPR

  8. شہباز شریف 25 مئی سے ترکی، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے

    Facebook: ShehbazSharif

    ،تصویر کا ذریعہFacebook: ShehbazSharif

    پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف 25 سے 30 مئی 2025 تک ترکی، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے۔

    دفترِ خارجہ کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم ان ممالک کی قیادت سے دوطرفہ تعلقات، علاقائی و عالمی اہمیت کے امور پر جامع مشاورت کریں گے۔ اس موقع پر وہ حالیہ انڈیا پاکستان کشیدگی کے دوران ان دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور حمایت پر ان کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔

    وزیراعظم اپنے دورے کے دوران 29 اور 30 مئی کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ہونے والی بین الاقوامی گلیشیئر کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔

  9. راولپنڈی، اسلام آباد میں موسلادھار بارش اور اولے: واسا نے رین ایمرجنسی نافذ کر دی

    getty

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    ،تصویر کا کیپشنفائل فوٹو

    راولپنڈی، اسلام آباد میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی (واسا) نے الرٹ جاری کرتے ہوئے رین ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

    ترجمان واسا کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے پیش نظر ادارہ ہائی الرٹ پر ہے اور عملہ ہیوی مشینری کے ساتھ فیلڈ میں موجود ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

    کچھ علاقوں میں اولے پڑنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    ایم ڈی واسا محمد سلیم اشرف کے مطابق مختلف علاقوں میں اب تک گولڑہ کے مقام پر 10 ملی میٹر، پی ایم ڈی پر 29 ملی میٹر، شمس آباد میں 32 ملی میٹر اور کچہری کے علاقے میں چھ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ نالہ لئی کی مسلسل مانیٹرنگ جاری ہے تاہم فی الحال نالے میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔ کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح پانچ فٹ جبکہ گوالمنڈی پل پر چار فٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ایم ڈی واسا نے مزید کہا کہ ادارہ کسی بھی قسم کی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

  10. انڈیا کی بارڈر سکیورٹی فورس کا سرحد پار کرکے انڈیا داخل ہونے والے پاکستانی کی ہلاکت کا دعویٰ

    انڈیا کی بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے جمعہ 23 مئی کی رات سرحد پار کرکے پاکستان سے انڈیا میں داخل ہونے والے ایک پاکستانی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

    بی ایس ایف انڈیا کی وزارت داخلہ کے ماتحت ایک مسلح پولیس فورس ہے۔

    سنیچر کے روز بی ایس ایف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ شخص جمعہ کی رات مغربی انڈین ریاست گجرات کے ضلع بناس کانٹھا میں داخل ہو رہا تھا۔

    بی ایس ایف کے اس دعویٰ پر پاکستان کی جانب سے تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔

    خیال رہے گجرات پاکستان کے جنوب مشرقی صوبے سندھ کے بالکل سامنے واقع ہے۔

    بی ایس ایف کے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے: ’انڈین اہلکاروں ایک مشتبہ شخص کو بین الاقوامی سرحد عبور کرنے کے بعد باڑ کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا۔ انھوں نے اس شخص کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ آگے بڑھتا رہا جس پر اہلکاروں کو فائرنگ کرنا پڑی اور وہ شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔‘

    @ANI

    ،تصویر کا ذریعہ@ANI

  11. آئی ایم ایف کے پاکستان سے مذاکرات، مہنگائی کی شرح کو پانچ سے سات فیصد رکھنے پر زور, تنویر ملک، صحافی

    imf

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے اگلے مالی سال میں مہنگائی کی شرح کو پانچ سے سات فیصد رکھنے پر زور دیا ہے جبکہ پاکستانی حکام کی جانب سے اگلے مالی سال میں پرائمری بجٹ کو سرپلس 1.6 فیصد پر رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کے مشن جس کی قیادت مسٹر نیتھن پورٹر نے کی نے 19 مئی 2025 کو اسلام آباد میں شروع ہونے والا اپنا دورہ مکمل کر لیا ہے۔

