پاکستان میں ان دنوں انوکھی شادیوں کا سلسلہ پورے زور و شور سے جاری ہے، مختلف شہروں میں کہیں درزی، کہیں پنکچر لگانے والے اور کہیں سبزی فروش و دیگر لوگوں کی پسند کی شادیوں کے بعد اب لاہور ڈی ایچ اے میں ڈرائیور اور مالکن کی پسند کی شادی کا قصہ زبان زدعام ہے۔
کائنات نامی خاتون نے بتایا کہ ڈرائیور شکیل کا گاڑی چلانے کا انداز بہت پسند تھا لیکن جب میں نے اپنے گھر والوں سے شکیل کیساتھ شادی سے متعلق بات کی تو گھر والوں نے مجھے گھر میں قید کردیا، میرا فون لے لیا اور شکیل کو مار پیٹ کر نوکری سے نکال دیا۔
کائنات نے بتایا کہ شکیل کے گھر والوں کی طرف سے رشتے کیلئے آنے پر میرے اہل خانہ نے شکیل کی فیملی کو بہت بے عزت کیا، گھر والوں نے کہا کہ ایک غریب ڈرائیور تمہیں کیا دے سکتا ہے، جتنا تمہارا ایک دن کا خرچہ ہے اتنی اس کی تنخواہ نہیں ہے۔
شکیل نے بتایا کہ کائنات کے گھر والوں کے ظلم اور بے عزتی نے میرے عزم کو مضبوط بنایا اور ہر حال میں کائنات سے شادی کو زندگی کا مقصد بنالیا، میں نے آن لائن بزنس کا کورس کیا اور ساتھ ہی آن لائن کام شروع کردیا جس میں میری پہلی کمائی 13 سو ڈالر تھی۔
کائنات نے کہا کہ شکیل کی پہلی انکم کے بعد میں نے اپنے گھر میں دوبارہ شادی کا ذکر چھیڑا تو گھر والوں نے یقین نہیں کیا لیکن بعد میں مان گئے۔ شکیل کے مطابق آج ان کے پاس کائنات جیسا گھر اور اس میں زندگی کی تمام سہولیات موجود ہیں۔