گزشتہ دنوں اپنے شوہر کے ہاتھوں بربری انداز میں قتل ہونے والی سارہ انعام کے والد کا کہنا ہے کہ قتل کے بعد شاہنواز کی ماں نے انھیں فون کر کے بہو کی بہت تعریفیں کیں۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سارہ انعام کے والد اور بھائی فرخ انعام نے نئے حکومت سے درخواست کی کہ ان کی بیٹی اور بہن کے قاتل کو عبرت کا نشان بنایا جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے۔
سارہ بہت قابل تھی
سارہ کے والد انعام الرحمٰں کا کہنا ہے کہ سارہ کی عمر 38 سال تھی۔ وہ بہت قابل تھی اور 3 بھائیوں کے بعد سب سے چھوٹی تھی۔ ابو ظہبی میں جاب کرتی تھی۔ ہمیں جولائی میں معلوم ہوا کی اس نے شادی کر لی ہے۔
شاہنواز کی والدہ کا بیان
دوسری جانب شاہنواز کی والدہ بھی بیان دے چکی ہیں کہ ان کے بیٹے کے اس مجرمانہ اقدام پر انھوں نے خود اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔ اس سے زیادہ ایک ماں کے لئے سخت امتحان کوئی نہیں ہوسکتا۔