پاکستان میں کھلاڑیوں کا مستقبل نہیں ۔۔ کارکردگی کے باوجود کرکٹ ٹیم میں شامل نہ کرنے پر کون کون سے بڑے کھلاڑی پاکستان کا ساتھ چھوڑ کر دوسرے ملکوں کیلئے کھیلنے لگے؟

ہماری ویب  |  Aug 04, 2021

کرکٹ بورڈ کے رویہ سے پریشان کھلاڑی اب دن گزرنے کے ساتھ ساتھ ملک چھوڑتے جا رہے ہیں اور دوسرے ممالک میں کرکٹ کھیلنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ وہ کھلاڑی کون ہیں اور ان کیساتھ ایسا کیا ہوا جو وہ اتنا بڑا قدم اٹھانے پر مجبور ہو گئے۔

جنید خان:

جنید خان کے نام کون واقف نہیں یہ پاکستان کے بہترین فاسٹ باؤلرز میں سے ایک ہیں۔ لیکن اب وہ قومی ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ سے ملک چھوڑ کر بیرون ملک جا رہے ہیں ، انہیں اس وقت امریکہ اور برطانیہ میں مستقل لیگ کھیلنے کی پیشکش بھی ہو چکی ہے جس کے بارے میں وہ اپنے قریبی دوست احباب اور گھر والوں سے مشورہ کر رہے ہیں۔ اس بات کے بھی قوی امکانات ہیں کہ جلد پاکستان چھوڑ دیں گے۔

پرفارمنس دینے کے باوجود بھی ٹیم میں جگہ نہ بنانے پر آج سے کچھ وقت پہلے جنید خان نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر شئیر کی تھی جس میں انکے منہ پر سیاہ رنگ کی ٹیپ لگی ہوئی تھی۔ اس تصویر کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہمیں بولنے کا حق نہیں۔

پر وہ سال 2020 سے ہی قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رویہ سے سخت پریشان تھے کیونکہ انہوں نے گزشتہ چیمپین ٹرافی بہترین کارکردگی دکھائی اس کے علاوہ بھی ہمیشہ ٹیم کی جیت مںے انکا ایک بڑا ہاتھ ہوتا تھا۔

حماد اعظم:

قومی کرکٹ ٹیم کے بہترین آل راؤنڈر حماد اعظم ملک چھوڑ کر امریکا شفٹ ہونے والے ہیں اور وہاں ہی کرکٹ بھی کھیلا کریں گے ۔ زرائع کے مطابق پرفارمنس دینے کے باوجود بھی قومی ٹیم میں سیلکٹ نہ ہونے پر انہوں نے اتنے بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ۔اس وقت وہ امریکا میں ہی لیگ کھیل رہے ہیں اور انکا امریکہ میں کھیلنے کا معاہدہ بھی اب آخری مراحل میں ہے ،کچھ دنوں میں جب انکا یہ معاہدہ مکمل ہو جائے گا وہ امریکہ شفٹ ہو جائیں گے ہمیشہ کیلئے۔

خیال رہے کہ سن 2010 کے ورلڈ کپ میں انڈر 19 ٹیم کو ورلڈ کپ فائنل تک لانے والے بھی حماد اعظم تھے ۔ انکی پرفارمنس سے ہی ہر میچ جیتا جاتا اور یہ بھی عوام کی جانب سے سنا جانے لگ پڑا تھا کہ جس میچ میں یہ اچھا نہ کھیلیں وہ میچ بڑی مشکل سے انڈر 19 ٹیم جیتتی ہے۔اور 2010 کے انڈر 18 ولڈکپ میں بھی یہ 92 رنز کیساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

سمیع اسلم :

صرف یہی نہیں بلکہ نوجوان کھلاڑی سمیع اسلم بھی سیلکشن کمیٹی کے ڈسے ہوئے ہیں پر وہ اب 3 دسمبر 2020 کو امریکہ چلے گئے تھے ۔پاکستان کے اس مستقبل نے دلبرداشتہ ہو کر کہا کہ پاکستان چھوڑنا میرے لیے آسان نہیں تھا ، میں تو دل بو جھل کر کے امریکہ آیا ہوں۔ امریکہ شفٹ ہونے کے بعد کہا کہ کرکٹ ہی میری روٹی روزی ہے لیکن پاکستان میں مستقبل نظر نہیں آرہا تھا۔

سمیع اسلم نے کہا کہ میں دو سال دس ماہ بعد امریکا کی جانب سے کھیلنے کا اہل ہوں گا، میرا معاہدہ اچھا ہے ابھی میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلوں گا۔

امریکہ شفٹ ہونے کے بعد سمیع اسلم کا کہنا ہے کہ امریکا منتقلی کی افواہیں گزشتہ 3 سے 4 ماہ سے سوشل میڈیا پر چل رہی تھیں لیکن اس کے باوجود بھی پی سی بی کی طرف سے ان سے رابطہ نہیں کیا گیا ۔ واضح رہے کہ سمیع اسلم نے 2014 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی قیادت کی تھی، سمیع اسلم 2012 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بابر اعظم کی قیادت میں کھیل چکے ہیں۔

عمران طاہر:

جنوبی افریقہ کے کھلاڑی عمران طاہر کتنے بڑے کھلاڑی ہیں اس بات کا اندازہ تو اب پاکستانی کرکٹ بورڈ کو ہو گیا ہوگا کیونکہ انہوں نے اپنی جادوئی گیند بازی سے کئی ایک میچز جنوبی افریقہ کو جتوائے پر جب وہ پاکستان میں تھے تو انہیں کبھی بھی قومی کرکٹ ٹیم میں سیلیکٹ نہیں کیا گیا ۔ صرف انڈر 19 میں کھیلنے کا موقع ملا۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ 8 سال انہوں نے پاکستان میں کرکٹ کھیلی مگر 1 موٹر سائیکل نہیں خرید سکے۔

اور وہ پاکستان میں ایک وہ دوکان میں کرکٹ کھیلنے کیساتھ ساتھ کام بھی کرتے تھے اور رہی بات ساؤتھ افریقہ کی تو یہاں معاملہ مختلف ہے ، میں نے ابھی کرکٹ نہیں چھوڑی پھر بھی مجھے کوچنگ کی آفر ہو چکی ہے۔اسی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کا کوئی مستقبل نہیں اس لیے کھلاڑی کرکٹ چھوڑ کر کوئی اور کام کرنے لگ جا تے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More