سعودی راک آرٹسٹ کا میوزک کے شعبے میں نیا انداز

اردو نیوز  |  Apr 17, 2024

سعودی عرب کے 22 سالہ راک سٹار نوجوان آرٹسٹ SOVL میوزک کے شعبے میں نیا انداز لا رہے ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق مملکت میں جیسےجیسے موسیقی کا منظرنامہ ابھر رہا ہے، سائیکیڈیلک راک سے لے کر الیکٹرانک ڈانس تک کا نیاپن سامنے آ رہا ہے۔

SOVL ایک خودساختہ آزاد موسیقار ہیں جو اپنے طور پر ایک اعلیٰ درجے کی البم بنانے کی جستجو میں تھے جس میں ان کے ذاتی فن کی عکاسی ہو۔

سعودی موسیقار نے ایک متبادل جدید اور انڈی راک کا  الگ پلیٹ فارم بنایا ہے جس کی جڑیں گٹار موسیقی کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک آزاد موسیقار کے طور پر وہ اس چیز سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں جو ان کے پاس ہے۔

سعودی راک سٹار نے دسمبر 2023 میں اپنا پہلا البم ’Too Much Is Not Enough‘ کا ڈیبیو کیا جس میں انہوں نے ایک پروڈیوسر، نغمہ نگار اور گلوکار کے طور پر موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا۔

انہوں نے بتایا کہ میرے گانے ایک ایسا کینوس بن جاتے ہیں جس پر سننے والے کے اپنے جذبات نقش ہو جاتے ہیں۔

سعودی آرٹسٹ اپنی موسیقی میں عرب انداز بھی شامل کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوزمیوزک سٹار نے کہا جب میں نے 2019 میں اپنے پہلے الیکٹرک گٹار پر ہاتھ رکھا تو میں اسے بجانے اور سیکھنے میں ایک مختلف انداز اختیار کر رہا تھا۔

ابتداء میں انہوں نے موسیقی کے پلیٹ فارم پر گٹار سے متعلق کچھ بنیادی باتیں سیکھنا شروع کر دیں جو ان کے لیے سرمایہ ہیں۔

انہوں نے لاجک پرو سافٹ ویئر کو استعمال کرتے ہوئے مختلف آوازوں کے ساتھ تجربہ کرنے سے پہلے اپنے ابتدائی میوزک کو  گیراج بینڈ پر ریکارڈ کرنا شروع کیا۔

راک آرٹسٹ نے اپنا پہلا گانا 2021 میں ’What's Going On؟‘  لانچ کیا جو میوزک آرٹسٹ کے طور پر مقامی موسیقی کے منظر میں ان کا باضابطہ آغاز تھا۔

ہم اپنے سونے کے کمرے سے ہی میوزک سوچ سکتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوزان کی تازگی بخش آواز سامعین کو 70 کی دہائی کے راک میوزک میں لے گئی جس نے ان کی موسیقی کو دوام بخشا۔

سعودی آرٹسٹ اپنی موسیقی میں عرب انداز کو بھی شامل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ انداز ان کے کچھ گانوں میں ظاہر ہوتا ہے۔

موسیقار کا کہنا ہے کہ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہم اپنے سونے کے کمرے سے ہی میوزک سوچ سکتے ہیں اور ریکارڈ کر سکتے ہیں اور ایسا کرنے سے اپنے فن کو بالکل اسی طرح پیش کر سکتے ہیں جیسا آپ اس کا تصور کرتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More