پانی چوری میں کوئی رہائشی نہیں بلکہ کروڑوں روپے کمانے والی فیکٹریاں ملوث پائی گئیں، منتخب عوامی نمائندوں کی نشاندہی پر ابراہیم ٹیکسٹائل ملز کا غیر قانونی پانی کا کنکشن ختم کر دیا گیا۔
واٹر بورڈ عملے کی مدعیت میں مذکورہ مل کے خلاف تھانہ قائد آباد میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، کئی یوسی چیئرمینوں نے لانڈھی انڈسٹریل ایریا میں پانی چوری میں ملوث فیکٹریوں کی نشاندہی کی ہے۔ مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ ابراہیم ٹیکسٹائل ملز کا عملہ بڑے ثمر پمپ کے ذریعے پانی چوری کر رہا تھا۔ عوامی نمائندوں اور شہریوں کی موجودگی میں مذکورہ فیکٹری کا ثمر پمپ برآمد کیا گیا۔
یوسی چیئرمین 6 ملیر ٹاؤن، یوسی چیئرمین 3 ابراہیم حیدری ٹاؤن، یوسی چیئرمین 5 ابراہیم حیدری ٹاؤن، وائس چیئرمین 7 ابراہیم حیدری ٹاؤن سمیت دیگر عوامی نمائندے ان غیر قانونی کنکشنز کے خلاف درخواست دے چکے ہیں۔ پارلیمانی لیڈر نواز لیگ ابراہیم حیدری ٹاؤن، یوسی چیئرمین 4 ابراہیم حیدری ٹاؤن سمیت دیگر نے مذکورہ غیر قانونی کنکشنز کے خلاف درخواستیں دی ہیں۔
درخواست گزار نے بتایا کہ فیکٹریوں میں غیر قانونی پانی کے کنکشنز کی وجہ سے رہائشی علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت ہے۔ ابراہیم ٹیکسٹائل ملز کے علاوہ ایم این ٹیکسٹائل اور فیروز ٹیکسٹائل ملز میں بھی پانی کے غیر قانونی کنکشنز چل رہے ہیں۔ یوسی چیئرمینوں کی تھانہ قائد آباد اور واٹر بورڈ حکام کو درخواست ہے کہ غیر قانونی کنکشن ختم کیے جائیں۔