انڈیا کے انتخابات میں بی جے پی کی امیدوار کنگنا رناوت، جنھیں شہ سرخیوں میں رہنے کا فن آتا ہے

بی بی سی اردو  |  Mar 26, 2024

Getty Images

بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت ہماچل پردیش کے منڈی لوک سبھا حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار ہوں گی۔

اتوار کی شام دیر گئے بی جے پی نے امیدواروں کی پانچویں فہرست جاری کی، جس میں کنگنا رناوت کو منڈی سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔

کنگنا رناوت نے ایک دن پہلے ہی الیکشن لڑنے کا اشارہ دیا تھا۔ ہماچل پردیش کے علاقے کانگڑا میں واقع بگلا مکھی مندر کی زیارت کے لیے گئی کنگنا نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’اگر میری والدہ خوش ہوں تو میں ضرور الیکشن لڑوں گی۔‘

ٹکٹ ملنے کے بعد کنگنا نے ٹویٹ کیا کہ ’میرے پیارے ہندوستان اور ہندوستانی عوام، میں نے ہمیشہ اپنی بھارتیہ جنتا پارٹی کی غیر مشروط حمایت کی۔ آج بی جے پی کی قومی قیادت نے مجھے ہماچل پردیش میں میری جائے پیدائش منڈی سے اپنا لوک سبھا امیدوار بنایا۔‘

کنگنا حالیہ برسوں میں اپنے تبصروں کی وجہ سے سرخیوں میں رہی ہیں۔ مہاراشٹر میں، وہ اس وقت کی متحدہ شیو سینا کی قیادت والی حکومت اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے بارے میں اپنے متنازعہ ریمارکس کی وجہ سے موضوع بحث بنی تھیں۔

ان کے تبصروں کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں ہونے لگیں کہ شاید وہ انتخابی سیاست میں میدان تلاش کر رہی ہیں اور جب انھوں نے سوشانت سنگھ راجپوت کیس میں اس وقت کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے خلاف موقف اختیار کیا اور بعد میں انھیں سکیورٹی فراہم کی گئی تو یہ قیاس آرائیاں بھی شروع ہوگئیں کہ وہ جلد ہی بی جے پی میں شامل ہوجائیں گی۔

کنگنا کی زندگی، کیرئیر اور تنازعات پر ان کی پروفائل ستمبر 2020 میں شائع ہوئی تھی، جسے فلم صحافی اقبال پرویز نے بی بی سی ہندی کے لیے لکھا تھا۔

کنگنا رناوت ہندی فلم انڈسٹری کا ایک ایسا نام ہیں جو ہمیشہ سرخیوں اور تنازعات میں رہتی ہیں، کبھی اپنی ٹھوس اداکاری کی وجہ سے تو کبھی لڑائی جھگڑوں کی وجہ سے۔

ہماچل پردیش میں پیدا ہونے والی کنگنا نے جب اداکاری کرنے کا ادارہ بنایا تو پہلے دہلی میں تھیٹر ڈائریکٹر اروند گوڑ سے اداکاری کا ہنر سیکھا اور پھر ممبئی چلی گئیں۔

ممبئی آنے کے بعد کنگنا کی جدوجہد شروع ہوئی لیکن انھیں آدتیہ پنچولی کی حمایت حاصل ہوئی۔ ان کی دوستی کے بارے میں کافی چرچا تھا اور کہا جاتا تھا کہ کنگنا آدتیہ پنچولی کی گرل فرینڈ ہیں ۔

اپنی منزل کی تلاش کے دوران کنگنا کی ملاقات فلمساز مہیش بھٹ سے ہوئی جنھوں نے انھیں 2006 میں انوراگ باسو کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم ’گینگسٹر‘ میں مرکزی کردار دیا۔

اس فلم کے کردار نے کنگنا کو لائم لائٹ میں لایا۔

کنگنا نے اپنی پہلی ہی فلم میں اتنی اچھی اداکاری کی کہ انھیں فلم فیئر بیسٹ ڈیبیو کا ایوارڈ بھی ملا۔

یہاں سے کنگنا نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

’فیشن‘ نے ایک الگ مقام دیاGetty Images

سال 2007 میں کنگنا کی فلم ’وہ لمحے‘ اور ’لائف ان اے میٹرو‘ جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن 2008 کی فلم ’فیشن‘ نے کنگنا کو ایک الگ مقام دیا۔

مدھر بھنڈارکر کی یہ فلم فیشن انڈسٹری کی کہانی بیان کر رہی تھی جس میں پریانکا چوپڑا مرکزی کردار میں تھیں۔

