جڑواں بچوں کی پیدائش ہو اور وہ ایک ساتھ جڑے ہوئے ہوں تو بچوں اور والدین دونوں کو پریشانی اٹھانی پڑتی ہے کیونکہ بچوں کے سر اور دھڑ کو الگ کرنے میں طویل آپریشنز کیے جاتے ہیں جو بہت زیادہ مہنگے ہوتے ہیں اور پھر ان میں ڈاکٹر کسی قسم کی کوئی ضمانت نہیں دیتے ہیں کہ آیا بچے زندہ بچ پائیں گے بھی یا نہیں۔
سعودی عرب میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کی ہدایت کے مطابق سر اور دھڑ جڑے 2 یمنی بچوں یوسف اور یاسین کو 15 گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد الگ کر دیا گیا۔
آپریشن میں پیڈیاٹرک نیورو سرجری، پلاسٹک سرجری، اینستھیزیا، نرسنگ اور دیگر تکنیکی ماہر کے 24 ماہرین ڈاکٹروں نے حصہ لیا اور کامیاب آپریشن کیا۔
یہ ان بچوں کا پہلا آپریشن نہیں تھا بلکہ اس سے قبل دونوں جڑواں بچوں کے دماغی رگوں کو الگ کرنے کے لیے 2 آپریشنز بھی کیے گئے تھے۔ بچوں کو الگ کرنے کے لئے ایک ہی آپریشن کے 4 حصے کئے گئے۔ پہلے اینستھیزیا، پھر سرجیکل اور نیویگیشن، اس کے بعد کھوپڑی اور دماغ کی علیحدگی پھر سب سے آخر میں دماغ کی بحالی کا آپریشن کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں جڑواں بچوں کو الگ کرنے کے سعودی پروگرام کے تحت ملک میں یہ 51 واں آپریشن ہے جس میں 3 براعظموں کے 23 ممالک کے 122 سے زیادہ جڑواں بچوں کے
کامیاب آپریشنز کیے گئے ہیں۔