سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کا نوجوانوں کے کاروبار کے لیے قرضہ سکیم کو بڑھانے پر غور

اے پی پی  |  Apr 16, 2024

اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزیراعظم یوتھ پروگرام نے نوجوانوں کے کاروبار کے لیے قرضہ سکیم کو بڑھانے پر غور کیا ہے۔منگل کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری کردہ بیان کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان، پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان اور مائیکرو فنانسنگ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان ہونے والے اجلاس میں پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون سکیم کے ٹیئر 1 کے فریم ورک کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔ اس کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کی بہتر خدمت کے لیے اس کا دائرہ کار وسیع کرنا اور ڈھانچہ جاتی ایڈجسٹمنٹ کو نافذ کرنا ہے۔

پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون سکیم، جو ایک اہم اقدام ہے، اپنے ٹیئر 1 میں 5لاکھ تک کے غیر ضمانتی قرضوں اور ٹیئر 2اور ٹیئر 3میں بالترتیب 15 لاکھ سے 75 لاکھ روپے کے قرضوں کی پیشکش کرتی ہے تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کوان قرضوں کے حصول کے ذریعے ان کی کاروباری خواہشات کیلئے باہمی تعاون کی فراہمی کی کوششوں کے ذریعے ان کو با اختیار بنایا جاسکے، اور نوجوانوں کی رسائی کو بڑھانے اور ان کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں سکیم کو مزید فعال کیا جائے ۔ملاقات کے دوران چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے قرضوں تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے حکومت کے وژن پر زور دیا کہ کامیابیوں کی کہانیوں کو پروان چڑھایا جائے، ہر پاکستانی نوجوان کو خوشحالی اور جدت کی روشنی کے طور پر تصور کیا جائے۔

پروگرام میں مجوزہ توسیع کا مقصد نوجوانوں کی انٹرپرینیورشپ کے لیے زیادہ سازگار ماحول پیدا کرنا، معاشی ترقی کو فروغ دینا، روزگار کی تخلیق اور مختلف شعبوں میں جدت لانا ہے۔اس پروگرام کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ اقدام سماجی و اقتصادی ترقی کو متحرک کرنے اور پاکستان کی نوجوان آبادی کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More