یہاں قرآن کا قانون چلتا ہے اور ۔۔ سعودی عرب سے متعلق کچھ دلچسپ اور سنسنی خیز حقائق

ہماری ویب  |  Nov 28, 2022

سعودی عرب کوعام طور پر لوگ اسلامی تشخص، مکہ اور مدینہ کی وجہ سے زیادہ جانتے ہیں لیکن آپ کو بتاتے چلیں کہ سعودیہ ایک ایسا اسلامی ملک ہے جہاں چودہ سو سال بعد آج بھی قرآن و سنت کی روشنی میں قانونی فیصلے کئے جاتے ہیں۔

تیل کی دولت سے مالا سعودی عرب ہمیشہ سے امیر اور بااثر نہیں تھا بلکہ 1932میں آزادی کے 6 سال بعد 1938 میں تیل کی دریافت کے بعد سعودی عرب کی قسمت کا ستارہ چمکا۔

اس سے پہلے کی آپ کو سعودی عرب کے سخت قوانین اور حیرت انگیز حقائق سے متعارف کروائیں، یہاں چند چیزیں جاننا بے حد ضروری ہے۔

سعودی عرب خلیج کا سب سے بڑا ملک ہے، اسلام کے پانچویں رکن یعنی حج کی ادائیگی کیلئے ہر سال لاکھوں مسلمان سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔

سعودی عرب میں الیکشن اور سیاست کا کوئی تصور نہیں بلکہ سعودی عرب میں بادشاہت کا نظام ہے اور 1992ء میں اختیار کیے گئے بنیادی قوانین کے مطابق سعودی عرب پر پہلے بادشاہ عبدالعزیز ابن سعود کی اولاد حکمرانی کرے گی اور قرآن ملک کا آئین اور شریعت حکومت کی بنیاد ہے۔

سعودی عرب جہاں مقدس مقامات کی وجہ سے عزت کا مقام رکھتا ہے وہیں کچھ سخت اور سنگین سزاؤں کی وجہ سے اکثر لبرل طبقات کی تنقید کی زد میں بھی رہتا ہے۔

یہاں ماضی میں خواتین پر سخت پابندیاں تھیں، خواتین کو کاروبار شروع کرنے، شادی کرنے یا اسقاط حمل کروانے کے لیے مرد رشتہ دار کی اجازت درکار ہوتی تھی۔ سعودی خواتین کو 2012 تک اولمپکس میں حصہ لینے کی اجازت بھی نہیں تھی۔

2018 تک سعودی عرب دنیا کا واحد ملک تھا جہاں خواتین قانونی طور پر گاڑی نہیں چلا سکتی تھیں لیکن برسوں کی انتخابی مہم کے بعد 2018 میں قانون میں تبدیلی کی گئی اور اب سعودی خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ہے۔

خواتین کی آزادی کا سہرہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو جاتا ہے جنہوں نے مشرق وسطیٰ کے اس ملک کو جدید بنانے کے لیے گزشتہ چند سالوں میں خواتین کے لیے وسیع اصلاحات متعارف کروائی ہیں۔ ان میں خواتین کو اپنے پاسپورٹ حاصل کرنے، بیرون ملک سفر کرنے اور ولی یعنی مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر آزادانہ زندگی گزارنے کا حق دینا شامل ہے۔

آپ سوچ رہے ہونگے کہ اسلامی قوانین کے نفاذ اور سختیوں کی وجہ سے شائد سعودی عرب کوئی قدامت پسند اور خیمہ بستیوں اور کچی گلیوں والا ملک ہے تو ایسا ہرگز نہیں بلکہ سعودی عرب میں تعلیم کا معیار بہت بلند ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی عمارت اسکائے سکرپیر کے علاوہ جدید سعودی عرب نے خوابوں کے شہر کا نقشہ پیش کردیا ہے اورعرب دنیا کے اس جدید ترین شہر نے یورپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ سعودی عرب میں قرآن کا حکم چلتا ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ سعودی عرب کوئی دقیانوسی ملک ہے۔

سعودی حکمرانوں کو قدامت پسند کہنے والوں کیلئے بتاتے چلیں کہ 1985 میں شہزادہ سلطان بن سلمان امریکی خلائی شٹل ڈسکوری پر خلا میں سفر کرنے والے پہلے سعودی، پہلے عرب اور پہلے مسلمان تھے اور یہی نہیں بلکہ سعودی عرب جدت اور ترقی میں دنیا کے کئی ممالک سے کئی گنا آگے ہے اور دنیا کا سب سے بڑا ایئر پورٹ بھی سعودی عرب میں ہے۔

اب ہم آپ کو سعودی عرب کے کچھ سخت قوانین کے بارے میں بتاتے ہیں، یہاں غیرملکی لوگوں کیلئے روزگار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں لیکن سعودی عرب میں غیر مسلموں کو سعودی شہریت نہیں دی جاتی اور غیر مسلموں کو عبادتگاہ بنانے کی اجازت بھی نہیں بلکہ یہاں انتقال کرنے والے غیر ملکی غیر مسلموں کی آخری رسومات تک ادا نہیں کی جاتیں اور تدفین کی اجازت بھی نہیں ہے۔

ریگستانوں پر مشتمل مملکت سعودی عرب کی کروڑوں آبادی کیلئے ملک میں کوئی بھی دریا نہیں جہاں سے میٹھا پانی لوگوں کو فراہم کیا جاسکے لیکن حکومت کی کاوشوں سے لوگوں کو پانی کیلئے کوئی مشکل پیش نہیں آتی کیونکہ یہاں لوگوں کو زیر زمین آبی ذخائر سے پانی حاصل کرکے اس کو صاف کرکے لوگوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔

یہاں آپ کو ایک اور دلچسپ بات بتاتے ہیں کہ خود ریگستانی ملک ہونے کے باوجود سعودی عرب آسٹریلیا سے ریت امپورٹ کرتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی ریگستانوں میں پائی جانے والی ریت تعمیرات اور شیشہ سازی جیسی سرگرمیوں کے لیے موزوں نہیں اس لیے سعودیہ کو ریت خریدنا پڑتی ہے۔

ایک اور مزیدار بات یہ کہ سعودیہ میں اونٹ بھی مقامی نہیں بلکہ زیادہ تر آسٹریلین ہوتے ہیں کیونکہ اونٹ یہاں کی خوراک کا ایک بڑا حصہ ہیں اور اونٹوں کی کمی کی وجہ سے سعودی عرب زیادہ تر آسٹریلیا سے ان کی درآمد پر انحصار کرتا ہے۔

پاکستان میں حال ہی میں ایک متنازعہ قانون پاس ہوا ہے جس کو ہم جنس پرستی کی حوصلہ افزائی قرار دیا جارہا ہے لیکن آپ کو بتاتے چلیں کہ جہاں سعودی عرب میں چوری کرنے والا چاہے کوئی بھی ہو اس کے ہاتھ کاٹ دیئے جاتے ہیں وہیں  ہم جنس پرستی کی سزا موت ہےاور یہی نہیں بلکہ قتل، عصمت دری، مسلح ڈکیتی، منشیات کا استعمال، زنا، اسلام کی توہین، شاہی خاندان کی توہین اور جادوگری کرنے والوں کا سر قلم کردیا جاتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More