پاکستان کی مدد سے ترکیے کیلئے بڑا خطرہ بے اثر ہوگیا، پاکستان نے ترکیے کو سب سے مطلوب شخص اوزگر التون کو پکڑ کر استنبول کے حوالے کردیا۔
ترک میڈیا کے مطابق دہشت گردی کیخلاف پاک ترک انٹیلی جنس نے مشترکہ کارروائی کرکے ترکیے کو سب سے مطلوب شخص اوزگر التون کو گرفتار کرلیا۔ ترک نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن ایم آئی ٹی اور آئی ایس آئی نے اوزگر التون کو پاک افغان بارڈر پر مشترکہ آپریشن میں گرفتار کیا۔
ترک میڈیا کا کہنا ہے اوزگر التون داعش کا لیڈر ہے، جو ابو یاسر الترکی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ابو یاسر داعش خراسان کی کارروائیوں میں اہم کردار تھا۔ ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ اس نے دہشت گردوں کی یورپ سے پاک افغان خطے میں نقل وحرکت میں سہولت فراہم کی، گروپ کی رسد اور میڈیا کی نگرانی کی، انگریزی اور ترکیہ میں پراپیگنڈا کیا۔
اوزگر التون نے کنسرٹس سمیت عوامی تقریبات پر مہلک حملوں کا حکم دیا، اوزگر التون کی گرفتاری داعش خراسان کیلئے بڑا دھچکا ہے اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتے انٹیلی جنس تعاون کی نشاہی کرتی ہے۔ یہ آپریشن دونوں ممالک کے درمیان گہرے اسٹریٹجک اعتماد اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، جودہشت گردی سے لڑنے اور علاقائی امن یقینی بنانے کے اپنے عزم میں متحد ہیں۔