ایک دن کا خرچہ 1 ملین ڈالرز تھا اور پھر ۔۔ دنیا کے دولت مند مسلمان تاجر کا انجام بھیک مانگتے کیوں ہوا؟

ہماری ویب  |  Nov 29, 2022

دنیا میں عام طور پر لوگوں کی پرکھ ان کی شان و شوکت دیکھ کر کی جاتی ہے، جس کے پاس جتنا پیسہ ہو اس کو اتنا ہی بڑا سمجھا جاتا ہے لیکن دنیا میں کئی ایسے لوگ بھی گزرے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے بے پناہ دولت اور شہرت دیکر جب ان کی رسی کھینچی تو وہ بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے۔

ایسے ہی ایک شخص عدنان خشوگی تھے، 70ء اور 80ء کی دہائی میں ان کی شہرت اور دولت کا اتنا چرچا تھا کہ شہزادیاں اور شہزادے انکے ساتھ ایک کپ کافی پینا اپنے لئے اعزاز سمجھتے تھے۔

ایک بار ایسا ہوا کہ عدنان خشوگی کینیا میں موجود اپنے وسیع و عریض فارم ہاوس میں چھٹیاں گزار رہے تھے کہ ان کی کم سن بیٹی نے آئسکریم اور چاکلیٹ کی خواہش کی انہوں نے اپنا ایک جہاز ال 747 بمع عملہ پیرس بھیجا جہاں سے آئسکریم خریدنے کے بعد جنیوا سے چاکلیٹ لے کر اسی دن جہاز واپس کینیا پہنچا۔

عدنان خشوگی کے ایک دن کا خرچہ 1 ملین ڈالرز تھا۔ لندن، پیرس، نیویارک، سڈنی سمیت دنیا کے 12 مہنگے ترین شہروں میں اس کے لگژری محلات تھے، انہیں عربی نسل گھوڑوں کا شوق تھا۔ دنیا کے کئی ممالک میں انکے خاص اصطبل تھے۔

ان کی دی ہوئی طلاق آج تک دنیا کی مہنگی ترین طلاق سمجھی جاتی ہے جب انہوں نے 875 ملین ڈالر اپنی امریکی بیوی کو دیکر طلاق دی، عدنان خشوگی کی ملکیت میں جو یاٹ تھی وہ اپنے دور کی سب سے بڑی یاٹ تھی،جو اس وقت بادشاہوں کو بھی نصیب نہ تھی۔

اس یاٹ میں 4 ہیلی کاپٹر ہر وقت تیار رہتے جبکہ610 افراد پر مشتمل خدام اور عملہ تھا وہ یاٹ بعد میں ان سےبرونائی کے سلطان نے خریدی۔ ان سے ہوتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ تک پہنچی، ٹرمپ نے 29 ملین ڈالر میں خریدی،اس یاٹ پر جیمز بانڈ سیریز کی فلموں سمیت کئی مشہور ہالی ووڈ فلمیں شوٹ کی گئیں۔

عدنان خشوگی نے اپنی 50 ویں سالگرہ پر اسپین کے ساحل پر دنیا کی مہنگی ترین پارٹی دی جس میں دنیا کی 400 معروف شخصیات نے 5 دن تک خوب مستی کی۔وہ اسلحے کے بہت بڑے سوداگر تھے، ملکوں کے درمیان اسلحے کی ڈیل اور معاہدے کرانا ان کا کام تھا، سعودی عرب اور برطانیہ کے درمیان انہوں نے ہی 20 ارب ڈالر کے معاہدے کرائے۔

شراب اور شباب عدنان خشوگی کی کمزوری تھی 4 جائز اور 8 ناجائز بیگمات ان کے عقد میں تھیں لیکن یتیموں پر دست شفقت رکھنا، بیواؤں کا خیال، مسکینوں کی مدد، سیلاب اور زلزلوں میں انسانی ہمدردی کے تحت فلاحی کام ان سب سے اسے سخت الرجی تھی، انکا یہ جملہ مشہور تھا کہ آدم علیہ السلام نے اپنی اولاد کی کفالت کی ذمہ داری مجھے نہیں سونپی۔

80ء کی دہائی میں عدنان خشوگی 40 ارب ڈالرز کے اثاثوں کا مالک تھالیکن پھر آہستہ آہستہ اللہ تعالی نے اس کی رسی کھینچ لی، اب تنزل و انحطاط کی طرف اس کا سفر شروع ہوا، اربوں ڈالرز کی مالیت کے ان کے ہیرے سمندر میں ڈوب گئے، کاروبار میں خسارے پہ خسارہ شروع ہوا، قرضے پہ قرضہ چڑھا سب اثاثے فروخت کر ڈالے۔

برا وقت آتے ہی عدنان خشوگی کے دوست احباب، چاہنے والوں نے نظریں پھیر لیں اور وہ لمبی مدت گمنامی کے پاتال میں چلا گیا، پھر ایک دن یہ لندن میں کسی سعودی تاجر کو ملا ،اس کی حالت غیر ہوچکی تھی، اس نے تاجر سے کہا کہ میں وطن واپس جانا چاہتا ہوں لیکن کرایہ نہیں، اس سعودی تاجر نے اکانومی کلاس کا ٹکٹ خرید کر اسے دیا اور یہ جملہ کہا۔

اے عدنان ! اللہ تعالیٰ نے فقیروں اور غریبوں پر مال خرچ کرنے اور صدقہ کا حکم دیا ہے یہ ٹکٹ بھی صدقہ ہے۔

اپنے دور کا یہ کھرپ پتی شخص صدقے کی ٹکٹ پر عام مسافروں کے ساتھ جہاز میں بیٹھ کر جدہ پہنچ گیا، یہ عرب نژاد ترکی تھا، اس کی پیدائش مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی۔ اس کا والد شاہی طبیب تھا، یہ شخص ترکی میں قتل ہوئے صحافی جمال خشوگی کا چچا تھا، 2017 میں انکا انتقال ہوا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More