اس فلم میں کنگنا کا کردار چھوٹا تھا لیکن وہ چھوٹا کردار اتنا مضبوط ہوا کہ انھیں معاون کردار کے لیے نیشنل ایوارڈ ملا۔

ان کی فلم ’راز-3‘ اسی سال ریلیز ہوئی تھی۔

2008 میں کنگنا ایک بار پھر اپنے رشتوں کی وجہ سے سرخیوں میں آئیں جب راز-3 کے ہیرو ادھیان سمن کے ساتھ ان کے تعلقات کی خبریں سامنے آئیں۔

قومی ایوارڈز کا دور

ویسے یہ بھی سچ ہے کہ فلم انڈسٹری میں جب بھی کوئی کردار یا کوئی فارمولا ہٹ ہوتا ہے تو اس کے لیے ایک قطار لگ جاتی ہے۔

کنگنا کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہو رہا تھا لیکن کہا جاتا ہے کہ قسمت آپ کا ساتھ دے تو منزل تک پہنچنے کے لیے درکار ہر چیز آپ کے سامنے آجاتی ہے۔

کنگنا 2011 میں رومانوی کامیڈی فلم ’تنو ویڈز منو‘ میں نظر آئیں۔ کنگنا نے موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور اس فلم نے کنگنا کے کیرئیر کو ایک نیا موڑ دیا۔ اس فلم کا سیکوئل بھی زبردست کامیاب رہا اور بہترین اداکارہ کا نیشنل ایوارڈ جیتا۔

یہ دونوں فلمیں باکس آفس پر کامیاب ہوئیں اور سامعین اور ناقدین کی جانب سے داد بھی وصول کیں۔

سال 2014 آیا جس نے کنگنا کو باکس آفس کی ملکہ بنا دیا۔ اس سال فلم ’کوئین‘ ریلیز ہوئی اور کنگنا نے بالی ووڈ میں اپنی کامیابی کا نیا باب لکھا۔ وکاس بہل کی ہدایتکاری میں بنی اس فلم کی وجہ سے کنگنا کو نیشنل ایوارڈ بھی ملا۔

یہ بھی پڑھیےکنگنا رناوت شِو سینا سے کس کی ایما پر ٹکر لے رہی ہیں؟انوراگ کشیپ: 'یہ کنگنا مجھ سے برداشت نہیں ہو رہی‘’کیا خصوصی سکیورٹی صرف مودی کی حامی سلیبریٹیز کے لیے ہے؟‘فلم انڈسٹری کے اعلی لوگوں کے ساتھ مقابلہ

قسمت کنگنا کا ساتھ دیتی رہی اور ہر دو چار فلاپ فلموں کے بعد ان کے کریئر میں ایک ایسی فلم آتی رہی جس نے کنگنا کو ٹاپ پر رکھا۔

کنگنا جیسے ہی کامیابی کی سیڑھی پر چڑھتی گئیں، وہ تنازعات کی ملکہ بن گئیں۔ کنگنا نے ان لوگوں کو بھی نشانہ بنایا جنھوں نے کنگنا کے کیرئیر میں تعاون کیا۔

’گینگسٹر‘، ’لائف ان اے میٹرو‘ کی کامیابی کے بعد، کنگنا نے آدتیہ پنچولی کے خلاف پولیس سٹیشن میں شکایت درج کروائی اور الزام لگایا کہ انھوں نے شراب پینے کے بعد ان پر حملہ کیا۔

اگرچہ آدتیہ پنچولی نے کنگنا کی جدوجہد میں ان کا ساتھ دیا۔

2010 میں جب فلم ’کائٹس‘ فلاپ ہوئی تو کنگنا کا ٹکراؤ ہدایتکار انوراگ باسو سے ہوا، جو ان کی پہلی فلم ’گینگسٹر‘ کے ہدایت کار تھے۔

کنگنا نے الزام لگایا کہ کائٹس میں کردار اتنا بڑا نہیں تھا جتنا کہا گیا۔

ہریتک روشن کے ساتھ لڑائی کی خبروں سے دنیا واقف ہے۔ کنگنا نے ہریتک پر کئی الزامات لگائے تھے۔گیا۔

کنگنا اور ہریتک کے درمیان ہونے والی اس لڑائی میں ادھیان سمن بھی ہریتک کی حمایت میں سامنے آئے اور بتایا کہ کنگنا ان پر کیسے تشدد کرتی تھیں۔

ہریتک کے بعد کنگنا نے کرن جوہر کو ’فلم مافیا‘ کا درجہ دیا تاہم کنگنا نے کرن کے ساتھ فلم ’انگلی‘ میں بھی کام کیا جو ایک بڑی فلاپ فلم رہی۔