    اس دورے میں حالیہ معاشی صورتحال، پروگرام کے نفاذ اور مالی سال 2026 کے بجٹ کی حکمتِ عملی پر توجہ دی گئی۔ دورے کے اختتام پر آئی ایم ایف مشن ہیڈ نیتھن پورٹر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کے ساتھ مالی سال 2026 کے بجٹ اور وسیع تر اقتصادی پالیسی و اصلاحاتی ایجنڈے پر تعمیری بات چیت کی جس میں حکام نے استحکام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جبکہ سماجی اور ترجیحی اخراجات کا تحفظ کرتے ہوئے مالی سال 2026 میں جی ڈی پی کے 1.6 فیصد کے سرپلس پرائمری بجٹ کا ہدف رکھا گیا۔

    گفتگو میں محصولات میں اضافے کے اقدامات، جس میں ٹیکس کی ادائیگی کو بہتر بنانا اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا شامل ہے کے ساتھ اخراجات کو بھی ترجیحی بنیادوں پر دیکھنے کےلیے بات چیت کی گئی۔

    اعلامیے کے مطابق ’مذاکرات میں توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا، جن کا مقصد مالی پائیداری بہتر بنانا اور پاکستان کے توانائی کے شعبے کی مہنگی لاگت کو کم کرنا ہے۔ نیز دیگر ساختی اصلاحات جو پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنے میں مدد کریں گی۔‘

    اعلامیے کے مطابق حکام نے میکرو اکنامک پالیسی سازی کو مؤثر بنانے اور مالیاتی بفرز بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ اس تناظر میں، مناسب حد تک سخت اور ڈیٹا پر مبنی مانیٹری پالیسی کو برقرار رکھنا ایک ترجیح ہے تاکہ مہنگائی کو مرکزی بینک کے درمیانی مدت کے ہدف (5–7 فیصد) کے اندر لایا جا سکے۔ ساتھ ہی ساتھ، زرمبادلہ کے ذخائر کو دوبارہ بحال کرنا، غیر ملکی کرنسی کی منڈی کی مکمل فعالیت کو برقرار رکھنا، اور زرِ مبادلہ کی شرح میں لچک کو فروغ دینا بیرونی جھٹکوں سے نمٹنے کے لیے اہم ہیں۔

    مشن چیف کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم حکام سے رابطے میں رہے گی اور قریبی مکالمہ جاری رکھے گی اور قرض پروگرام کا اگلا جائزہ موجودہ سال کی آخری ششماہی میں ہونے کی توقع ہے۔

  12. بیرونِ ملک سے ڈی پورٹ ہو کر پاکستان لوٹنے والوں کے پاسپورٹ منسوخ ہوں گے، ایف آئی آر کاٹی جائے گی: وزارتِ داخلہ کا اجلاس, شہزاد ملک، بی بی سی اردو اسلام آباد

    airplane

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیرِ صدارت اجلاس میں بیرونِ ملک سے ڈی پورٹ ہو کر پاکستان لوٹنے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج اور پاسپورٹ کی منسوخی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ بھی شریک تھے۔

    وزارتِ داخلہ کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو پانچ سال کے لیے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ پر بھی ڈالا جائے گا۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاسپورٹ کے قوانین کو مزید سخت اور بہتر بنانے کے لیے سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق اس دوران محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’ڈی پورٹ ہونے والے افراد پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر شرمساری کا باعث بن رہے ہیں۔ آئندہ ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔‘

  13. ’ہم لوگوں کو بتائیں گے کہ دہشت گردی کے حوالے سے ہمارا رویہ ایسا کیوں ہے‘: ششی تھرور

    ششی تھرور

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    انڈیا میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور پہلگام حملے اور اس کے بعد انڈین حکومت کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کے بارے میں مزید وضاحت دینے کے لیے جنوبی امریکہ کے ملک گیانا روانہ ہو گئے ہیں۔

