پاکستان کے وزیر داخلہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کی بحالی چیلنج تھا اور اس کی کامیاب تکمیل پاکستان کی ایک اور فتح ہے۔
پیر کی صبح ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’سب سے پہلے ہم خدا کے شکرگزار ہیں۔ میں پوری پی سی بی اور پی ایس ایل کی ٹیم کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے دن رات محنت کی۔‘
انہوں نے فوج، فضائیہ اور بحریہ کی بہادری اور جرات کو خصوصی طور پر سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر، ایئر چیف ظہیر بابر اور نیول چیف نوید اشرف کی سٹیڈیمز میں آمد پر بھرپور شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل 10 کی کامیاب میزبانی پرامن پاکستان کی فتح ہے۔ کرکٹ کے شائقین کا جوش اور نظم و ضبط واقعی بے مثال رہا۔
ان کے مطابق ’راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کے قریب دشمن کے حملے کے بعد پی ایس ایل کا دوبارہ آغاز ایک چیلنج تھا اور اس کی بحالی اور کامیاب تکمیل سے پاکستان کی فتح اور دشمن کی ایک اور محاذ پر شکست ہوئی ہے۔
ان کے مطابق ’ہماری پوری ٹیم نے یہ چیلنج قبول کیا اور اللہ کے خصوصی فضل سے یہ ہمارے لیے آسان ہو گیا۔‘
پی ایس ایل کے فائنل میں پہنچے والی ٹیموں میں کوئٹہ گلیڈ ایٹرز اور لاہور قلندرز شامل تھی۔
اتوار کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا۔
لاہور قلندرز نے حریف ٹیم کی جانب سے دیا گیا 202 رنز کا ہدف 20ویں اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔
خیال رہے 22 اپریل کو ہونے والے پہگام واقعے کے چند روز بعد انڈیا اور پاکستان کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اور چند روز بعد انڈیا کی جانب سے پاکستان کے مختلف مقامات پر حملے کیے گئے، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی انڈیا میں مختلف مقامات پر حملے کیے۔
اس صورت حال کے باعث پہلے پی ایس ایل کے میچز کو دبئی منتقل کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم بعدازاں میچز کا سلسلہ روکنے کا اقدام سامنے آیا۔
دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہونے کے بعد پھر سے پی ایس ایل کا سلسلہ شروع کیا گیا اور باقی ماندہ میچ کھیلے گئے۔