تل ابیب لرز اٹھا، اسرائیل پر ایرانی میزائل حملوں کا پانچواں راؤنڈ

ہماری ویب  |  Jun 14, 2025

ایران اور اسرائیل نے ہفتے کی صبح ایک دوسرے پر میزائل اور فضائی حملے کیے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق، ایران کی جانب سے اسرائیل پر چوتھے میزائل حملے کے بعد پانچواں حملہ بھی کیا گیا۔ جس میں ایک میزائل تل ابیب کے عین وسط میں ہدف پر آکر گرا۔

اسرائیلی شہروں تل ابیب اور یروشلم میں سائرن بجتے ہی لوگ پناہ لینے کے لیے بھاگے۔ جبکہ ایرانی میزائل فضا میں دیکھنے کے بعد اسرائیل نے روکنے کی کوشش کی البتہ ان حملوں میں اسرائیل میں ایک مرد اور ایک خاتون ہلاک ہوئے اور کئی لوگ زخمی بھی ہوئے۔ جبکہ کچھ عمارتیں بھی زمین بوس ہوگئیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ایران نے شہریوں پر حملہ کر کے حد پار کر دی ہے اور اسے اس کا جواب ملے گا۔

دوسری طرف یمن سے داغے گئے ایک میزائل نے مغربی کنارے (ویسٹ بینک) میں پانچ فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ یہ میزائل ایران کی حمایت یافتہ حوثی گروپ نے داغا تھا۔

ایران میں بھی رات کے وقت دارالحکومت تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ کچھ میزائل تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ کے قریب گرے جہاں آگ لگنے کی اطلاعات ہیں۔ واضح رہے کہ یہ ایئرپورٹ فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔

ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں 78 افراد مارے گئے ہیں، جن میں فوجی افسران اور عام لوگ شامل ہیں، اور 320 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں جس کے جواب ایران نے اسرائیل پر کئی میزائل داغے، جن میں تل ابیب کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

جمعے کے روز جب ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے گئے، تو امریکی فوج بھی اس دفاعی عمل میں شریک ہوئی۔ دو امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ امریکی افواج نے کچھ ایرانی میزائلوں کو فضا میں ہی نشانہ بنا کر تباہ کیا، جو اسرائیلی سرزمین کی طرف بڑھ رہے تھے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے اس روز سو سے کم میزائل فائر کیے تھے، جن میں سے زیادہ تر یا تو دفاعی نظام کے ذریعے تباہ کر دیے گئے یا وہ ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی زمین پر گر گئے۔

ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ

اسرائیل نے جمعے کے دن ایران کے نطنز نامی جوہری مرکز پر حملہ کیا، جہاں ایران یورینیم کو افزودہ کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ نطنز کا ایک حصہ تباہ ہو گیا ہے، جبکہ ایران کی دوسری جوہری تنصیبات پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔

ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے، لیکن کئی ملکوں کو خدشہ ہے کہ وہ ایٹم بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

مزید کشیدگی اور سفارتی کوششیں

ایران کے سپریم لیڈر نے اسرائیل پر جنگ شروع کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ اب اسرائیل میں کوئی جگہ محفوظ نہیں رہے گی۔ ایران نے امریکا کو بھی ان حملوں کا ذمے دار قرار دیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران اب بھی ایٹمی معاہدے پر بات چیت کے ذریعے حالات بہتر بنا سکتا ہے۔ ایران اور امریکا کے درمیان بات چیت اتوار کو عمان میں ہونا تھی، لیکن ایران نے شرکت پر سوال اٹھا دیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق "جب امریکا ایک طرف بات چیت کا کہتا ہے اور دوسری طرف اسرائیل کو ایران پر حملے کی اجازت دیتا ہے تو ایسے میں مذاکرات بے معنی ہو جاتے ہیں۔"

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More