    نئی دہلی ایئرپورٹ سے روانگی سے قبل ششی تھرورنے کہا کہ ’ہماری حکومت نے اس بارے میں واضح موقف اپنایا۔ وزیر دفاع سمیت ہمارے حکومتی ترجمان بتا چکے ہیں کہ کیا ہوا اور یہ کیسے ہوا۔‘

    ششی تھرور نے کہا کہ ’ہم لوگوں کو یہ بتانے کے لیے جا رہے ہیں کہ اس واقعے کے حوالے سے ہمارا تجربہ کیا تھا اور ہم نے جو کیا وہ کیوں کیا اور مستقبل میں ہمارا رویہ کیسا ہو گا۔‘

    انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم کوئی بحث کرنے نہیں جا رہے بلکہ ان کو بتانے اور لوگوں سے ملنے جا رہے ہیں تاکہ ہم اس بارے میں بات کر سکیں کہ ہم نے اب تک کیا نقصان اٹھایا۔‘

    پاکستان اور انڈیا کے درمیان چار روزہ تنازع اور ایک دوسرے کے خلاف عسکری کارروائیوں کے بعد دونوں ممالک کی حکومتوں نے اعلیٰ سطح کے وفود کو عالمی سفارتی مہم پر روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور دونوں ہی ملکوں کی جانب سے تشکیل دیے گئے اِن وفود میں اہم سیاسی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس نوعیت کی سفارتی مہم کا اعلان پہلے انڈیا کی جانب سے ہوا جس کے بعد پاکستان کی حکومت نے بھی اسی طرح کی سفارتی مہم کا اعلان کیا۔

    ایک ایسے وقت میں جب دونوں ممالک میں اگرچہ سیز فائر تو ہو چکا لیکن سرحد کے دونوں جانب لگ بھگ 88 گھنٹے میں پیش آئے واقعات پر متضاد دعوؤں کے بیچ یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ اِن سفارتی مہمات کا مقصد کیا ہے اور دونوں ممالک ان کے ذریعے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟

  14. امریکہ کے ساتھ ’دھمکیوں‘ کی بجائے ’احترام‘ کی بنیاد پر تجارتی معاہدہ چاہتے ہیں: یورپی یونین

    یورپی یونین کے تجارتی امور کے سربراہ

    ،تصویر کا ذریعہEPA

    یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ ’دھمکیوں‘ کی بجائے ’احترام‘ کی بنیاد پر تجارتی معاہدہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    یورپی یونین کے تجارتی امور کے سربراہ ماروس سیفکووچ نے امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر اور کامرس سکریٹری ہاورڈ لوٹنک کے ساتھ ایک کال کے بعد کہا کہ ’یورپی یونین ایک ایسے معاہدے کے لیے پرعزم ہے جس سے دونوں فریقوں کو فائدہ ہو۔‘

    انھوں نے مزید کہا کہ ’یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان تجارت مثالی ہے اور ان کی بنیاد دھمکیاں نہیں بلکہ باہمی احترام ہونا چاہیے۔ ہم اپنے مفادات کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔‘

    یورپی یونین کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی کے بعد سامنے آیا۔

  15. ’اگر آئی فون امریکہ میں بکے گا تو یہ امریکہ میں بنے گا‘: ٹرمپ کی آئی فون پر 25 فیصد جبکہ یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی

    ٹرمپ

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کے آئی فون پر 25 فیصد جبکہ یورپی یونین پر 50 فیصد تجارتی ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ یورپی یونین سے تجارتی مذاکرات کرنے والا تھا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ یورپی یونین پر 20 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا تاہم متوقع مذاکرات کی وجہ سے ٹیکس کی شرح کو آٹھ جولائی تک 10 فیصد مقرر کر دیا تھا۔

    تاہم اب امریکی صدر کا کہنا ہے کہ یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیکس کا اطلاق یکم جون سے ہو جائے گا۔

