ان کھیلوں کا بنیادی مقصد مردوں کی فوجی تربیت اور ان کو فٹ رکھنا تھا ۔۔ جانیے اولمپکس گیمز کی وہ تاریخ جو شاید آپ نہیں جانتے

ہماری ویب  |  Aug 04, 2021

کہا جاتا ہے کہ تین ہزار سال پہلے، قدم یونان میں اولمپکس گیمز کا آغاز ہوا تھا۔ جس کا مقصد یونانی تہذیب کے آسمان اور بجلی کے دیوتا زیوس کو اعزاز دینا تھا۔ 8 قبل از مسیحی سے 4 عیسوی کے بعد تک ہر چار سال بعد اولمپکس گیمز اولمپیا میں کا انعقاد کیا جاتا تھا جو کہ ایک مذہبی تہوار کے دوران منعقد ہوتے تھے ان کھیلوں کا بنیادی مقصد مردوں کی فوجی تربیت اور ان کو فٹ رکھنا تھا۔

اولمپکس کا سیاست اور مذہب سے کیا تعلق ہے:

قدیم یونانی تہذیب کے لوگ یہ بات سمجھاتے تھے کہ ان کا دیوتا زیوس مقابلہ کرنے والوں کو دیکھتا ہے، ان کی مدد کرتا اور کچھ کو شکست سے دو چار کرتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر کوئی شخص بدعنوانیوں میں ملوث ہوتا تھا تو اس کو دیوتا زیوس کے مجسمے بنانے کہ لیے رقم ادا کرنی پڑتی تھی۔

قدیم یونانی مذہبی اولمپکس کا زوال اور جدید اولمپکس کا آغاز:

رومی سلطنت کے یونانیوں پر حکومت کرنے بعد اولمپکس کا کھیلوں کو جاری رکھا گیا۔ مگر ان کے معیار میں کمی آتی رہی۔ اور جب 4 عیسوی میں ، شہنشاہ تھیوڈوسیس اول جو کے ایک عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے تھے انہوں نے تمام قدیم تہواروں پر پابندی عائد کردی، جس سے تقریبا کہی صدیوں کے بعد اولمپک کی قدیم روایت ختم ہو گئی تھی۔

مگر نومبر 1892 میں ، پیرس میں یونین ڈیس اسپورٹس ایتھلیٹیکس کے اجلاس میں ، کوبرٹن نے اولمپکس کو ہر چار سال بعد منعقد ہونے والے بین الاقوامی ایتھلیٹک مقابلے کے طور پر بحال کرنے کا خیال پیش کیا۔ دو سال بعد ، اسے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کی تلاش کے لیے منظوری مل گئی ، جو جدید اولمپک کھیلوں کی گورننگ باڈی بن گئی۔

1896 میں جدید اولمپکس کا انعقاد یونان کے شہر ایتھنز میں کیا پھر سے کیا گیا، جہاں 280 امیدواروں اور 12 ممالک اس کا حصہ بننے تھے۔ 1994 میں اولمپکس گیمز سے سرما اور گرما کو علیحدہ کردیا گیا تھا۔

یاد رہے پچھلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس 2020 کو کرونا وائرس کی وجہ سے اس سال 2021 میں منعقد کیا جارہا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More