وزیراعظم محمد شہباز شریف سے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات

اے پی پی  |  May 08, 2024

اسلام آباد۔8مئی (اے پی پی):پاکستان اور عالمی بینک اصلاحات اور ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے ایک نئے مضبوط اور پرجوش کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر کام کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جنوبی ایشیا کے لئے ورلڈ بینک کے علاقائی نائب صدر مارٹن رائسر نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں کنٹری نمائندے ناجی بینہسین بھی موجود تھے۔

مارٹن رائسر کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی ترقی میں عالمی بینک کے تعاون کو سراہا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں 2022 کے سیلاب کے تناظر میں موسمیاتی لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے بینک کی طرف سے دی جانے والی امداد کو سراہا۔ انہوں نے وفد کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے بارے میں بتایا جس میں ٹیکس کے پورے نظام کی ڈیجیٹائزیشن، پاور سیکٹر میں اصلاحات، زرعی شعبے میں فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ، بچوں کی نشوونما کے مسئلے کو حل کرنا شامل ہیں۔پاکستان کے جارحانہ اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہتے ہوئےمارٹن رائسر نے کہا کہ عالمی بینک پائیدار ترقی کے مقصد سے معیشت کی تبدیلی کے سفر میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔دونوں فریقوں نے ایک نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت ایک طویل مدتی شراکت داری میں شامل ہونے پر اتفاق کیا جس میں سالانہ جائزہ میکانزم کے ساتھ پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ نتائج حاصل ہوں، حکمت عملی میں مستقبل کی ضروریات کی شمولیت کیلئے لچک شامل ہوگی،نئی شراکت داری ایک دہائی کے دوران پاکستان کے لئے اہم ترقیاتی ترجیحات کے مخصوص تناظر میں تبدیلی کے اثرات حاصل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔

ترجیحات کے ابتدائی شعبوں میں جن پر اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا ان میں ڈھانچہ جاتی اقتصادی اصلاحات بشمول گھریلو وسائل کو متحرک کرنا خاص طور پر ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکس پالیسی میں اصلاحات شامل ہیں۔ انسانی سرمائے کی نشوونما خاص طور پر بچوں کی نشوونما اور بنیادی تعلیم کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح توانائی کے شعبے میں اصلاحات، بشمول ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن میں نجی شعبے کی شراکت میں اضافہ اور توانائی کو سستا، صاف ستھرا اور مالی طور پر پائیدار بنانے کے لئے گرین انرجی کی طرف منتقلی پر بھی اتفاق کیا جائے گا۔ پانی کی بڑھتی ہوئی کمی اور آب و ہوا سے متعلق تبدیلی سے بہتر طور پر نمٹنے کے لئے دونوں فریقوں نے موسمیاتی موافقت میں تعاون پر زور دیا۔زرعی شعبے سمیت معاشی مواقع میں اضافے کے لئے پاکستان عالمی مہارت اور بہترین طریقوں کو متحرک کرنے، ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر، ڈیجیٹل تبدیلی سے فائدہ اٹھانے اور نجی شعبے کی شراکت میں عالمی بینک ، نجی شعبے ، بین الاقوامی مالیاتی ادارہ ، کارپوریشن اور کثیر جہتی سرمایہ کاری کی گارنٹی ایجنسی کے ذریعے عالمی سطح کی مہارت سے فائدہ اٹھائے گا۔

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی تیاری کا عمل وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ ماہرین تعلیم، ارکان پارلیمنٹ، سول سوسائٹی، ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے کے ساتھ مشاورت پر مشتمل ہوگا۔ عالمی بینک سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا تاکہ شراکت داری کی ترجیحات پر بات چیت کی جائے جو حکومت پاکستان کی کلیدی ترقیاتی ترجیحات اور حکمت عملی کے مطابق ہیں۔ عالمی بینک کے کنٹری نمائندے مسٹر ناجی بینہسین اور سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز نے اس سلسلہ میں اعلامیہ پر دستخط کئے۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف بھی موجود تھے۔ اجلاس میں وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شیزہ فاطمہ خواجہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان اور حکومت پاکستان کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More