    دوسری جانب آئی فون کے ٹیکس کے حوالے سے ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایپل نے سمارٹ فونز کو امریکہ میں مینوفیکچر نہ کیا تو اسے 25 فیصد ٹیکس دینا ہو گا۔

    یاد رہے کہ 15 مئی کو قطر میں ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹِم کُک سے کہا تھا کہ وہ انڈیا میں آئی فون نہ بنائیں۔ اسی کے ساتھ اُن کا کہنا تھا کہ انڈیا اپنے مفادات کا خیال خود رکھ سکتا ہے۔

    ٹرمپ نے اس اعلان کے بعد وائٹ ہاؤس میں رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کا اطلاق سیم سنگ یا یہی مصنوعات بنانے والی کسی بھی دوسری ایسی کمپنی پر ہو گا ورنہ یہ ناانصافی ہو گی۔ اگر وہ یہاں پلانٹ لگاتے ہیں تو اس پر ٹیرف نہیں ہو گا۔۔۔ اس ٹیرف کا اطلاق جون کے اواخر میں ہو گا۔

    ’میری ایپل کے سی ای او ٹم کک سے بات ہوئی اور انھوں نے مجھے بتایا کہ وہ ایسا نہیں کریں گے، انھوں نے کہا کہ وہ انڈیا جائیں گے۔ اس پر میں نے کہا کہ انڈیا جانے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن آپ اسے بغیر ٹیرف یہاں نہیں بیچ سکتے۔ اگر آئی فون امریکہ میں بکے گا تو یہ امریکہ میں بنے گا۔‘

  16. ’خان یونس میں ہر کسی کے لیے روٹی دستیاب نہیں تھی ‘, ایلس کڈی، بی بی سی نیوز

    خان یونس کا بزرگ شخص

    ساٹھ سالہ نعیم صافی جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں آج دوپہر روٹی کی تقسیم کے وقت وہاں بہت امیدیں لے کر گئے تھے تاہم وہ بہت انتظار کے بعد وہاں سے خالی ہاتھ لوٹے اور کھانے کا بندوبست نہ ہو سکا۔

    انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’جتنا کھانا وہ وہاں بانٹنے کے لیے لایا گیا ہے وہ سب کے لیے کافی نہیں ہے۔‘

    نعیم صافی کےمطابق ’ہم نے اور بہت سے دوسرے لوگوں کو ابھی تک کہیں سے روٹی نہیں ملی اور یہ کہا جا رہا ہے کہ پہلے بڑے کنبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔‘

    نعیم صافی کے مطابق ’وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ہر روز لوگوں کے لیے روٹی لانا چاہتے ہیں لیکن ان کا وعدہ تکمیل تک نہیں پہنچتا۔ وہ جو مقدار لے کر آئے ہیں وہ سب کے لیے کافی نہیں۔ لوگوں کے صرف دسویں حصے کو ہی روٹی مل سکی ہے۔‘

  17. غزہ میں فلسطینی جنگ کے سب سے ’ظالمانہ مرحلے‘ سے گزر رہے ہیں: اقوام متحدہ

    غزہ میں جاری انسانی بحران

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    اقوام متحدہ نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینی اب اس تنازع کے سب سے ظالمانہ مرحلے سے گزر رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس نے غزہ میں انسانی بحران پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 80 فیصد غزہ یا تو اسرائیلی فوجی زون قرار دیا جا چکا ہے یا وہ علاقہ ہے جہاں لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ ’اگر امداد تک فوری اور مسلسل رسائی نہ دی گئی تو مزید لوگ جان سے جائیں گے اور اس کے طویل المدتی نتائج پوری آبادی پر انتہائی گہرے ہوں گے۔‘

    غزہ میں جاری انسانی بحران

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بتایا کہ تقریباً 400 ٹرکوں کو شالوم کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے تاہم صرف 115 ٹرکوں کا سامان ہی ابھی لوگوں تک پہنچ سکا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ’محصور شمالی غزہ میں اب تک کچھ بھی نہیں پہنچا۔‘

