NYPDپولیس کی جانب سے جاری کی گئی مشتبہ شخص کی تصاویر
صبح کے تقریباً 11:45 کا وقت ہے۔
نیویارک کے ٹائمز سکوائر اور سینٹرل پارک کے قریب مینہٹن میں ہلٹن ہوٹل کے باہر بہت چہل پہل ہے۔۔۔ یہ یہاں کا مصروف ترین علاقہ ہے۔ ایک نقاب پوش مشتبہ شخص چہرے پر سیاہ ماسک اور ہلکے بھورے یا کریم رنگ کی جیکٹ پہنے ہوئے بظاہر کسی کا منتظر دکھائی دیتا ہے۔
کچھ دیر بعد امریکہ میں طبی انشورنس فراہم کرنے والی سب سے بڑی کمپنی یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے 50 سالہ سی ای او برائن تھامسن پیدل چلتے ہوئے وہاں پہنچتے ہیں جن کو دن کے آخر میں ایک سرمایہ کاری سے متعلقہ کانفرنس میں خطاب کرنا ہے۔
مشتبہ شخص انھیں دیکھتے ہی ’بی ٹی سٹیشن سکس نائن‘ پستول سے نشانہ بناتا ہے۔یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جس کی تشہیر یہ کہہ کر کی جاتی ہے کہ اس کی جڑیں دوسری جنگ عظیم کے دور کے اتحادی سپیشل آپریشنز فورسز کے ذریعے استعمال ہونے والے پستولوں تک جاتی ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس شخص نے اپنی پستول کے ساتھ سائلنسر بھی لگایا ہوا تھا۔
نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ (این وائی پی ڈی) کے چیف آف ڈیٹیکٹیو جوزف کینی کے مطابق اس دوران مشتبہ شخص کا ہتھیار جام ہوتا دکھائی دے رہا ہے لیکن وہ اسے تیزی سے ٹھیک کرنے اور گولی چلانے میں کامیاب رہا۔
فائرنگ کے بعد کی ویڈیو میں مشتبہ شخص کو پیدل فرار ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مشتبہ شخص نے فرار کے لیےالیکٹرک سٹی بائیک کا استعمال کیا۔
تھامسن کو پیٹھ اور ٹانگ میں گولیاں لگیں اور تقریباً آدھے گھنٹے بعد مقامی ہسپتال میں انھیں مردہ قرار دے دیا گیا۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول کے علاوہ تین لائیو رائونڈ بھی ملے ہیں جس پر خفیہ پیغام لکھا ہے: ’ڈینائی، ڈیفینڈ اور ڈیپوز‘ یعنی ’انکار، دفاع اور ختم کرنا۔‘
تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ یہ ’انشورنس کے تین ڈیز‘ کا حوالہ ہو سکتا ہے جن کا مقدمات کے حوالے سے استعمال کیا جاتا ہے۔
BBC
نیو یارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز جو نیو یارک پولیس میں خدمات انجام دے چکے ہیں، انھوں نے ایم ایس این بی سی کو بتایا کہ ’میں نے پہلے کبھی ایسا سائلنسر نہیں دیکھا۔ یہ ہم سب کے لیے چونکا دینے والی چیز تھی۔‘
پولیس نے مبینہ طور پر کنیٹیکٹ میں اسلحہ کی دکانوں کا دورہ کیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ پستول کہاں سے خریدا گیا تھا۔
پولیس نے ہیلتھ کیئر کے چیف ایگزیکٹیو کے قتل کے حوالے سے پوچھ گچھ کے لیے مطلوب شخص کی دو تصاویر بھی جاری کی ہیں۔
یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے باس 50 سالہ برائن تھامسن کو قتل کرنے کے بعد حملہ آور تھامسن کا کوئی سامان لیے بغیر موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس کا خیال ہے کہ ان کے قتل کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
تفتیش کار مشتبہ شخص کا پتہ لگانے کے لیے چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی اور گولیوں کے خول بھی استعمال کر رہے ہیں جن پر خفیہ پیغامات لکھے گئے ہیں۔ پولیس نے ابھی تک شوٹنگ کے مقصد کے متعلق کوئی بات نہیں کہی ہے۔
بالاج ٹیپو ٹرکاں والا: اندرون لاہور میں انڈر ورلڈ اور نسل در نسل دشمنی کی داستانلاہور کی مصروف شاہراہ پر دن دہاڑے ہونے والا قتل جس کے تانے بانے انڈر ورلڈ کی نسل در نسل دشمنی سے ملتے ہیںجاوید اقبال: ’100 بچوں‘ کا سفاک قاتل کیا شہرت کا بھوکا ذہنی مریض تھا؟اسلام آباد میں بینک کیش وین لوٹنے کے الزام میں گرفتار ملزم فائرنگ سے ہلاک: ’پولیس برآمدگی کے لیے لے جا رہی تھی‘اب تک ہونے والی تفتیش میں کیا پتا چل سکا ہے؟
اب تک تھامسن کے قتل کی تحقیقات چند سراغوں پر مرکوز ہے جنھیں استعمال کرتے ہوئے پولیس ملزم کی شناختکرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حکام نے جمعرات کو ایک شخص کی دو تصاویر جاری کیں جن کے بارے میں نیو یارک پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں یہ شخصپوچھ گچھ کے لیے مطلوب ہے۔
قانون نافذ کرنے والے ذرائع نے سی بی ایس کو بتایا کہ اس شخص کے بارے میں خیال ہے کہ اس نے علاقے کے ایک ہاسٹل میں جعلی شناختی کارڈ استعمال کیا تھا۔ ان کا خیال ہے اس کا نام بھی جعلی معلوم ہوتا ہے۔
تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ مشتبہ شخص نے شوٹنگ سے کچھ دن قبل اٹلانٹا، جارجیا سے نیویارک جانے والی بس میں سفر کیا تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ شخص اٹلانٹا سے بس میں سوار ہوا یا بعد میں کسی سٹاپ سے بس پرچڑھا۔
یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا یہ وہی شخص ہے جس نے گولیاں چلائیں یا کوئی اور۔
اس سے قبل پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ مشتبہ شخص کی تصویر شوٹنگ سے چند منٹ قبل قریبی سٹاربکس میں لی گئی تھی۔
تصویر میں اس نے نقاب پہنا ہوا ہے تاہم وہ ماسک کو اتنا نیچے کھینچلیتا ہے کہ اس کی آنکھیں اور ناک کا کچھ حصہ دیکھا جا سکتا ہے۔
تفتیش کار چہرے کی شناخت کے سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے میچ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تفتیش کاروں نے ابھی تک قتل کے محرکات کی نشاندہی نہیں کی ہے البتہ پولیس نے نوٹ کیا کہ حملہ آور تھامسن کا کوئی سامان لیے بغیر فرار ہو گیا۔
اس کے علاوہ پولیس ڈی این اے کے لیے جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کے تین کیسز اور لائیو راؤنڈز کی جانچ بھی کر رہی ہے۔ جیسا کہ ہم نے اوپر بتایا کہ ان گولیوں پر خفیہ پیغام درج تھا۔
’انکار، دفاع اور ختم کرنا‘۔۔۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ یہ ’انشورنس کے تین ڈیز‘ کا حوالہ ہو سکتا ہے جسے اس صنعت کے مخالفین کی جانب سے بنایا گیا ہے۔
امریکہ کے پیچیدہ اور زیادہ تر نجی کمپنیوں کی جانب سے چلائے جانے والے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں مریضوں کی جانب سے ادائیگیوں کے دعوؤں سے انکار کرنے کے لیے انشورنس کمپنیاں جو حربے استعمال کرتی ہیں، یہ تین الفاظ اسی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
ویسے آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ ایک کتاب کا عنوان بھی ہے جس کا ٹائیٹل ہے انکار، دفاع اور ختم کرنا جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ انشورنس کمپنیاں آپ کے دعووں کی ادائیگی کیوں نہیں کرتی ہیں اور آپ اس کے بارے میں کیا کر سکتے ہیں۔
مشتبہ شخص کے فرار والے راستے کے ساتھ ایک گلی میں ایک موبائل فون بھی ملا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ فون کے متعلق بھی جانچ کر رہے ہیں۔
ایک کافی کپ جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ مشتبہ شخص نے اسے ضائع کر دیا تھا، اسے بھی انگلیوں کے نشانات کی شناخت کے لیے پولیس کرائم لیب کو بھیجا گیا ہے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے انھوں نے مین ہٹن کے اپر ویسٹ سائڈ کے اس مقام کے سرچ وارنٹ بھی نکلوا لیے ہیں جہاںاسے دن کے اوائل میں داخل ہوتے دیکھا گیا تھا۔
یہ مقام فریڈرک ڈگلس ہاؤسنگ پروجیکٹ کے قریب ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی ویڈیو میں مشتبہ شخص کو جرم کی صبح تقریباً 05:00 بجے اس عمارت کے باہر دیکھا گیا۔
پولیس نے پہلے کہا تھا کہ وہ قریبی میریٹ ہوٹل میں تھامسن کے کمرے کی بھی تلاشی لیں گے۔
تھامسن نے 2004 میں یونائیٹڈ ہیلتھ کو جوائن کیا جو کہ امریکہ کی سب سے بڑی نجی بیمہ کمپنی ہے۔
پھر2021 میں وہ اس کے سی ای او بن گئے اور ان کے دور میں کمپنی نے اچھا منافع کمایا ہے۔
ایم ایس این بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں تھامسن کی اہلیہ نے کہا کہ انھیں پہلے بھی ’کچھ دھمکیاں‘ ملیں تھیں تاہم انھوں نے ان کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
’میں صرف اتنا جانتی ہوں کہ انھوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگ تھے جو انھیں دھمکیاں دے رہے تھے۔‘
2018 میں تھامسن کے آبائی شہر میپل گروو، مینیسوٹا میں میں واقع ان کے گھر پر ایک مشتبہ واقعہ پیش آیا تھا۔
کسی مجرمانہ سرگرمی کا پتہ نہ لگنے کے باعث واقعے کی فائل بند کر دی گئی اور کوئی اضافی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
جڑانوالہ میں نوبیاہتا دلہن کی ہلاکت: ’دس سالہ بھانجے کے ہاتھ سے گولی چلی اور الزام ٹک ٹاک پر لگا دیا گیا‘بالاج ٹیپو ٹرکاں والا: اندرون لاہور میں انڈر ورلڈ اور نسل در نسل دشمنی کی داستاناسلام آباد میں بینک کیش وین لوٹنے کے الزام میں گرفتار ملزم فائرنگ سے ہلاک: ’پولیس برآمدگی کے لیے لے جا رہی تھی‘لاہور کی مصروف شاہراہ پر دن دہاڑے ہونے والا قتل جس کے تانے بانے انڈر ورلڈ کی نسل در نسل دشمنی سے ملتے ہیںشعیب خان: کراچی انڈر ورلڈ کا وہ کردار جس کے دبئی تک پھیلے ’جوئے کے نیٹ ورک‘ پر ہاتھ ڈالنے کے لیے گورنر کو آرمی چیف تک جانا پڑاانسپکٹر ذیشان کاظمی: کراچی آپریشن کے ’انکاؤنٹر سپیشلسٹ‘ اور ’خوف کی علامت‘ کو کیسے قتل کیا گیا