ایف آئی اے کے سابق سربراہ بشیر میمن نے عمران خان کے حکم پر وزیر اعظم ہاؤس کے واش روم میں بند کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ واش روم میں بند کر کے عمران خان کے حکم پر عمل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے ٹوئٹر پر مبینہ ہیکر کے انکشافات کی تصدیق ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو کے دوران کی۔
عمران خان اور بشیر میمن کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی تفصیلات مبینہ ہیکر نے ٹویٹس کی ایک سیریز میں شیئر کی تھیں۔
ان ٹوئٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو وزیراعظم ہاؤس کے واش روم میں بند کر کے عمران خان کے حکم پر عمل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔
مبینہ ہیکر کے دعوے کی تصدیق کرتے ہوئے بشیر میمن نے کہا کہ عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے لیے نازیبا زبان استعمال کی جس سے وہ ناراض ہوئے اور انہوں نے سخت ردعمل دیا۔
وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے ان کا ہاتھ پکڑ کر کمرے سے باہر نکالا اور واش روم میں بند کردیا۔
یاد رہے کہ پی ایم ہاؤس میں ہونے والی ملاقاتوں کی متعدد آڈیو لیکس آن لائن لیک ہوگئی ہیں جس سے پی ٹی آئی کے امریکی سازشی بیانیے پر ایک نیا سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
ایک آڈیو میں سابق وزیر اعظم کو مبینہ طور پر امریکی سائفر ایشو پر حکمت عملی بناتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ پارٹی کے بیانیے کی حمایت کے لیے اس کا استعمال کیسے کیا جائے۔
حکومت نے وزیر اعظم ہاؤس سے آڈیو لیک ہونے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