پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین سے حلف لے لیا۔ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے اسمبلی اجلاس کو ملتوی کرنے کے بعد اپوزیشن نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے گورنر خیبر پختونخوا کو نامزد کیا تھا، جس کے بعد گورنر ہاؤس پشاور میں حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب کے دوران گورنر فیصل کریم کنڈی نے مخصوص نشستوں پر منتخب 25 اراکین سے حلف لیا۔ تقریب میں ن لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر امیر مقام، اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا ڈاکٹر عباداللہ، مولانا لطف الرحمٰن، صدر محمد علی باچا، رضا اللہ چغرمٹی، ایم پی اے ملک طارق، ایم پی اے جلال خان شریک ہوئے۔
حلف اٹھانے والے اراکین میں جے یو آئی کے 9، مسلم لیگ ن کے 8 اور پیپلز پارٹی کے 5 ممبران شامل ہیں۔ مخصوص نشست پر عوامی نیشنل پارٹی کے 2 اور پی ٹی آئی پی کے ایک رکن نے حلف لیا۔ 25 مخصوص نشستوں میں سے 21 خواتین اور 4 اقلیت کے شامل ہیں۔ جے یو آئی کی 7 خواتین اور 2 اقلیتی اراکین نے حلف اٹھایا۔ مسلم لیگ ن کی 7 خواتین اور ایک اقلیتی رکن نے بطور رکن صوبائی اسمبلی حلف اٹھایا۔ اسی طرح پیپلز پارٹی کی 4 خواتین اور ایک اقلیتی رکن نے حلف لیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کی 2 اور پی ٹی آئی پی کی 1 خاتون رکن نے بطور رکن صوبائی اسمبلی حلف لیا۔
قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم دیا تھا۔ رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائی گئی درخواست خیبر پختونخوا اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ دائر درخواست میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مخصوص نشستوں پر اراکین کی حلف برداری کے لیے کسی فرد کو نامزد کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ منتخب ارکان کو حلف سے روکنا شرمناک عمل ہے، منتخب نمائندوں کا حلف لینا آئینی حق ہے، رکاوٹ افسوسناک ہے۔