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مطابق ادارے نے گندم کا آٹا، بچوں کی خوراک، غذائی سپلیمنٹس اور ادویات تقسیم کی ہیں اور کچھ بیکریاں جنوبی اور وسطی غزہ میں کام کر رہی ہیں۔ لیکن یہ نہ بھولیں کہ ہم ایک فوجی کارروائی کے بیچ میں کام کر رہے ہیں۔‘

    ان کے مطابق اب تک منظور شدہ امداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔

  18. ٹرمپ کی یورپی یونین پر 50 فیصد اور آئی فونز پر 25 فیصد ٹیرف کی تجویز

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے امریکہ درآمد کی جانے والی تمام اشیا پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔

    صدر ٹرمپ نے جمعے کے روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’ان کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے جبکہ نئے ٹیرف کا اطلاق یکم جون سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ یہ اعلان یورپی یونین کے ساتھ ٹرمپ کی تجارتی جنگ میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔

    اس سے قبل انھوں نے ابتدائی طور پر یورپی یونین کی زیادہ تر مصنوعات پر 20 فیصد ٹیرف کی تجویز پیش کی تھی تاہم لیکن مذاکرات کے لیے وقت دینے کے لیے آٹھ جولائی تک اسے آدھا کرکے 10 فیصد کر دیا۔

    صدر ٹرمپ نے امریکہ میں تیار نہ ہونے والے آئی فونز پر کم از کم 25 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ بھی دیا۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں نے ایپل کے ٹم کک کو بہت پہلے اپنی اس امید سے مطلع کیا تھا ان کے آئی فون جو امریکہ میں فروخت ہوں گے وہ انڈیا یا کسی اور جگہ نہیں بلکہ امریکہ میں تیار کیے جائیں گے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ایپل کو امریکہ کو کم از کم 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہوگا۔‘

  19. غزہ میں پہنچنے والا امدادی سامان ’سمندر میں ایک قطرے کے برابر ہے‘

    Getty

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    ،تصویر کا کیپشن’یہ تو سمندر میں ایک قطرہ کے برابر ہیں‘

    حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے 60 افراد ہلاک اور 185 زخمی ہوئے ہیں۔

    وزارت کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اس پٹی میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 53 ہزار 822 تک پہنچ گئی ہے۔

    دو فلسطینی بچوں کے والد کا کہنا ہے کہ ’المواسی میں رہنے کی کوئی ’محفوظ جگہ‘ نہیں ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے جن لوگوں کو اپنے گھروں سے نکلنے کا حکم دیا گیا ہے، ان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر چلے جائیں۔‘

    اُن کا مزید کہنا ہے کہ ’یہاں بجلی نہیں ہے، کھانا، پینے کا صاف پانی اور کوئی دوا تک دستیاب نہیں ہے۔‘

    وہ امدادی ٹرکوں کو اور غزہ کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’یہ تو سمندر میں ایک قطرہ کے برابر ہیں۔‘

    EPA

    ،تصویر کا ذریعہEPA

    ،تصویر کا کیپشنغزہ شہر میں ایک فلسطینی شخص اسرائیلی حملے سے جان بچانے کے لیے بھاگ رہا ہے

    ’اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری جاری ہے‘

    غزہ کے شہریوں نے مزید امداد کا مطالبہ کیا ہے تاہم دوسری جانب اسرائیلی فضائی حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے 11 ہفتوں سے جاری ناکہ بندی میں نرمی کے بعد حالیہ دنوں میں امدادی سامن سے بھرے تقریباً 130 ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔

    اسرائیلی فضائی حملوں کا سلسلہ بھی مقبوضہ پٹی کے تقریباً تمام ہی علاقوں میں جاری ہے۔ اب تک سامنے آنے والی تفصیلا میں بتایا جا ررہا ہے کہ جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے علاقے کے ساتھ ساتھ دیر البلاح اور خان یونس پر بھی اسرائیل کی جانب سے حملے کیے گئے ہیں۔

