بیوی شوہر کے راز بتا رہی ہے تو کبھی کوئی لڑکی کے راز کھول رہا ہے ۔۔ سوشل میڈیا پر ذاتی زندگیوں پر کیچڑ اچھالنے پر لوگوں کی شدید تنقید

ہماری ویب  |  Sep 23, 2022

اداکار فیروز خان اورعلیزے سلطان کے درمیان علیحدگی کے بعد الزامات کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے جس پر معروف اداکار ارسلان نصیر کا کہنا ہے کہ اوروں کے پردے قائم رکھو تاکہ اللہ تمہارے پردے قائم رکھے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں ارسلان نصیر نے لکھا کہ لڑکی لڑکے کو ایکسپوز کررہی ہے، لڑکے کے دوست لڑکی کو ایکسپوز کررہے ہیں۔ بیوی شوہر کو ایکسپوز کررہی ہے، شوہر کے دوست بیوی کو اور ہم سب بیٹھ کر مزے کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں فیروز خان نے بتایا تھا کہ ‘ہماری طلاق 3 ستمبر 2022 کو ہوئی جس کے بعد میں نے 19 ستمبر 2022 کو اپنے بچوں سلطان اور فاطمہ کی تحویل اور ملنے کے حقوق کے لیے عدالت میں فیملی لا کیس دائر کیا۔

اس سے قبل فیروز خان نے ایک پروگرام میں ایک سوال پر اہلیہ سے علیحدگی یا ان سے تعلقات کشیدہ ہونے کے معاملے پر بات کرنے سے معذرت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اپنی نجی زندگی سے متعلق میڈیا پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔

دوسری جانب علیزے سلطان نے طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے فیروز خان پر جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے الزامات عائد کئے تھے۔

علیزے سلطان کا کہنا تھا کہ ہماری 4 سال کی شادی سراسر افراتفری کا شکار رہی اور اس عرصے میں مسلسل جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے علاوہ اپنے شوہر کے ہاتھوں بلیک میلنگ، بے وفائی اور رسوائی بھی برداشت کرنا پڑی، بہت غور و فکر کے بعد میں اس افسوس ناک نتیجے پر پہنچی ہوں کہ میں اپنی پوری زندگی اس ہولناک طریقے سے نہیں گزار سکتی۔

علیزے سلطان کی طرف سے فیروز خان پر الزامات کے بعد فیروز کے دوستوں کی جانب سے علیزے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر اداکار ارسلان نصیر نے دونوں کو ایک دوسرے کا پردہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے تاہم سوشل میڈیا صارفین نے مشورہ دینے پر ارسلان نصیر پر بھی کڑی تنقید کی ہے۔

الزبا نامی صارف کا کہنا ہے کہ "ہاں بھائی بیوی کو مار پڑے لیکن وہ پردے رکھے، اچھا پیغام ہے"۔

عامر علی نامی شخص نے لکھا کہ " ارسلان بھائی ہمیں تو اخلاقیات سکھانے آگئے آپ لیکن اب ایک ٹوئٹ ان سیلیبریٹیز کیلئے بھی کردیں جو اپنی نجی زندگی ہمیں دکھا رہے ہیں۔ ہم مزے نہیں لے رہے، وہ لوگ شوق سے ذلیل ہورہے ہیں۔ بیوی شوہر کو وحشی بول رہی ہے سوشل میڈیا پر آکے، تھوڑی اخلاقیات ان کو بھی سکھادو"۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More