کنگنا کا ’تنو ویڈز منو‘ جیسی فلموں کے ہدایت کار آنند ایل رائے سے بھی جھگڑا ہوا اور میڈیا میں مسلسل یہ خبریں آرہی تھیں کہ آنند اب کنگنا کے ساتھ کام نہیں کریں گے۔

Getty Images

کنگنا فلم ’سمرن‘ کی ریلیز سے پہلے ہی سرخیوں میں آگئی تھیں۔ فلم کی اصل مصنفہ اپوروا اسرانی تھیں لیکن پوسٹر پر کنگنا نے اپنا نام لکھا تھا۔

یہاں تک کہ جب 2018 میں ’می ٹو‘ تحریک شروع ہوئی تو کنگنا نے انڈسٹری کو نشانہ بنایا۔

انھوں نے اپنی فلم ’کوئین‘ کے ہدایتکار وکاس بہل پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وکاس عجیب انداز میں ہمیں گلے لگاتے تھے اور کہتے تھے کہ تمہارے بالوں سے بہت اچھی خوشبو آتی ہے۔

کنگنا رناوت اپنی پہلی فلم سے ہی اچھی طرح جانتی تھیں کہ کیمرے پر کیسے آنا ہے۔

فلم ’گینگسٹر‘ کی ریلیز کے بعد جب میں پہلی بار ان کا انٹرویو کرنے گیا تو وہ فلم ’وہ لمحے‘ کی شوٹنگ کر رہی تھیں۔

مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ایک بہت اچھا فریم بنایا گیا تھا اور کیمرہ لگایا گیا تھا لیکن انھوں نے کیمرے کا سیٹ اپ بدل دیا تھا کیونکہ وہ رائٹ سائڈ پروفائل نہیں دینا چاہتی تھیں۔

کئی بار جب میں نے تنازعات پر سوالات کیے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے بولتی ہیں، ’میں جو بھی ہوں، اپنے بل بوتے پر بنی ہوں اس لیے مجھے کسی کی پرواہ نہیں۔‘

متنازعہ الفاظ اور بی جے پی کی حمایتGetty Images

سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد کنگنا رناوت کا رویہ مزید سخت ہو گیا اور ایک بار پھر انھوں نے اقربا پروری اور فلم مافیا کا مسئلہ اٹھایا۔

کرن جوہر ہوں یا سلمان خان، شاہ رخ خان اور عامر خان، سب کو نشانہ بنایا گیا۔

یہی نہیں، ان کی لڑائی مہیش بھٹ سے بھی ہوئی جنھوں نے کنگنا کو پہلا موقع دیا اور انھیں گینگسٹر، وہ لمحے اور راز-3 جیسی کامیاب فلموں کا حصہ بنایا۔

سوشانت کی موت کے معاملے میں منشیات سامنے آئی تو کنگنا نے کہا کہ بالی ووڈ میں 99 فیصد لوگ منشیات لیتے ہیں۔

گزشتہ کچھ عرصے سے کنگنا نہ صرف فلم انڈسٹری کے ہر معاملے پر سامنے آتی ہیں بلکہ وہ سوشل میڈیا پر ملک کے مسائل پر اپنا ردعمل ظاہر کرتی نظر آرہی ہیں۔

کنگنا کے یہ بیانات پوری طرح سے مودی حکومت کی حمایت میں دکھائی دے رہے ہیں۔

کنگنا کئی بار زبان کی حدیں توڑتی نظر آتی ہیں۔

سوشانت سنگھ راجپوت کے معاملے میں کنگنا نے مہاراشٹر حکومت کو بھی نشانہ بنایا، جو کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کی مخلوط حکومت تھی۔

کنگنا نے ممبئی کو ’پاک مقبوضہ کشمیر‘ بھی کہا جس پر سیاست بھی تیز ہو گئی۔ بی جے پی اور شیو سینا آمنے سامنے کھڑے تھے۔

بی جے پی کھل کر کنگنا کی حمایت میں آ گئی اور کنگنا کو سکیورٹی بھی دے دی، جس کے بعد بہت سے لوگوں نے قیاس آرائیاں شروع کر دیں کہ وہ جلد ہی بی جے پی میں شامل ہو جائیں گی۔

نریندر مودی حکومت میں وزیر مملکت اور راجیہ سبھا کے رکن، ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے صدر رام داس اٹھاولے نے پہلے ہی کہا تھا کہ بی جے پی کنگنا رناوت کا استقبال کرے گی۔

کنگنا کے ٹوئٹر پر ’ہر روز ہزاروں فالوور کم‘ کیوں ہو رہے ہیں؟’شکریہ سونے کے دل والے میرے دبنگ ہیرو‘مجھے ہر چیز کے لیے لڑنا پڑتا ہے: کنگنا رناوت
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More