    غزہ شہر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بی بی سی کی ایلس کڈی کو بتایا کہ ’ہمارے پاس ابھی تک کسی بھی قسم کی کوئی امداد نہیں پہنچی ہے۔‘ ایک 23 سالہ خاتون اسرا شاہین نے صورتحال کو ’انتہائی تکلیف دہ اور مشکل‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ علاقے میں ’مسلسل بمباری‘ جاری ہے۔‘

    Anadolu/Getty Images

    ،تصویر کا ذریعہAnadolu/Getty Images

    ،تصویر کا کیپشنغزہ کے شہریوں نے مزید امداد کا مطالبہ کیا ہے تاہم دوسری جانب اسرائیلی فضائی حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    بی بی سی کی یوروشلم میں موجود نامہ نگار ایلس کڈی کا کہنا ہے کہ انھیں غزہ میں برطانیہ کی مالی امداد سے چلنے والے پہلے فیلڈ ہسپتال کے ایک برطانوی ڈاکٹر کی طرف سے کُچھ تازہ تفصیلات ملی ہیں کہ جس میں ’یوکے میڈ‘ کے میڈیکل کوآرڈینیٹر کا کہنا ہے کہ ’اچھی خبر‘ یہ ہے کہ وہ ’روزانہ اچھی تعداد میں مریضوں کو ڈسچارج کرنے‘ کے قابل ہیں۔

    انھوں نے ایلس کڈی کو واٹس ایپ پر بتایا کہ ’اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے پاس آنے والوں کی مدد کے لیے ہر لمحہ تیار رہتے ہیں اور پھر آنے والے وقت میں بڑے پیمانے پر زخمیوں اور ہلاکتوں کے لیے بھی خود کو تیار رکھتے ہیں۔‘

    AFP/Getty Images

    ،تصویر کا ذریعہAFP/Getty Images

    ،تصویر کا کیپشنفرانسیسی حکومت کی ترجمان سوفی پرائمس کا کہنا ہے کہ ’ہم اس الزام کو قبول نہیں کرتے‘ اور انھوں نے مزید کہا کہ ’میکرون کا ردعمل ’بہت سخت اور واضح‘ تھا۔

    فرانس کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کے ان الزامات کا جواب دیا ہے جس میں اُن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ’میں صدر میخواں، وزیرِ اعظم کارنی اور وزیرِ اعظم سٹارمر سے کہنا چاہتا ہوں کہ جب بڑے پیمانے پر قتل کرنے والوں، ریپسٹس، بچوں کو ہلاک کرنے والوں اور اغواکار آپ کا شکریہ ادا کریں تو آپ انصاف کی غط طرف موجود ہیں۔ آپ انسانیت کی غلط سائیڈ پر موجود ہیں اور آپ تاریخ کے غلط رخ پر موجود ہیں۔‘

    فرانسیسی حکومت کی ترجمان سوفی پرائمس کا کہنا ہے کہ ’ہم اس الزام کو قبول نہیں کرتے‘ اور انھوں نے مزید کہا کہ ’میکرون کا ردعمل ’بہت سخت اور واضح‘ تھا۔

    پرائمس کا کہنا ہے کہ ’ہم اسرائیلی عوام کو ان پالیسیوں سے نہیں الجھاتے جو آج بنیامن نیتن یاہو کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ ہمارے بڑے اور بے پناہ تحفظات ہیں، خاص طور پر اس بارے میں جو کُچھ غزہ میں آج کل ہو رہا ہے۔‘

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں ہمیں دونوں ریاستوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنا چاہیے اور اسرائیل اور فلسطین کے لیے دیرپا امن حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘

    دوسری جانب برطانیہ کے وزیر دفاع نے بھی نیتن یاہو کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم اسرائیل کے اپنے حقِ دفاع کی حمایت تو کرتے ہیں لیکن تب تک کہ جب تک وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے اندر رہتے ہوئے ایسا کرے۔‘