رفح میں زمینی کارروائی پر تشویش، اسرائیل کو بموں کی ترسیل روک دی: امریکی حکام

اردو نیوز  |  May 08, 2024

امریکی حکومت کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ غزہ کے شہر رفح پر ممکنہ اسرائیلی حملے کے پیش نظر واشنگٹن نے تل ابیب کو بموں کی ترسیل روک دی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو ایک عہدیدار نے بتایا کہ امریکہ نے 2000 پونڈ کے 1800 بم اور 500 پونڈ کے 1700 بموں کی کھیپ اسرائیل کو بھجوانا تھی۔

بائیڈن انتظامیہ نے اپریل میں اسرائیل کو عسکری امداد کی ترسیل کا جائزہ لینا شروع کیا تھا جب وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت رفح میں زمینی کارروائی کرنے کے قریب تھی باوجود اس کے کہ وائٹ ہاؤس کئی ماہ سے اس اقدام کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل کو بموں کی کھیپ روکنے کا فیصلہ گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا اور مستقبل میں بھیجنے کے حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

امریکی محکمہ خارجہ اپنے طور پر بھی غور کر رہا ہے کہ کیا ’جوائنٹ ڈائریکٹ اٹیک میونیشن‘ کٹس کی اسرائیل کو منتقلی کی منظوری دی جائے۔

دوسری جانب بدھ کی صبح اسرائیل نے غزہ شہر پر فضائی حملہ کیا ہے جس میں کم از کم ساتھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا جس میں ایک ہی خاندان کے سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ میں دیگر علاقوں بالخصوص رفح کے ارد گرد بھی فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ پیر کو حماس نے جنگ بندی کی تجاویز قبول کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد غزہ کی عوام میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے ایک امید پیدا ہوئی تھی تاہم کچھ گھنٹوں بعد ہی اسرائیل نے تجاویز مسترد کر دی تھیں۔

اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ معاہدے پر بات چیت کے لیے نئی ٹیم بھیج رہا ہے۔ آئندہ روز منگل کو اسرائیلی ٹینک رفح میں داخل ہوئے جس سے فوری جنگ بندی کی امید ایک مرتبہ پھر ٹوٹ گئی ہے۔

رفح میں پناہ لیے ہوئے فلسطینیوں نے اپنا سامان باندھنا شروع کر دیا ہے اور ایک مرتبہ پھر نقل مکانی کی تیاری کر رہے ہیں۔

اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ میں بھی شدید غصہ دیکھا گیا اور ملک بھر میں ہزاروں کی تعداد میں اسرائیلیوں نے مظاہرے میں شرکت کی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More