عازمین حج کے سفر میں کسی مشکل و پریشانی سے بچنے کے لئے وقت سے پہلے تیاری کریں، سعودی وزارت حج و عمرہ

اے پی پی  |  May 23, 2024

مکہ ۔23مئی (اے پی پی):سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے نسک پلیٹ فارم کے لئے حج یا عمرہ ویزہ حاصل کرنے والے عازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ حج کے باسہولت سفر اور اس دوران ممکنہ مشکلات سے بچنے کے لئے ان کے اپنے ممالک میں حکام کے ذریعے سعودی وزارت حج و عمرہ کی طرف سے فراہم کی گئی رہنمائی اور ہدایات پر عمل کریں۔

سعودی وزارت حج نے جاری کردہ متعدد پیغامات میں عازمین حج کو ان کا سفر آسان بنانے اور دوران سفر پیش آنے والی ممکنہ مشکلات کو کم سے کم کرنے اور سفر حج کی مناسب تیاری کرنے کے لئے متعدد مفید معلومات فراہم کی ہیں۔ ان سفارشات میں سفر حج کی قبل از وقت تیاری، سامان کے وزن اور حجم کے حوالے سے ضوابط کے مطابق اپنے سامان کو کم سے کم رکھنا، ایئر پورٹ پہنچنے کے لئے وقت کی پابندی کرنا اور سفر پر روانگی سے قبل تمام متعلقہ دستاویزات کو ترتیب سے رکھنا شامل ہیں۔

سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کے دوران ذہنی دبائو سے بچنے کے لئے جسمانی تیاری کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔عازمین کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ حج کے سفر اور مناسک سے زیادہ سے زیادہ آگاہی حاصل کریں،مقامات مقدسہ کے درمیان فاصلوں کو اچھی طرح ذہن نشین کریں، روزانہ ورزش کریں اور بہت زیادہ مشقت والی سرگرمیوں سے گریز کریں۔ مزید براں وزارت نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ عازمین آرام دہ سپورٹس یا میڈیکل جوتے پہنیں، زیادہ چکنائی والے کھانوں سے گریز کریں، مناسب آرام کریں، اعتدال پسندی پر عمل کریں اور جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔

گزشتہ ہفتے وزارت نے ڈیجیٹل اور روایتی ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ 20 ممالک میں ہوائی اڈوں کا استعمال کرتے ہوئے 15 زبانوں میں بین الاقوامی آگاہی مہم شروع کی۔ اس مہم میں اسلامی مراکز اور نمایاں شخصیات کی معاونت حاصل کی گئی ہے۔ اس مہم کا مقصد عازمین کو حج کے ضوابط اور حج کے باسہولت اور بغیر کسی مشکل و پریشانی کے سفر کے لئے ان ضوابط پر عملدرآمد بارے معلومات دی گئیں۔ وزارت نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ مناسب اجازت اور حج ویزہ کے بغیر حج کی ادائیگی ممنوع ہے اور عمرہ، وزٹ، سیاحت اور ٹرانزٹ ویزہ مناسک حج کی ادائیگی کا حق فراہم نہیں کرتا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More